• Wed, 08 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

میونسپل الیکشن کیلئے بی ایم سی کے ۲۲۷؍ وارڈوں کی حتمی حد بندی کا اعلان

Updated: October 06, 2025, 11:37 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

بی ایم سی کے ویب پورٹل پراسے جاری کردیا جہاں لوگ اسے دیکھ اور ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔اس میں اب کوئی ترمیم کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ الیکشن ’ایک وارڈ ، ایک کارپوریٹر‘ کی طرز پر ہی ہوں گے

BMC elections have also not been held since 2022. (File photo)
بی ایم سی کا الیکشن بھی ۲۰۲۲ء سے نہیں ہوا ہے۔ (فائل فوٹو )

مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے  پیر ۶؍ اکتوبر کو برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے  الیکشن کیلئے  ۲۲۷؍ وارڈوں کی حتمی حدبندی کو منظوری دے دی ہے۔ اسی کے ساتھ نئی حد بندی کی تفصیل بی ایم سی کی ویب سائٹ پر وارڈوں کے مطابق جاری کر دی گئی ہے جہاں سے لوگ انہیں دیکھ  اور ڈاؤن لوڈ بھی کر سکتے ہیں۔ اب مزید کوئی اعتراض  یا مشورہ قبول نہیں کیاجائے گا اور نہ ہی کسی طرح کی کوئی ترمیم ہو سکے گی۔ اس کی تصدیق بی ایم سی کے افسر نے کی ہے۔ بی ایم سی میں حسب سابق ’ایک وارڈ، ایک کارپوریٹر‘ کی   طرز پر انتخابات ہوں گے۔
  حد بندی کاحتمی فیصلہ ہونےکے بعد وارڈوں کے ریزرویشن کی قرعہ اندازی کی جائےگی یعنی کس وارڈ پر درج فہرست ذات ( ایس سی) اور کس وارڈ پر قبائلی (ایس ٹی ) کا ریزرویشن ہوگا اور اسی کے ساتھ کون سے وارڈ لیڈیز ، او بی سی اور او بی سی لیڈیز ہوگا۔
 یادرہے کہ بی ایم سی الیکشن کے تعلق سے سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے حکم دیا تھاکہ  بلدیاتی انتخابات  بشمول بی ایم سی کی کارروائی ۳۱؍  جنوری ۲۰۲۶ء سے قبل مکمل کر لی جائے۔ اسی حکم پر عمل درآمد کرتےہوئے تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی)  اور کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) نے سنیچر کو اپنے اپنے وارڈوں  اور پینلوں کی حتمی حد بندی کا اعلان کر دیا تھا۔ ان کے بعد پیر کو بی ایم سی نے اپنے میونسپل وارڈوں کی حتمی حد بندی کا اعلان کردیا  ۔
  ریاستی الیکشن کمیشن نے قبل ازیں ۲۲؍ اگست کو مجوزہ حد بندی کا نوٹیفکیشن شائع کیا تھا، جس میںبی ایم سی وارڈوں کی مجوزہ جغرافیائی حدود کا خاکہ پیش کیا گیا تھا اور شہریوں سے تجاویز اور اعتراضات طلب کئے گئے تھے۔ شہریوں کی اطلاع کیلئے سبھی میونسپل وارڈ دفاتر اور ہیڈ آفس دونوں جگہوں پر اسے لگایا گیا تھا۔
 نئے ڈرافٹ وارڈ کی حد بندی کے تعلق سے ۴؍ستمبر تک شہری انتظامیہ کو کل ۴۹۲؍اعتراضات اور مشورے موصول ہوئے تھےجن پر ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کئےگئے افسران نے ۱۱؍ستمبر سے ۱۳؍ ستمبر کے  درمیان سماعت کی اور اس کےبعد ضروری ترمیم کرنے کے بعد وارڈوں کی حتمی حدبندی کر دی گئی  ۔
 قبل ازیں۱۶؍ ستمبر کو سپریم کورٹ نے مہاراشٹر الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ ریاستی بلدیاتی انتخابات جو۲۰۲۲ءسے رکے ہوئے ہیں، انہیں  بغیر کسی توسیع کے ۳۱؍ جنوری  ۲۰۲۶ءتک مکمل کر لئے  جائیں۔
 سپریم کورٹ کی ججوں کی بنچ نے ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی)کی جانب سے بلدیاتی انتخابات منعقد کرنے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ تمام بلدیاتی اداروں بشمول ضلع پریشد  ، پنچایت سمیتی اور  میونسپلٹی کے انتخابات ۳۱؍ جنوری ۲۰۲۶ءتک کرائے جائیں  ۔ اگر کسی دوسری لاجسٹک مدد کی ضرورت ہو تو۳۱؍ اکتوبر ۲۰۲۵ءسے پہلے فوری طور پر درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔ اس وقت کورٹ میں بتایا گیا تھاکہ بلدیات کی حد بندی جاری ہے اور ایس ای سی نے بورڈ کے امتحانات کی وجہ سے اسکولوں کے احاطے کی عدم دستیابی کے علاوہ ناکافی ای وی ایم سمیت دیگر بنیادوں پر توسیع کی درخواست کی ہے۔سابقہ سماعت میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ہم یہ مشاہدہ کرنے میں مجبور ہیں کہ ریاستی الیکشن کمیشن مقررہ وقت  میں اس عدالت کی ہدایات کی تعمیل کیلئے فوری کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔ تاہم ایک بار کی رعایت کے طور پر ہم کمیشن کو ہدایت دے رہے ہیںکہ وہ ۳۱؍ جنوری ۲۰۲۶ء سے قبل زیر التوا الیکشن کی کارروائی مکمل کرے۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ  چیف سیکریٹری ، مہاراشٹر کو الیکشن کیلئے درکارریٹرننگ افسران اور دیگر معاون عملے کی ڈیوٹی انجام دینے کیلئے فوری طور پر مطلوبہ عملہ تعینات کرنے کی ہدایت دے ۔واضح رہے کہ سابق  کارپوریٹروں کی میعاد ۷؍ مارچ ۲۰۲۲ ءکو ختم ہو چکی ہے اور تقریباً  ۳؍ برس سے بی ایم سی کانظم  و نسق   ایڈمنسٹریٹر    سنبھال رہے ہیں۔  اس   دوران سابق کارپوریٹروں اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کی جانب سے شہری خزانے کا غلط استعمال کرنے اور شہریوں کو بنیادی سہولت فراہم کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کیاجاتا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK