Updated: November 14, 2025, 7:17 PM IST
| New Delhi
علاج کے مہنگے اخراجات اور ہیلتھ انشورنس پریمیم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے شعبۂ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) نے صحت خدمات اور انشورنس کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ علاج اور بیمہ پالیسیوں کو مزید سستا اور عام آدمی کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
ہیلتھ انشورنس۔ تصویر:آئی این این
علاج کے مہنگے اخراجات اور ہیلتھ انشورنس پریمیم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے شعبۂ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) نے صحت خدمات اور انشورنس کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ علاج اور بیمہ پالیسیوں کو مزید سستا اور عام آدمی کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
مرکزی وزارت کے مطابق ڈی ایف ایس کے سکریٹری ایم ناگ راجو کی صدارت میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں جنرل انشورنس کونسل، اسوسی ایشن آف ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز آف انڈیا، میکس ہیلتھ کیئر، فورٹس ہیلتھ کیئر اور اپولو ہاسپٹلز جیسے بڑے صحت اداروں کے نمائندوں کے ساتھ، نیو انڈیا انشورنس کمپنی لمیٹڈ، اسٹار ہیلتھ انشورنس، بجاج الائنس جنرل انشورنس سمیت کئی بیمہ کمپنیوں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔
ڈی ایف ایس سکریٹری نے صحت خدمات اور انشورنس صنعت کے نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ صحت کی سہولیات کو زیادہ کفایتی اور قابل رسائی بنانے کے لیے قومی ہیلتھ کلیم ایکسچینج میں شمولیت کے عمل کو تیز کریں، علاج کے پروٹوکول کو معیاری بنائیں، مشترکہ پینل معیار اپنائیں اور کیش لیس کلیم پروسیسنگ کو مزید آسان اور بے رکاوٹ بنائیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام انشورنس کمپنیوں میں اسپتالوں کے فہرست سازی کے معیار کو یکساں کرنے سے پالیسی ہولڈرز کو مستقل کیش لیس خدمات ملیں گی، سروس کنڈیشنز آسان ہوں گی اور آپریشنل طریقہ کار زیادہ موثر ہوگا۔ اس سے اسپتالوں پر انتظامی بوجھ بھی کم ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے:فلیپکارٹ ایک ہزار روپے سے کم قیمت والی مصنوعات پر فروخت کنندگان سے کمیشن نہیں لے گا
ناگ راجو نے کہا کہ بیمہ کمپنیوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ پالیسی ہولڈرز کو بہترین خدمات اور بروقت مدد ملے، خاص طور پر اسپتال میں داخلے کے دوران، دعوؤں ( کلیم ) کی منظوری اور ان کے تصفیے کے وقت کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔