گھریلو ای کامرس پلیٹ فارم فلیپکارٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ہزار روپے سے کم قیمت کی مصنوعات پر فروخت کنندگان سے کوئی کمیشن نہیں لے گا، جس سے توقع ہے کہ ان مصنوعات کی قیمتیں صارفین کے لیے مزید کم ہوجائیں گی۔
EPAPER
Updated: November 14, 2025, 6:04 PM IST | Mumbai
گھریلو ای کامرس پلیٹ فارم فلیپکارٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ہزار روپے سے کم قیمت کی مصنوعات پر فروخت کنندگان سے کوئی کمیشن نہیں لے گا، جس سے توقع ہے کہ ان مصنوعات کی قیمتیں صارفین کے لیے مزید کم ہوجائیں گی۔
گھریلو ای کامرس پلیٹ فارم فلیپکارٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ہزار روپے سے کم قیمت کی مصنوعات پر فروخت کنندگان سے کوئی کمیشن نہیں لے گا، جس سے توقع ہے کہ ان مصنوعات کی قیمتیں صارفین کے لیے مزید کم ہوجائیں گی۔
کمپنی نے جمعہ کو بتایا کہ آن لائن فروخت کو زیادہ جامع اور ترقی پر مبنی بنانے کے عزم کے تحت زیرو کمیشن ماڈل شروع کیا گیا ہے۔ اس سے لاگت کا ڈھانچہ آسان ہوگا اور مسابقتی قیمتوں کو فروغ ملے گا۔ اس کے تحت شاپسی پر تمام مصنوعات پر صفر کمیشن لاگو کیا گیا ہے، جس سے صارفین کے لیے مصنوعات مزید سستی ہو جائیں گی۔
زیرو کمیشن ماڈل کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ مقامی اور ابھرتے ہوئے ایم ایس ایم ای برانڈز ڈجیٹل معیشت سے جڑ سکیں اور ملک بھر کے کروڑوں صارفین کو بہتر قیمت اور زیادہ انتخاب فراہم کر سکیں۔ اس کے تحت ایک ہزار روپے سے کم قیمت والی مصنوعات فروخت کرنے والے تمام اہل فروخت کنندگان سے کوئی کمیشن نہیں لیا جائے گا۔ اس قدم کا مقصد ایم ایس ایم ای کی حمایت کرنا، صارفین کو سستی مصنوعات فراہم کرنے میں انہیں مزید مضبوط بنانا اور کاروباری لاگت کو مؤثر طریقے سے کم کرنا ہے۔ شفاف طریقۂ کار، ٹیکنالوجی پر مبنی ٹولز اور پورے ایکو سسٹم سے ملنے والی معاونت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ماڈل کو تیار کیا گیا ہے تاکہ فروخت کنندگان کو زیادہ کامیاب بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھئے:مفت اسکیمیں ہندوستان کے روپے کو کمزور کر رہی ہیں: کرسٹوفر ووڈ کی رپورٹ
فلیپکارٹ کے سینئر نائب صدر اور مارکیٹ پلیس کے سربراہ ساکیت چودھری نے کہا کہ ایم ایس ایم ای شعبہ ہندوستان کے جی ڈی پی میں تقریباً ۳۰؍ فیصد تعاون کرتا ہے، جو ملک کی معاشی سرگرمیوں کا ایک اہم حصہ ہے۔ فلیپکارٹ میں ہم ایسے اقدامات کے ذریعے آن لائن فروخت کو آسان اور مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں، جو ہندوستان کے ایم ایس ایم ای شعبے اور نئی نسل کے کاروباری افراد کے وسیع نیٹ ورک کو بااختیار بنائیں۔