گزشتہ سال ۱۵؍ جولائی تک ممبئی و مضافات میں ۶؍ ہزار ۲۳۱؍ گڑھے پائے گئے تھے جبکہ اس سال ان کی تعداد ۶؍ ہزار ۷۵۸؍ ہے
EPAPER
Updated: July 28, 2025, 11:54 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
گزشتہ سال ۱۵؍ جولائی تک ممبئی و مضافات میں ۶؍ ہزار ۲۳۱؍ گڑھے پائے گئے تھے جبکہ اس سال ان کی تعداد ۶؍ ہزار ۷۵۸؍ ہے
اس سال برسات میں گڑھوں کی وجہ سے پہلی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں اسکوٹر کا ٹائر گڑھے میں چلے جانے سے ۵۹؍ سالہ لالو کامبلے گاڑی کا توازن کھو بیٹھے اوران کی گاڑی ایک ڈمپر سے ٹکراگئی جس سے ان کی موت ہوگئی۔ اگرچہ ممبئی کی سڑکوں کو گڑھوں سے پاک کرنے کیلئے سیمنٹ کنکریٹ کا بنایا جارہا ہے اور ۴۹؍ فیصد سڑکوں کو کنکریٹ کا بنانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے لیکن گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گڑھوں میں ۸؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مثلاً سائن پرتیکشا نگر میں ۲؍ کلو میٹر کی سڑک پر سیکڑوں گڑھے پڑ گئے ہیں۔
متذکرہ حادثہ ۲۶؍ جولائی کو پوائی کے قریب جوگیشوری۔ وکھرولی لنک روڈ (جے وی ایل آر) کے پاس پیش آیا تھا۔ حادثہ کے وقت اندھیری (مشرق) میں رہنے والے لالو وکھرولی کی طرف جارہے تھے لیکن گڑھے میں اسکوٹر کا ٹائر چلے جانے سے وہ توازن کھو بیٹھے اور ڈمپر سے ٹکرا گئے اور ان کی موت ہوگئی۔ تاہم اس معاملے میں پولیس نے ڈمپر کے ڈرائیور ساجد شیخ (۲۵) کو لاپروائی سے گاڑی چلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق جائے حادثہ پر ۲؍ بڑے گڑھے پائے گئے ہیں۔
لالو کامبلے روپبلکن پارٹی آف انڈیا کے ممبر بھی تھے جس کی وجہ سے مقامی آر پی آئی کے رضاکاروں نے جائے حادثہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بی ایم سی افسران کیخلاف کارروائی اور مہلوک کے اہلِ خانہ میں سے کسی کو سرکاری ملازمت دینے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ لالو ان کے گھر کے تنہا کمانے والے تھے۔
یہ حادثہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ممبئی کی سڑکوں کو گڑھوں سے پاک کرنے کیلئے سیمنٹ کنکریٹ کا بنایا جارہا ہے اس کے باوجود بی ایم سی کے ریکارڈ کے مطابق اس سال ممبئی و مضافات کی سڑکوں پر جون سے ۱۵؍ جولائی تک ۶؍ ہزار ۷۵۸؍ گڑھے پائے گئے ہیں جبکہ گزشتہ برس اس وقفہ میں یہ تعداد ۶؍ ہزار ۲۳۱؍ تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق سائن پرتیکشا نگر میں ۲؍ کلو میٹر کی سڑک پر تقریباً ۳۰۰؍ گڑھے پڑ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ممبئی ٹریفک پولیس عوام کو مختلف مقامات پر ٹریفک جام کے مسئلہ سے سوشل میڈیا پر آگاہ کرتی رہتی ہے اور ان پیغامات سے بھی سڑکوں پر بڑے پیمانے پر گڑھے ہونے کا اعتراف ہو رہا ہے۔ پیر کو ٹریفک پولیس نے اپنے ’ایکس‘ اکائونٹ پر پیغام لکھا تھا کہ ’’واکولہ بریج پر شمال کی سمت جانے والے راستے پر گڑھوں کی وجہ سے ٹریفک سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘ اسی روز ایک دیگر پیغام میں کہا گیا کہ ’’بی کے سی کنکٹر سلوپ پر جنوب کی طرف جانے والے راستے پر گڑھوں کی وجہ سے گاڑیوں کی رفتار دھیمی ہے۔‘‘ اسی روز ایک دیگر پیغام لکھا گیا تھا کہ ’’آرے بریج (ڈنڈوشی) پر شمال کی سمت جانے والے راستے پر گڑھوں کی وجہ سے گاڑیاں دھیمی رفتار سے آگے بڑھ رہی ہیں۔‘‘