Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں متنازع ایس آئی آر کا پہلا مرحلہ مکمل

Updated: July 28, 2025, 12:00 PM IST | Agency | Patna

۹۰ء۷؍ کروڑ ووٹروں میں سے ۲۳ء۷؍ کروڑ ووٹروں کے فارم جمع ،۶۵؍ لاکھ رائے دہندگان کے نام حذف ہوجائیں گے۔

Despite strong opposition from the national and state level, the SIRK process was completed. Photo: INN
قومی اور ریاستی سطح پراپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود ایس آئی آرکی کارروائی مکمل کی گئی۔ تصویر: آئی این این

بہار میں الیکشن کمیشن کی ہدایت پرشروع کی گئی ووٹر لسٹ کی جامع نظر ثانی مہم (ایس آئی آر)کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ اس مرحلےمیں ۷؍ کروڑ سے زیادہ فارم جمع کئےگئے جبکہ ۶۵؍ لاکھ رائے دہندگان کے نام لسٹ سے حذف ہوجائیں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ان میں وہ لوگ شامل ہیں جن کی وفات ہوچکی ہے، جومستقل طورپرریاست سے نقل مکانی کرچکے ہیں یا وہ جن سے رابطہ ہی نہیں ہوسکا ۔ پہلا مرحلہ سنیچر کو مکمل ہوگیا۔ بی ایل اویاووٹرکے ذریعے انفرادی طورپرفارم اپ لوڈ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن نے جو ونڈو جاری کی تھی،اسے بند کردیاگیا۔ ۲۴؍ جون سے یہ کارروائی شروع کی گئی تھی جو ۲۶؍ جولائی کو پوری ہوئی ۔ اس مہم میں الیکشن کمیشن کی مشینری کے ساتھ قومی اور ریاستی سطح پرمنظورشدہ ۱۲؍ سیاسی پارٹیوں، شہری انتظامیہ کے اہلکاروں اوردیگرکا تعاون حاصل رہا ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بی ایل او اور بی ایل اے سے جو اطلاعات ملی ہیں ان کی بنیاد پر بہار کے ۹۹ء۸؍فیصد رائے دہندگان اس مہم میں شامل ہوئےاور۶۵ء۲؍ لاکھ ووٹروں کے نام حذف ہونا طے ہے۔ ریاست میں ۷ء۹۰؍ کروڑ ووٹروں میں سے۷ء۲۳؍ کروڑ ووٹروں کے فارم جمع ہوچکے ہیں اور انہیں ڈیجیٹل طورپر اپ لوڈ بھی کیاجاچکا ہے۔ 
 الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جن کے نام رہ گئے ہیں انہیں دوبارہ ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر غلط طریقے سے نام ہٹایا گیا ہے یا شامل کیاگیاہےتو اس پراعتراض جمع کرانے کیلئے یکم اگست سے یکم ستمبر تک کا پورا ایک مہینہ وقت دیاگیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے یہ بات اپوزیشن کے احتجاج کا جواب میں کہی ۔ 
ڈرافٹ ووٹر لسٹ یکم اگست کو جاری کی جائے گی 
 الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کسی بھی ووٹر یا کسی بھی تسلیم شدہ سیاسی جماعت کو یکم اگست سے یکم ستمبر تک ایک ماہ کا وقت ملے گا تاکہ وہ ووٹر لسٹ میں شامل کسی اہل ووٹر کا نام حاصل کر سکیں، اگر وہ غلطی سے رہ گیا ہو یا حذف ہوگیا ہو۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ایس آئی آرکے پہلے مرحلے کے بعد ڈرافٹ ووٹر لسٹ یکم اگست ۲۰۲۵ء کو شائع کی جائے گی، اگر اس فہرست میں کسی قسم کی غلطی ہے تو کوئی بھی ووٹر یا سیاسی جماعت یکم ستمبر تک اسے درست کروا سکتی ہے۔ 
حذف شدہ نام میں نام کیسے شامل کیا جائے گا؟
 اس کیلئے اسے اس اسمبلی حلقہ کے متعلقہ ا لیکٹورل رجسٹریشن آفیسر ( ای آر او) یا اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر( اے ای آر او) کے پاس جانا ہوگا۔ وہاں جا کر وہ اس کیلئے دعویٰ اور اعتراض درج کرا سکتا ہے۔ اگر نام رہ گیا ہے تو فارم بھر کر جمع کرانا ہوگا۔ اس کے بعد اس کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔ 
 ایس آئی آر کاڈیٹا مکمل طور پر ناقابل اعتبار ہے : آرجے ڈی
 بہار کی اپوزیشن پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ترجمان چترنجن گگن نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے میڈیا میں شائع اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) سے متعلق اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل اعتبار اور بے بنیاد قرار دیا ہے ۔ گگن نے کہا کہ شائع شدہ اعداد و شمار کے مطابق ۶۵ء۲؍لاکھ ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف ہونے والے ہیں ۔ ان اعداد و شمار پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا فارم جمع نہیں ہوا ہے ا نہیں مردہ،دوسری جگہ منتقلی، ڈبل رجسٹریشن اور ٹریس لیس کے طور پر درجہ بندی بغیر کسی بنیاد اور واضح جانکاری کے کیا گیا ہے ۔ آر جے ڈی کے ترجمان نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق ووٹر لسٹ میں تقریباً۲۲؍ لاکھ ووٹروں کو مردہ تصور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ جنوری ۲۰۲۵ء سے صرف۶؍ ماہ میں ۲۲؍ لاکھ ووٹروں کی موت ہو گئی۔ جبکہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ۲۰۲۳ء میں کی گئی نظر ثانی اور۲۰۲۴ء میں کی گئی نظرثانی کے درمیان ایک سال میں ووٹر لسٹ سے صرف ۴ء۰۹؍لاکھ ووٹروں کے نام نکالے گئے تھے جس میں مرنے والوں کے علاوہ کچھ اور نام بھی ہو سکتے ہیں ۔ ریاستی حکومت کے محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۲ء میں بہار میں اموات کی کل تعداد۴۴۸۰۰۰؍ تھی ۔ ۲۰۲۲ء سے ۲۰۲۴ء کے درمیان ۳؍ برسوں میں اموات کی کل تعداد۱۲؍ لاکھ ۴۳؍ ہزار بتائی جاتی ہے۔ اب صرف ۶؍ ماہ میں ۲۲؍ لاکھ ووٹروں کی موت کا اعداد و شمار انتہائی حیران کن ہے۔ 
 آر جے ڈی ترجمان نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعدمختصر نظرثانی کا کام جولائی ۲۰۲۴ء میں ہی شروع ہو گیا تھا جو یکم جنوری ۲۰۲۵ء کو مکمل ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے۷؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو جاری کردہ پریس ریلیز کے ذریعے بتایا گیا کہ مختصر نظرثانی میں ۱۲ء۰۳؍ لاکھ ووٹروں کے نام جوڑے گئے اور۴ء۰۹؍لاکھ نام ہٹائے گئے ہیں، جس میں زیادہ تر ووٹرز ایسے ہیں جن کی موت ہوچکی ہے ۔ وہی بی ایل اوز اور انتظامی حکام واہلکار مختصر نظر ثانی میں مصروف تھے جو اب خصوصی نظر ثانی میں مصروف رہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK