Inquilab Logo

اورنگ آباد کے ڈاکٹر مشہودالحق کو ایم پی ایس سی امتحان میں اول مقام

Updated: April 01, 2024, 3:17 PM IST | Shaikh Akhlaque Ahmed | Mumbai

انٹر ویو میں ۷۰؍ مارکس حاصل کرکے پہلی پوزیشن حاصل کی، جلد میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز ہوں گے۔

Dr. Syed Shah Mashhood ul Haq. Photo: INN
ڈاکٹر سید شاہ مشہود الحق۔ تصویر : آئی این این

اورنگ آباد کے ڈاکٹر سید شاہ مشہود الحق نے اہم کارنامہ انجام دیتے ہوئے ایم پی ایس سی امتحان میں ریاستی سطح پر اول پوزیشن حاصل کی ہے اب وہ میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ ۱۴؍ منتخب امیدواروں کی جو محدود فہرست جاری کی گئی ہے اس میں محض ایک نشست اوپن زمرہ کی ہے جس پر ڈاکٹر سید مشہود الحق شاہ نے ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔ انٹرویو میں ڈاکٹر مشہود کو ۷۰؍ مارکس حاصل ہوئے۔ 
  انقلاب سے خصوصی گفتگو کے دوران ڈاکٹر مشہود نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والدین کے سر باندھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں اعظم کیمپس کے ۲۰۰۱ء (تیسرےاسکالر بیچ) کا اسٹوڈنٹ ہوں انٹرنس امتحان کے بعد ۱۰۰؍ بچوں کا انتخاب کیا گیا تھا جہاں مجھے پڑھائی کا بہت اچھا ماحول ملا اور صحیح رہنمائی حاصل ہوئی۔ میں نے ڈاکٹر بننے اور اس پیشہ کے ذریعہ عوامی خدمت کرنے کا خواب دیکھا تھا۔ آج مجھے اپنے خواب کی تعبیر حاصل ہونے پر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔ ‘‘
  انہوں نے بتایا کہ میں شروع میں اعظم کیمپس آنے کیلئے خوفزدہ تھا مگر والدین نے تعلیمی ہجرت کی افادیت سے روشناس کروایا مجھے ہمت دی اور ذہنی طور پر آمادہ کیا۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے ذہین ترین طلبہ یہاں جمع تھے جن سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ بارہویں میں اعلیٰ نمبر سے کامیابی اور میڈیکل انٹرنس میں اچھے نمبر کی بنیاد پر میرا داخلہ ایم آئی ایم ایس آر کالج لاتور میں ہوا جہاں سے میں نے ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کی۔ ایم بی بی ایس کے دوران جب میں آرتھو کے ڈپارٹمنٹ میں جاتا تو مریضوں کی حالت دیکھ کر دل بے چین ہوجاتا۔ ہڈی ٹوٹنے کے بعد مریض جس طرح سے ایک دو ماہ کیلئے مکمل طور پر معذور ہو جاتا ہے اسے دیکھ کر دل کی عجیب کیفیت ہو جاتی تھی تبھی میں نے فیصلہ کیا کے مریضوں کی خدمت اور ٹروما سے انھیں باہر نکالنے کا یہ اچھا میدان ہے مجھے اسی کی تعلیم حاصل کرنی چاہئے۔ 
لہٰذا میں نے ڈی وائے پاٹل کالج سے ڈپلوما ان آرتھو کی ڈگری حاصل کی بعد ازیں ۶؍ماہ تک لوکمانیہ تلک اسپتال سائن میں بطور سینئر ریسڈنٹ رجسٹرشپ مکمل کی۔ 
  انہوں نے بتایا کہ مزید تعلیم کیلئے میں نے کولکاتا کی پیئرلیس کالج میں داخلہ لیا جہاں سے ڈی این بی کا امتحان کامیاب کر اورنگ آباد چلا آیا یہاں میرا تقرر بطور اسسٹنٹ پروفیسر گورنمنٹ میڈیکل کالج گھاٹی میں ہوا۔ یہاں رہ کر میں نے مختلف میڈیکل کورس کئے ساتھ ہی ایم پی ایس سی کی پڑھائی شروع کر دی۔ مجھے الحمد للہ دوسری ہی کوشش میں معیاری کامیابی حاصل ہوئی۔ جلد ہی میرا تقرر گورنمنٹ کالج میں اسٹنٹ پروفیسر کے طور پر ہو گا۔ مشہود الحق ملٹی سپر اسپیشلسٹ اسپتال اورنگ آباد میں کنسلٹنٹ ڈاکٹر بھی ہیں ان کے والد سید شاہ عبد الحق ایم ایس ای بی محکمہ میں ایگزیکٹیو انجینئر کے عہدے پر فائز تھے۔ ان کے سب سے بڑے بھائی سعودی عرب میں سافٹ وئیر انجینئر ہیں جبکہ چھوٹی بہن ڈی این بی پیڈریائیٹک ڈاکٹر ہیں سب سے چھوٹے بھائی سعودی میں سول انجینئر ہیں جبکہ انکی اہلیہ عائشہ صباء یورولوجی میں ایم سی ایچ کر رہی ہیں۔ طلبہ کے نام پیغام میں وہ کہتے ہیں کہ سنجیدگی سے تعلیم حاصل کریں اور مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے قوم کے بڑے اداروں میں طلبہ کیلئے رہنمائی سینٹر اور اسکالر بیچ کے قیام پر زور دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK