Inquilab Logo

پانچ رافیل طیارے باضابطہ طور پر ہندوستانی فضائیہ میں شامل

Updated: September 11, 2020, 9:44 AM IST | Agency | Ambala

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اسے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے چین اور پاکستان کا نام لئے بغیر ہندوستان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے والوںکیلئے سخت پیغام بتایا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر موجود فرانسیسی وزیر دفاع فلورینس پارلے نے اسے دونوں ملکوں کیلئے دفاعی تعلقات کا ایک نیا باب قرار دیا

Rajnath Singh - Pic : PTI
رافیل کوباقاعدہ فضائیہ کا حصہ بنانے کی تقریب کے موقع پر راج ناتھ سنگھ اور فلورینس پارلے

فرانس سے خریدے گئے انتہائی جدید لڑاکو رافیل طیارے جمعرات کو باضابطہ طور پر فضائیہ کے لڑاکو بیڑے میں شامل ہوگئے۔اس موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کےساتھ فرانسیسی وزیر دفاع فلورینس پارلے بھی موجود تھیں۔ راج ناتھ سنگھ نے اسے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے  ہندوستان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے والوں کیلئے سخت پیغام بتایا۔ 
 ہریانہ کے انبالہ واقع فضائیہ کے اسٹیشن میں ایک شاندار تقریب میں پانچ طیارے فضائیہ کے گولڈن ایرو اسکاڈرن کا حصہ بنے۔ یہ طیارے۲۷؍ جولائی کو ہندوستان آئے تھے۔ تقریب میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا، ڈیفنس سیکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، ڈی آر ڈی او کے سربراہ ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، وزارت دفاع اور مسلح افواج کے کئی سینئر افسران بھی موجود تھے۔چین کے ساتھ لمبے وقت سے سرحد پر جاری تعطل کے درمیان وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نےکہا کہ رافیل جنگی طیاروں سے فضائیہ کی طاقت اور صلاحت کئی گنا بڑھ گئی ہے اور یہ ہندوستان کی طرف آنکھ اٹھانے والون کیلئے سخت پیغام ہے۔ فرانس سے خریدے گئے۳۶؍ رافیل جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ میں۵؍ طیارے یہاں ایئرفورس اسٹیشن پر ایک تقریب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور فرانسیسی وزیر دفاع فلورینس پارلے کی موجودگی میں فضائیہ کے گولڈن ایرو اسکواڈرن  میں باضابطہ طورپر شامل کئےگئے ۔
 رافیل کو شامل کئے جانے سے پہلے ایئرفورس اسٹیش پر سبھی مذاہب کے نمائندوں نے اپنے اپنے طور پر کی عبادت کی۔ اس موقع پر رافیل طیاروں نے ہندوستان کے ملکی طیاروں تیجس کے ساتھ ساتھ سخوئی طیاروں کے ساتھ تال میل قائم کرتے ہوئے طاقت اور تال میل اور جوہر کا مظاہرہ کیا۔راج ناتھ سنگھ نے بعد میں فضائیہ کے فوجیوں اور افسروں سے خطاب کرتے ہوئے رافیل طیاروں کی طاقت کا ذکر کرتے ہوئےچین اور پاکستان کو بالواسطہ طور پر ایک سخت پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ’’آج ان کا شامل ہونا، پوری دنیا خصوصاً ہماری سالمیت کی طرف اٹھی نگاہوں کیلئے ایک ’بڑا اور سخت‘ پیغام ہے ۔ ہماری سرحدوں پر جس طرح کا ماحول حالیہ دنوں میں بنا ہے،یا  یہ کہوں کہ بنایا گیا ہے، اس لحاظ سے ان طیاروں کا شامل ہونا بہت اہم ہے۔‘‘
 فرانسیسی وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا کہ’’آج کا دن ہم دونوں ملکوںکیلئے ایک کامیابی ہے۔ہم مل کر ہندوستان فرانس دفاعی تعلقات کا ایک نیا باب لکھ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہاکہ رافیل ایک طاقتور طیارہ  ہے جو فضائیہ کو نئی طاقت دے گا۔ فرانسیسی وزیردفاع نے کہاکہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتا ہے۔ ران ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب کے بعد فضائیہ کے۱۷؍ویں اسکواڈرن گولڈن ایرو کے کمانڈنگ افسر گروپ کیپٹن ہرکرت سنگھ کو رافیل جنگی طیاروں کو فضائیہ میں شامل کئے جانےسے متعلق دستاویز سونپے۔اس کے ساتھ ہی یہ طیارے باضابطہ طورپر فوج کے جنگی طیاروں کےبیڑے میں شامل ہوگئے۔
 رافیل سے فضائیہ کو ملنےوالی طاقت کا ذکرکرتےہوئے انہوں نے کہاکہ’’مجھے امید ہی نہیں پورا یقین ہے کہ ہماری فضائیہ نے رافیل کے شامل ہونے کے ساتھ جو صلاحیت اور ٹیکنالوجی پر مبنی سبقت حاصل کی ہے، اس سے فضائیہ کی صلاحیت میں انقلاب آئے گا۔‘‘وزیر دفاع نے کہا کہ رافیل طیارہ فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہونا فرانس اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مضبوط جمہوریت کے تئیں ہماری عقیدت اور مکمل یقین میں امن کی دعا،ہمارے باہمی تعلقات کی بنیاد ہیں۔ دنیا میں تحفظ کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور اسٹریٹجک مسئلے نئی نئی شکلوں میں ہمارے سامنے آرہے ہیں۔ان کا مسلسل سامنا کرتے ہوئے، ہم دو بڑی جمہوریت ایک مستقل ،فعال اور مستقبل میں بہتر تعلقات بنانے اور بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں۔‘‘
 راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ فرانس اور ہندوستان دونوں نے نہ صرف ایک دوسرے کی ضرورتوں اور چیلنجوں کو گہرائی سے سمجھا ہےبلکہ ان سے نکلنے کی سمت میں قدم سے قدم ملاکر آگے بڑھ رہے ہیں۔دونوں ملک آزادی ،برابری اوربھائی چارے  کے اصول کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان خصوصی اسٹریٹجک حصہ داری  ہے جو وقت کے ساتھ مسلسل مضبوط ہورہی ہے۔
 وزیر دفاع نے فضائیہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وقت وقت پر اس نے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب بدلتے وقت کے ساتھ ہمیں نئے چیلنجوں کیلئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔ہندوستان اور فرانس کے تعلقات پرانہوں نے کہا کہ ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ اس شعبے کے تحفظ کی فکر میں ہندوستان اور فرانس کا نظریہ ایک ہے جس کے تحت ہم  مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک دوسرے کو تعاون کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK