Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسام میں سیلاب سے حالات مزید ابتر،۶۰؍ ہزار متاثر

Updated: June 02, 2025, 12:04 PM IST | Agency | Guwahati/New Delhi

ریاست کے ۱۲؍ اضلاع کے ۱۷۵؍ دیہاتوں میں پانی داخل، میزورم ، آسام ،سکم، تریپورہ اور اروناچل پردیش میں مجموعی طورپر۳۰؍ سے زائد کی موت۔

A man searches for safety with his goat in a village in flood-hit Nagaon district. Photo: INN
سیلاب متاثرہ ناگاؤں ضلع کے ایک گاؤں میںایک شخص اپنی بکری کو لے کرمحفوظ مقام کی تلاش میں۔ تصویر: آئی این این

آسام میں بارش کا سلسلہ جاری رہنے سے سیلاب کی صورتحال مزید ابتر ہوتی جارہی ہے۔ سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ریاست میں مختلف مقامات پر دریائے برہم پترا اور اس کی کچھ معاون ندیوں کے پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ برہم پتر ندی کے پانی کی سطح کچھ علاقوں میں خطرے کی سطح سے اوپر بہنے کی وجہ سے حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے نیماٹی گھاٹ اور ماجولی جزیرے کے درمیان فیری سروس معطل کر دی ہے۔ اتوار کی صبح سی ڈبلیو سی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برہم پترا، برہیدیہنگ، بارک اور کچھ دیگر ندیاں خطرے کی سطح سے اوپر بہہ رہی ہیں اور کئی مقامات پر پانی کی سطح بڑھنے کی اطلاعات ہیں ۔ آسام کے کل۱۲؍ اضلاع میں تقریباً۶۰؍ ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور برہم پتر کے کنارے تقریباً ۱۷۵؍ دیہاتوں میں پانی داخل ہوچکا ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ۴۸؍گھنٹوں میں سیلاب کی وجہ سے ۳؍ لوگوں کی موت ہوئی ہے، جبکہ ریاستی دارالحکومت گوہاٹی کے مختلف حصوں میں مٹی کے تودے گرنے سے ۵؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔ آسام کے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے وزیر جینت ملابروا نے کہا کہ گوہاٹی کے کچھ حصے زیر آب آگئے ہیں۔ 
جینت ملابروا نے کہا ’’ہم بھرالو ندی سے برہم پترا ندی میں پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جیسے ہی ہم بھرالو ندی کا پانی برہم پترا میں نکالیں گے، شہر کا پانی کم ہو جائے گا۔ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کیلئے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:کشمیر سے ممبئی کیلئے پہلی چیری پارسل ٹرین روانہ، باغبانی کے شعبے میں تاریخی پیش رفت

گزشتہ روز آسام کے کامروپ ضلع اورارونا چل پردیش کے کامینگ ضلع میں چٹانیں کھسکنے سےبالتر تیب ۵؍ اور۹؍ افراد کی موت ہوگئی تھی جبکہ اب گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں شمال مشر قی ریاستوں میں بارش سے متعلق حادثات میں ۳۲؍ افراد کے جان گنوانے کی اطلاع ہے۔ ان ریاستوں میں آسام، میزورم، میگھالیہ، ناگالینڈ، اروناچل پردیش شدید متاثر ہیں جبکہ مغربی بنگال میں شدید بارش ہو رہی ہے۔ سیلاب، زمین کھسکنے اور مکانوں ہوٹلوں کے منہدم ہونے کی وجہ سے کئی لوگ مارے گئے ہیں اور کئی اب بھی لاپتہ ہیں۔ 
 آسام میں زوردار بارش کے سبب ہونے والے حادثات میں ۹؍افراد کی موت ہو گئی۔ لکھیم پور ضلع میں رنگا ندی ڈیم سے زیادہ پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے ۲؍ افراد کی جان چلی گئی۔ گوہاٹی میں ۳؍ بچوں سمیت ۵؍کی موت ہوئی ہے۔ بونڈا علاقے میں زمین کھسکنے سے ایک شخص کی جان چلی گئی ہے۔ علاقائی موسم سائنس مرکز کے مطابق ریاست کے مغربی حصہ میں تین ضلعوں میں ریڈ الرٹ ہے اور۸؍ دیگر اضلاع میں اورینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ 
  اس دوران اروناچل پردیش میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے ہائی وے سے ہی ایک کار بہہ گئی جس میں کم سے کم۷؍ لوگوں کی موت ہو گئی۔ ایسٹ کامینگ ضلع میں این ایچ۱۳؍ پر تیز بہاؤ کی وجہ سے کار بہہ گئی۔ دوسری طرف میگھالیہ میں ۳؍ بچوں سمیت ۷؍ افراد کی موت ہو گئی۔ چیراپونجی اور ماسنرام میں ایک دن میں ہی ۴۷؍سینٹی میٹر بارش درج کی گئی۔ ناگالینڈ کے چوموکیدیما میں سڑک پر چٹان گرنے کی وجہ سے ایک شخص کی موت ہو گئی۔ میزورم میں گھر اور ہوٹل منہدم ہونے کی وجہ سے ۶؍افراد کی جان چلی گئی۔ 
 کرناٹک میں بھی قبل از مانسون کی بارش نے ۱۲۵؍ سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کی دفتر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اپریل سے ریاست میں قبل از مانسون کی بارش کی وجہ سے۷۱؍ لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ ریاست میں عام طور پر مئی میں ۷۴؍ملی میٹر بارش ہوتی ہے لیکن حقیقی بارش ۲۱۹؍ملی میٹر ہوئی جو اوسط معمول کی بارش سے۱۹۷؍ فیصد زیادہ ہے۔ 
 تریپورہ کے اگرتلا میں گزشتہ ۲؍ دنوں سے مسلسل بارش کے بعد اچانک سیلاب کی وجہ سے زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، تمام بڑی ندیوں میں پانی کی سطح بڑھ گئی ہے لیکن ابھی تک سیلابی صورتحال نہیں ہے۔ مغربی تریپورہ ضلع انتظامیہ نے شہر میں ۲۵؍ریلیف کیمپ کھولے ہیں اور۶؍ ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی نے عندیہ دیا ہے کہ جلد ہی مزید لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔ سکم میں بھی مسلسل موسلادھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ خاص طور پر شمالی سکم کے منگن ضلع میں صورت حال سنگین ہےجہاں تیستا ندی کے پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے سے سڑکیں مکمل طور پر بند ہوگئی ہیں۔ جس کی وجہ سے لاچنگ میں تقریباً ۱۳۵۰؍سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK