جمنا ندی نے خطرے کا نشان پار کیا، دہلی میں گھروں میں پانی داخل، پنجاب میں ۷؍ ستمبر تک تعلیمی اداروں میں تعطیل کااعلان،کانگریس کا خصوصی پیکیج کا مطالبہ
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 10:09 PM IST | New Delhi
جمنا ندی نے خطرے کا نشان پار کیا، دہلی میں گھروں میں پانی داخل، پنجاب میں ۷؍ ستمبر تک تعلیمی اداروں میں تعطیل کااعلان،کانگریس کا خصوصی پیکیج کا مطالبہ
ملک کی کئی ریاستوں میں سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی مچی ہوئی ہے۔جموںکشمیر، دہلی، راجستھان، اترپردیش، مدھیہ پردیش، ادیشہ، پنجاب، ہریانہ اورہماچل پردیش میں طوفانی بارش اور بادل پھٹنے کے واقعات سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ حکام کے مطابق اب تک درجنوں افراد کی جان جا چکی ہے جبکہ کئی قومی شاہراہیں زمین کھسکنے اور پانی بھرنے کی وجہ سے بند کر دی گئی ہیں۔ مذکورہ ریاستوں میںتیز بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے آئندہ ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمہ کے مطابق خلیج بنگال میں بنے ہوا کے کم دباؤ کے اثر سے ادیشہ اور مضافاتی علاقوں میں بارش مزید بڑھ سکتی ہے۔
ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے مسلسل پانی چھوڑنے کی وجہ سے دہلی میں بدھ کی صبح جمنا خطرے کے نشان سے ڈیڑھ میٹر اوپر پہنچ گئی۔سینٹرل واٹر کمیشن کے مطابق پرانے ریلوے پل پر بدھ کی صبح۱۰؍ بجے جمنا کی پانی کی سطح۲۰۶ء۸۹؍ میٹر ریکارڈ کی گئی تھی جو خطرے کے نشان سے۱ء۵۶؍ میٹر اوپر ہے۔ یہاں خطرے کا نشان۲۰۵ء۳۳؍ میٹر ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث دریا کے ساتھ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ دوسری جگہوں پر جانے یا ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ہتھنی کنڈ بیراج سےمسلسل لاکھوں کیوسک پانی چھوڑنے سے دہلی میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ حکومت نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ انتظامیہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ خیال رہے کہ ۱۳؍جولائی۲۰۲۳ء کو دہلی میں جمنا کی سب سے زیادہ پانی کی سطح۲۰۸ء۶۶؍ میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔
اس دوران پنجاب کے تمام۲۳؍ اضلاع مسلسل سیلاب کی تباہی سے دوچار ہیں۔آئی ایم ڈی نےبدھ کو متعدد علاقوں میں تیز بارش کیلئے یلو الرٹ جاری کیا ہے ، جس میں مقامی لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں۔ ریاستی حکام کے مطابق پنجاب میں تقریباً۱۴۰۰؍ گاؤں کے ۳؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔اس کی وجہ سے اب تک۳۰؍ اموات ہوچکی ہیں جبکہ تین افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
ہماچل پردیش، جموںکشمیر اور پنجاب میں گزشتہ تین دن سے جاری بارش کے باعث بھاکھڑا اور پونگ ڈیم میں سطح آب بڑھ گئی ہے۔ دریں اثنا پنجاب حکومت نے پورے پنجاب کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔چیف سکریٹری اے پی سنہا کے مطابق تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔اسکولوں اور کالجوں میں تعطیلات بھی ۷؍ ستمبر تک بڑھا دی گئی ہیں۔ انہوں نے اس تعلق سے ایک خط جاری کیا ہے جس میں حکام اور محکموں کے تمام ملازمین کو۶؍ ہدایات دی ہیں۔ضلع مجسٹریٹ کو اختیار دیا گیا ہے کہ اگر کسی علاقے میں سیلاب یا آفت کا خطرہ سنگین ہو جائے تو وہ قانون کے تحت تمام ضروری احکامات جاری کر سکتے ہیں۔مقصد یہ ہے کہ متاثرہ علاقوں میں جلد اور مناسب اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت ہو سکے۔
ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میںشدید بارش کے باعث مٹی کے تودے گرنے سے۲؍ مکانات کے ملبے تلے دب کر۶؍ افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ ملبے تلے کچھ افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور راحت رسانی کا کام شروع کردیا ہے۔ تودے کے شکار افراد میں سے اب تک ماں، بیٹی، کرایہ دار اور قریب سے گزرنے والے اسکوٹر سوار کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں۔ منڈی کے ڈپٹی پولیس کمشنر اپوروا دیوگن اور پولیس سپرنٹنڈنٹ موقع پر موجود ہیں اور رسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے جموں کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور دیگر ریاستوں میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعظم مودی سے ان ریاستوں کیلئے خصوصی ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفات کی وجہ سے ان ریاستوں میں حالات بہت خوفناک ہیں، وہاں لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے، اسلئے حکومت کو متاثرہ ریاستوں اور خاص طور پر کسانوں کے مفاد میں خصوصی ریلیف پیکیج کا اعلان کرنا چاہئے۔