• Sat, 06 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیا آپ کا بچہ آپ کی بات نہیں سنتا؟یہ ۴؍ کام آج ہی سے شروع کریں

Updated: September 05, 2025, 10:10 PM IST | New Delhi

والدین میں سب سے بڑا چیلنج بچوں کی ضد اور نہ سننے کی عادت ہے۔ ڈانٹنے سے حالات خراب ہوتے ہیں اور محبت بھی ہمیشہ کام نہیں آتی۔ ایسے میں بچے تک پہنچنے کے لیے صحیح طریقہ اپنانا ضروری ہے۔

Child.Photo:INN
بچےکی سنو۔تصویر: آئی این این

والدین ایک سفر ہے جو اتار چڑھاو سے بھرا ہوا ہے۔ کبھی بچوں کی معصوم مسکراہٹ دل جیت لیتی ہے تو کبھی ان کی ضد اور نہ سننے کی عادت والدین کو پریشان کر دیتی ہے۔ بعض اوقات صورت حال ایسی ہو جاتی ہے کہ سمجھ نہیں آتی کہ بچے کو کیسے سمجھائے۔ ڈانٹنے سے بچہ زیادہ ضدی ہو جاتا ہے اور محبت بھی کام آتی نظر نہیں آتی۔ ایسی صورت حال میں کیا کرنا چاہیے؟ پیرنٹنگ کوچ پشپا شرما کا کہنا ہے کہ جب بچہ آپ کی بات سننے سے انکار کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ غلط ہے بلکہ اس وقت اس کے دل و دماغ تک پہنچنے کے لیے صحیح راستے کی ضرورت ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ماہرین کیا مشورہ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے:کیا آپ کے ٹخنوں میں اکثر درد اور سوجن رہتی ہے؟ اسے نظر انداز نہ کریں

سب سے پہلے اپنے آپ کو سننے کی عادت پیدا کریں
والدین اکثر چاہتے ہیں کہ ان کا بچہ فوری طور پر ان کی بات سن لے، لیکن وہ خود بچے کی بات سننے میں ناکام رہتے ہیں۔ کوچ پشپا کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں بچوں کو لگتا ہے کہ ان کے جذبات کی قدر نہیں کی جاتی، ان سے ہی ہر چیز کی توقع کی جاتی ہے۔ ایسے میں جب آپ خود وقت نکال کر بچے کی بات غور سے سنتے ہیں تو بچہ بھی آہستہ آہستہ آپ کی باتوں کو اہمیت دینے لگتا ہے۔ یہ مرحلہ سب سے اہم ہے کیونکہ رشتے میں اچھا تعلق سننے سے شروع ہوتا ہے۔
صحیح وقت کا انتظار کریں
ضروری نہیں کہ سب کچھ فوراً کہہ دیا جائے۔ کئی بار بچہ تھکا ہوا، پریشان یا چڑچڑے موڈ میں ہوتا ہے۔ اس وقت دی گئی تعلیم یا نصیحت بے اثر ہو جاتی ہے۔ پیرنٹنگ کوچ پشپا شرما کا کہنا ہے کہ جب بچے کا دماغ پرسکون ہو تو والدین کو اس سے بات کرنی چاہیے۔ صحیح وقت پر کہی گئی باتیں بچے کے دل تک پہنچتی ہیں اور گہرا اثر بھی ڈالتی ہیں۔
پڑھانے سے زیادہ سیکھنے کا رویہ رکھیں
جب والدین ہر وقت سمجھانے اور سکھانے میں مصروف رہتے ہیں تو بچہ آہستہ آہستہ رد عمل کا شکار ہو جاتا ہے۔ منفی جواب دینا یا موضوع سے گریز کرنا اسی کا نتیجہ ہے۔ لیکن اگر آپ بچے کے ساتھ سیکھنے کے انداز میں جڑیں گے تو وہ بھی آرام دہ محسوس کرے گا۔ پشپا شرما کا ماننا ہے کہ جب بچہ محسوس کرتا ہے کہ اسے سنا اور سمجھا جا رہا ہے  تو وہ والدین کے مشورے کو آسانی سے اپنا لیتا ہے۔
 مثال سے سمجھانا زیادہ موثر ہے 
بعض اوقات براہ راست مشورہ بچوں کو بھاری لگتا ہے۔ ایسے میں کسی دوسرے بچے سے جڑی چھوٹی سی کہانی یا حقیقی زندگی سے جڑی مثال دینا زیادہ کارگر ثابت ہوتا ہے۔ پیرنٹنگ کوچ کا کہنا ہے کہ حقیقی واقعات سے متعلق کہانیاں اور مثالیں بچوں پر طویل مدتی اثر رکھتی ہیں کیونکہ وہ آسانی سے ان سے خود کو جوڑ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK