خطاب ِجمعہ میں متعدد مساجد میں ائمہ کی تلقین ۔۱۵۰۰؍ سالہ جشن عیدمیلادالنبیؐ کی مناسبت سے غریبوں کوکھانا کھلایا گیا، اسپتالوں میں مریضوں کی عیادت اور پھلوں کی تقسیم کی گئی
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 11:15 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
خطاب ِجمعہ میں متعدد مساجد میں ائمہ کی تلقین ۔۱۵۰۰؍ سالہ جشن عیدمیلادالنبیؐ کی مناسبت سے غریبوں کوکھانا کھلایا گیا، اسپتالوں میں مریضوں کی عیادت اور پھلوں کی تقسیم کی گئی
’’حضوراکرمؐ کی تعلیمات پر عمل اور آپ کی سنتوں سے اپنی زندگیوں کو آراستہ کرنا ہی آپ سے حقیقی محبت اور غلامی کا ثبوت ہے۔‘‘ ۱۲؍ ربیع الاوّل کو۱۵۰۰؍سالہ جشن عیدمیلادالنبیؐ کی مناسبت سے شہر اور مضافات کی متعدد مساجد میں ائمہ کرام نے بعثت نبوی کا مقصد اور آپ کے اخلاق، آپ کی انسانیت نوازی ، مریضوں، یتیموں ، مجبوروں اور کمزوروں کی اعانت و دستگیری کے حوالے سے روشنی ڈالی۔دوسری جانب آپؐ کی تعلیمات کی روشنی میں غریبوں مزدوروں کو کھانا کھلایا گیا، کیک اور شربت تقسیم کیا گیا اور مریضوں کو پھل دیا گیا۔
ائمہ مساجد نے کیا پیغام دیا
بھنڈی بازار، مدنپورہ، بائیکلہ، حاجی علی، ماہم، کرلا، گوونڈی ، وکھرولی ، گھاٹکوپر، مالونی، چیتاکیمپ، باندرہ اور ورلی وغیرہ میں ائمہ اور ٹرسٹیان سے رابطہ قائم کرنے پر بتایا گیا کہ ائمہ مساجد نے یہ پیغام دیا کہ آپ ؐکی تابعداری اور آپ کا اتباع ہی اصل عشق ِ رسول ہے۔ ہم سب کو اپنی زندگیوں کا رخ آپ کی تعلیمات کی جانب موڑنا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ ہم سنتوں سے دور ہوتے جارہے ہیں اور معاشرے میں بے راہ روی عام ہوتی جارہی ہے۔
ائمہ مساجد نے یہ پیغام بھی دیا کہ نوجوانوں کی اصلاح کی ضرورت ہے ۔ ہمارے محلے دیر رات تک آباد رہتے ہیں۔ ہمارے نوجوان نشے کے عادی ہورہے ہیں، نئے نئے اقسام کی نشہ آور اشیاء کی فراہمی آسان ہوتی جارہی ہے۔ اسی طرح موبائل فون کا غلط اور کثرت سے استعمال عام ہوتا جارہا ہے، جس سے ذہنی اور جسمانی زبردست نقصان پہنچ رہا ہے۔ تمام برائیوں سے آقائے کریمؐ نے منع فرمایا ہے ۔ آپ ہمیشہ صالح معاشرے کی تشکیل کے لئے کوشاں رہا کرتے تھے مگر آج ہم سب کا حال اس کے برعکس ہے۔ ہم میں سے ہر ذمہ دار کا فرض ہے اور والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی صحیح تربیت کریں ، ان کو اخلاق نبویؐ سے آراستہ کریں۔ انہیں یہ بتائیں کہ مسلمان کی خود کے تئیں اور انسانوں کےحوالے سے کیا ذمہ داریاں ہیں ۔۱۲؍ ربیع الاوّل کو آپؐ کی دنیا میں تشریف آوری کا یہی مقصد ہے ۔ آپ کے پاکیزہ طریقوں کو اپنا کر ہی ہم صحیح معنوں میں جشن عید میلادالنبیؐ مناسکتے ہیں اور دوسروں کو بھی اسلامی تعلیمات اور طریقہ مصطفےٰ کی جانب راغب کراسکتے ہیں۔
’’غریبوں کی خبرگیری ہی میلاد مصطفےٰ ہے‘‘
حضورؐ کی تشریف آوری کی مناسبت سے سیوڑی میں اشرف العلماء مسجد کے سامنے رضا فاؤنڈیشن کی جانب سے یہاں مارکیٹ میں کام کرنے والے اور کارخانوں میں سلائی کرنے والوں کے لئے کھانے کا نظمکیا گیا۔ فاؤنڈیشن کے ذمہ دار مولانا انیس اشرفی نے کہا کہ غریبوں اور کمزوروں کی مدد کرنا ہی درحقیقت میلاد مصطفےٰ ہے، اسی نسبت پر فاؤنڈیشن کی جانب سے برسوں سے کھانے کا نظم کیا جاتا ہے اور مقامی سطح پر پیدل جلوس نکالا جاتا ہے۔
ناریل واڑی قبرستان کی نگرانی کرنے والے یٰسین چشتی نے بتایا کہ سرکار کی آمد کی خوشی میں ناریل واڑی قبرستان کے باہر کیک اور شربت تقسیم کیا گیا اور کچھ لوگوں نے پلاؤ بھی تقسیم کیا۔ اس موقع پر سڑک کے کنارے چھوٹے بچے پرچم لہرا رہے تھے۔
جامنی محلہ (بھنڈی بازار ) میں واقع حضرت اسماعیل شاہ قادری درگاہ ٹرسٹ کی جانب سے محمد طیب ابراہیم طائی اور ان کے رفقاء کی جانب سے جے جے اسپتال میں مریضوں سے ملاقات کرکے ان کو پھل تقسیم کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی۔