ملت اسکول سے امبولی پولیس چوکی تک فٹ پاتھ نہ ہونے پرمقامی سماجی رضاکار کے آر ٹی آئی کے ذریعے سوال پر بی ایم سی کا جواب
EPAPER
Updated: August 15, 2025, 10:52 PM IST | New Delhi
ملت اسکول سے امبولی پولیس چوکی تک فٹ پاتھ نہ ہونے پرمقامی سماجی رضاکار کے آر ٹی آئی کے ذریعے سوال پر بی ایم سی کا جواب
یہاں مغربی جانب ایس وی روڈ پر ملت اسکول سے امبولی پولیس چوکی کے درمیان سڑک پر فٹ پاتھ نہ ہونے سے ہزاروں راہگیروں بشمول طلبہ کو آمدورفت میں دقت پیش آرہی ہے جس پر مقامی افراد یہاں فٹ پاتھ بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ تاہم شہری انتظامیہ ٹال مٹول کررہا ہے۔مقامی سماجی رضاکار منصور درویش کے آر ٹی آئی کے ذریعہ معلومات حاصل کرنے پر کہ فٹ پاتھ کب بنے گا؟ ’کے ویسٹ وارڈ‘ سے جواب دیا گیا ہے کہ یہاں سڑک کی چوڑائی بڑھائی جائے گی تب فٹ پاتھ بنے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہاں فٹ پاتھ بنانے کا کوئی منصوبہ نظر نہیں آتا۔
منصور درویش کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ملت اسکول، اسکالر اسکول اور فاروق ہائی اسکول واقع ہیں جن میں ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں اور بہت بڑی تعداد میں روزانہ اس سڑک سے پیدل گزرتے ہیں۔تاہم سڑک نہ ہونے کی وجہ سے حادثات کا خدشہ رہتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ گزشتہ چند برسوں سے اس جگہ فٹ پاتھ بنوانے کیلئے بی ایم سی افسران سے خط و کتابت کررہے ہیں لیکن کبھی میٹرو ریل کی تعمیر تو کبھی کوئی دیگر کام جاری ہونے کے بہانے یہ لوگ یہاں فٹ پاتھ کی تعمیر کو ٹالتے جارہے ہیں۔
منصور درویش نے ’کے ویسٹ وارڈ‘ سے آر ٹی آئی کے ذریعہ پوچھا تھا کہ یہاں فٹ پاتھ کی تعمیر کب ہوگی جس کے جواب کی کاپی انہوں نے انقلاب کو دکھائی جس میں تحریر ہے کہ ’’آپ کو یہ مطلع کیا جاتا ہے کہ ایس وی روڈ پر امبولی پولیس بیٹ چوکی سے ملت اسپتال اور اسکول کے درمیان کی سڑک کی چوڑائی میں اضافہ کیا جانا ہے۔ ایس وی روڈ کی چوڑائی میں اضافہ کرنے کے بعد یہاں فٹ پاتھ بنایا جائے گا پھر راہگیر اسے استعمال کرسکیں گے۔‘‘
اس سلسلے میں انقلاب نے جوگیشوری میں رہائش پزیر محمد رفیق خان سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ ’’یہ بات صحیح ہے کہ اس جگہ فٹ پاتھ نہ ہونے سے راہگیروں کو پریشانی ہوتی ہے اور خاص طور پر بارش کے موسم میں چلنا دشوار ہوتا ہے کیونکہ گاڑیاں سڑک پر جمع پانی راہگیروں پر اڑاتے ہوئےگزرتی ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ سڑک اتنی چوڑی نہیں ہے کہ یہاں فٹ پاتھ بن سکے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں چار پہیہ اور دو پہیہ دونوں قسم کی گاڑیاں اس علاقے میں چلانے کا تجربہ ہے۔ اگر یہاں فٹ پاتھ بنا دیا جائے تو گاڑیوں کے گزرنے کیلئے جگہ کم ہوجائے گی جس سے ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔رفیق خان کے مطابق ’’اگر ہمارے علاقے میں فٹ پاتھ بنتا ہے تو ہمیں خوشی ہوگی لیکن ممبئی میں عام طور پر فٹ پاتھ پر غیرقانونی قبضہ جات بہت جلد اور بہت آسانی سے ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے فٹ پاتھ کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ اگر فٹ پاتھ بنتا ہے تو اسے غیر قانونی قبضہ جات سے پاک رکھنے کا خیال بھی رکھا جانا چاہئے۔ ایسا نہ ہو کہ زمین مافیا اس پر قبضہ کرکے ہاکرس کو فروخت کردے یا کرایہ پر دے دے۔‘‘