Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل میں  نقصان کی بھرپائی کیلئے ۴۰؍ ہزاردرخواستیں، ۱ء۵؍ بلین ڈالر کا مطالبہ

Updated: June 26, 2025, 12:37 AM IST | Tehran

ایرانی حملوں میں ۳۰؍ ہزار سے زائد رہائشی اکائیوںکی تباہی کا اندیشہ،اسرائیلی ٹیکس اتھاریٹی اب تک اپنے شہریوں کو ۷۳۴؍ ملین ڈالر کا ہرجانہ ادا کرچکی ہے

More than 30,000 housing units have been destroyed in Israel
اسرائیل میں ۳۰؍ ہزار سے زائد رہائشی اکائیاں تباہ ہوئی ہیں

ایرانی حملوں کی وجہ سے  اسرائیل میں ایک اندازہ کے مطابق ۳۰؍ ہزار سے زائد رہائشی اکائیاں تباہ ہوگئی ہیں۔ اسرائیلی حکومت کے سامنے مذکورہ شہریوں کو ہرجانہ کی ادائیگی کا سنگین مسئلہ ہے۔   اسرائیلی اخبار ’’معاریو‘‘  کے مطابق  اسرائیلی ٹیکس اتھاریٹی کو جان ومال کے نقصان کی بھرپائی کیلئے اب تک  ۴۰؍ ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔ 
 ٹیکس اتھاریٹی میں معاوضہ کی ادائیگی کے   محکمہ کے سربراہ  امیر دہان  کے مطابق صرف ۲؍ ہفتوں میں کم وبیش ۴۰؍ ہزار  درخواستوں کا مطلب  یہ ہے کہ آئندہ چند دنوں میں یہ تعداد ۵۰؍ ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ درخواستیں زیادہ تر ان علاقوں میں املاک کو پہنچنے والے نقصان کے  حوالے سے دائر کی گئی ہیں جو براہِ راست ایران کے میزائل حملوں سے متاثر تھے۔ 
 ایران کے ساتھ  جنگ کے آغاز  کے بعد سے  اب تک اسرائیل کی ٹیکس اتھاریٹی۲ء۵؍  ارب شیکل (۷۳۴؍ ملین امریکی ڈالر) کی رقم بطور ہرجانہ تقسیم کر چکی ہے۔اندیشہ ہے کہ یہ رقم۵؍  ارب شیکل(۱ء۴۶؍ ارب امریکی ڈالر) تک جا پہنچے گی۔انہوں نے  ایرانی حملوں میں  ہونےوالی تباہی کی شدت پر حیرت کا اظہار کیا اور خاص طور  سے ویزمین انسٹی ٹیوٹ اور بازان ریفائنری کو پہنچنے والے شدید نقصان کا  حوالہ دیا۔ ان کے مطابق صرف ویزمین انسٹی ٹیوٹ کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ۲؍ارب شیکل ہے جبکہ تقریباً۲۵؍عمارتوں کو میزائل حملوں کے باعث مسمار کرنا پڑے گا۔ان بیانات سے جنگی معاوضہ  کیلئے فنڈ کی قلت کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ دہان کے مطابق موجودہ دعوؤں کی مالیت۶؍ارب شیکل (۱ء۷۶؍ ارب امریکی ڈالر) ہو چکی ہے جبکہ  معاوضہ کی ادائیگی کے فنڈ میں صرف۹ء۵؍ ارب شیکل (۲ء۶۴؍ ارب امریکی ڈالر) ہی موجود ہیں۔

iran israel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK