Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایران کا جوہری پروگرام محفوظ، خفیہ رپورٹ میں  تصدیق

Updated: June 26, 2025, 12:40 AM IST | Washington

امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق حملے تہران کے نیوکلیائی پروگرام کو چند مہینے ہی پیچھے دھکیل سکے ہیں، ٹرمپ چیں بہ جبیں، رپورٹ کو ہی مسترد کردیا، اسلامی جمہوریہ پُرعزم، پرو گرام کو بحال کرنے کااعلان، آئی اے ای اے کواب جوہری تنصیبات تک رسائی نہ دینے کافیصلہ

People celebrate victory with a picture of Supreme Leader Ayatollah Khamenei after the ceasefire in Iran. (Photo: Agency)
ایران میں جنگ بندی کے بعد عوام سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی تصویر کے ساتھ فتح کا جشن منارہے ہیں۔(تصویر: ایجنسی)

امریکہ اوراسرائیل کے حملے ایران کے نیوکلیائی پروگرام کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔اس کی تصدیق امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی نے بھی کردی ہے۔اس کی  ابتدائی رپورٹ کے مطابق امریکی حملے ایران کے جوہری  پروگرام کوبمشکل ۲؍ ماہ پیچھے دھکیلنےمیں کامیاب ہوسکے ہیں۔   رپورٹ کے افشاں ہوجانے پر امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ نے سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس کی جانچ کا حکم دیتے ہوئے انہوں نے  رپورٹ کو افشاں کرنے والے اداروں سی این این اور نیویارک ٹائمز پربھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔ساتھ ہی مذکورہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے امریکی صدر نے اپنے اس  دعوے کو دہرایا  ہےکہ امریکی حملوں  میں ایران کا نیوکلیائی پروگرام پوری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ 
 ڈیفنس   ایجنسی کی  رپورٹ  اور ٹرمپ کی تردید
  امریکی نیوز چینل سی این این اور نیویارک ٹائمز نے   امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے ابتدائی جائزے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس کے مطابق ’’امریکی فوج کی جانب سے ایران کی ۳؍  جوہری تنصیبات پر کئے گئے حملے اس کے جوہری پروگرام کے بنیادی اجزا کو تباہ کرنے میں ناکام رہے۔  ان حملوں کے نتیجے میں یہ پروگرام صرف چند ماہ پیچھے چلا گیا ہے۔‘‘
 صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تاہم  امریکی میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی    اور  سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہاکہ ’’ایران کےجوہری ٹھکانے  پوری طرح  پر تباہ ہو چکے ہیں!‘‘ وائٹ ہاؤس نے بھی  ڈیفنس انٹیلی جنس جائزے کی مذکورہ رپورٹ کی تصدیق کی ہے تاہم کہا ہے کہ’’ہم اس سے متفق نہیں ہیں۔‘‘وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ’’ سب جانتے ہیں کہ جب آپ۳۰؍ہزار پاؤنڈ وزنی۱۴؍ بم ٹھیک نشانے پر گراتے ہیں تو اس کا مطلب مکمل تباہی ہوتا ہے نہ کہ جزوی نقصان ہوتا ہے۔‘‘
 ٹرمپ  نے دعویٰ کیا ہےکہ حملے کے بعد اسرائیل نے ایران میں موجود اپنے جاسوسوں سے رابطہ کیا تھا جنہوں نے مذکورہ نیوکلیائی ٹھکانوں کا جائزہ لینے  کے بعد اطلاع دی ہے کہ وہ پوری طرح تباہ ہوچکے ہیں۔
  ایران کا جوہری پروگرام جاری رکھنے کا اعلان
 اس بیچ ایرانیحکومت نےکہا  ہےکہ اس نے اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھنے کو یقینی بنانےکیلئے ’’ضروری اقدامات‘‘ کئے ہیں۔ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلمی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہاکہ’’نیوکلیائی تنصیبات میں کام  دوبارہ شروع کرنے کے منصوبے تیار کرلئے گئے ہیں۔ ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ پیداوار اور خدمات میں خلل نہ پڑے۔‘‘اس دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مشیر نے بھی کہاہے کہ ان کے ملک کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ موجود ہے اور یہ کہ ’’کھیل ختم نہیں ہوا ہے۔‘‘
 عالمی جوہری ایجنسی سے عدم تعاون کا فیصلہ
 اسرائیل اور امریکی حملوں کے دوران  انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے)کی خاموشی  کے جواب میں ایرانی پارلیمنٹ نے اب اس کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون نہ کرنے کافیصلہ کیا ہے۔   بدھ کو پارلیمنٹ  میں باقاعدہ بل منظور کرلیاگیا۔  اس بل کے تحت آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو ایران کی جوہری تنصیبات میں اس وقت تک داخلے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک کہ جوہری تنصیبات کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جاتی۔

iran israel Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK