کینیڈی نے اسرائیل کی جوہری طاقت بننے کی خواہشات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ تاہم، کینیڈی کی موت کو اس تنازع سے جوڑنے کا کوئی عوامی طور پر تصدیق شدہ ثبوت موجود نہیں ہے۔
EPAPER
Updated: June 25, 2025, 10:02 PM IST | Washington
کینیڈی نے اسرائیل کی جوہری طاقت بننے کی خواہشات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ تاہم، کینیڈی کی موت کو اس تنازع سے جوڑنے کا کوئی عوامی طور پر تصدیق شدہ ثبوت موجود نہیں ہے۔
امریکہ کی ایک قانون ساز نے سابق امریکی صدر جان فٹزجیرالڈ کینیڈی کے قتل کو اسرائیل کے جوہری پروگرام سے جوڑ کر نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ کانگریس وومن مارجوری ٹیلر گرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ۳۵ ویں امریکی صدر جان ایف کینیڈی کا قتل شاید اسرائیل کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کی مخالفت سے منسلک تھا۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ آیا اب ان کی یا موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جان کو بھی اسی طرح کا خطرہ ہے۔ تاہم، گرین نے کینیڈی کے قتل اور اسرائیل کی ایٹمی پالیسی کے درمیان تعلق کو ثابت کرنے کیلئے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
جارجیا سے تعلق رکھنے والی ریپبلکن قانون ساز نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ نام ٹویٹر) پر پوسٹ کیا کہ (امریکہ میں) ایک عظیم صدر تھا جسے امریکی عوام پسند کرتے تھے۔ اس نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کی مخالفت کی۔ اور پھر اسے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید لکھا: کیا مجھے اب یہ محسوس کرنا چاہئے کہ میری جان خطرے میں ہے؟ صدر ٹرمپ کے بارے میں کیا خیال ہے جنہوں نے آج صبح ایران پر حملے جاری رکھنے پر اسرائیل کی سخت سرزنش کی؟ ٹیلر گرین کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب ٹرمپ نے اسرائیل کو ایران پر مزید فضائی حملے کرنے سے خبردار کیا اور اسے جنگ بندی کے معاہدے کی "بڑی خلاف ورزی" قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران اور عراق کی جنگ میں مماثلت بتائی
واضح رہے کہ سابق صدر کینیڈی کو ۱۹۶۳ء میں ٹیکساس کے شہر ڈالاس میں سر عام گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ سرکاری تحقیقات کے مطابق، امریکی نیوی کے سابق افسر لی ہاروی اوسوالڈ اس فائرنگ کا ذمہ دار تھا۔ تاہم، اس قتل کے بارے میں طویل عرصے سے قیاس آرائیاں اور سازشی نظریات گردش کرتے رہے ہیں۔
اپنی صدارت کے دوران، کینیڈی نے اسرائیل کی جوہری طاقت بننے کی خواہشات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ۱۹۶۳ء میں، انہوں نے اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم ڈیوڈ بین گوریون پر دیمونا ایٹمی تنصیبات کے بارے میں شفافیت کا مظاہرہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تھا اور خبردار کیا تھا کہ اگر اس معاملے میں رازداری جاری رہی تو امریکی حمایت کو ’’شدید نقصان‘‘ پہنچ سکتا ہے۔ تاہم، کینیڈی کی موت کو اس تنازع سے جوڑنے کا کوئی عوامی طور پر تصدیق شدہ ثبوت موجود نہیں ہے۔ گرین کے تبصروں پر سیاسی مخالفین اور تجزیہ کاروں نے تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ غیر مصدقہ دعوؤں کو بڑھاوا دینے کا خطرہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ڈونالڈ ٹرمپ کا دعویٰ، ایران کے جوہری مراکز زیر زمین تھے
گرین نے حال ہی میں ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فوجی حملوں کی بھی مخالفت کی۔ انہوں نے "غیر ملکی مفادات" کیلئے لامتناہی غیر ملکی جنگوں کی پالیسی پر تنقید کی۔ انہوں نے ایک الگ پوسٹ میں کہا کہ امریکی فوجی ہلاک ہوئے، جسمانی اور ذہنی طور پر ہمیشہ کیلئے صدمہ کا شکار بن گئے، یہ سب (متاثرہ ممالک میں) حکومت تبدیل کرنے، غیر ملکی جنگوں اور جنگی صنعت کے منافع میں اضافہ کرنے کیلئے ہو رہا ہے۔ میں اس سے تنگ آ چکی ہوں۔