Inquilab Logo

یوپی میں ’جی ایس ٹی‘ کے نام پر اقلیتوں کو پریشان کرنے کیخلاف چوطرفہ احتجاج

Updated: December 14, 2022, 8:02 AM IST

کئی اضلاع میں کاروبار مکمل بند، بنارس میں تاجروں کا مظاہرہ، دیگر اضلاع میں بھی احتجاج کا انتباہ، سماجوادی پارٹی کا یوگی حکومت کیخلاف تحریک چلانے کااعلان، آر ایل ڈی نے بھی میمورنڈم دیا

Members of `Varanasi Vyapar Mandal` protest outside GST office in Banaras (Photo: PTI)
بنارس میں ’وارانسی ویاپار منڈل‘ کےاراکین کا جی ایس ٹی دفتر کے باہر انوکھا احتجاج (تصویر: پی ٹی آئی)

بلڈوزر کارروائیوں پریشان کرنے کے بعد اترپردیش کی یوگی حکومت نے اب ’جی ایس ٹی‘ کے نام پر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے تاجروں کو نشانہ بنانے کی ایک مہم شروع کی ہے۔گزشتہ ایک ہفتے سے جاری  اس چھاپہ مار کارروائی سے  جھانسی سے مظفر نگر اور الہ آباد سے سدھارتھ نگر تک کے تاجر پریشان ہیں ۔اس کی وجہ سے بیشتر علاقوں میں لاک ڈاؤن جیسی کیفیت ہے۔ بیشتر اضلاع میں چھوٹے بڑے  دکاندار اور کاروباری بھاگے بھاگے پھر رہے ہیں اور کاروبار پوری طرح سے بند ہے۔ اس کی وجہ سے پوری ریاست کے کاروباریوں اور تاجروں میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔ کاروباریوں کا الزام ہے کہ ’ایماندارانہ جانچ‘ ہوتو انہیں کوئی شکایت نہیں ہےلیکن ان کارروائیوں کے پس پشت ’لوٹ کھسوٹ‘ چل رہا ہے اور ’وصولی‘  کا بازار گرم کیا گیا ہے۔ کئی اضلاع میں جی ایس ٹی افسران اور انتظامیہ کی زیادتی کے خلاف مظاہرے کئے گئے ہیںتو کئی اضلاع میں احتجاج کی دھمکی دی گئی ہے۔ انہیں شکایتوں کے پیش نظر ریاست کی اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی نے سخت نوٹس لیا ہے اور حکومت کے خلاف تحریک چلانے کااعلان کیا ہے۔ اسی طرح آر ایل ڈی نے بھی میمورنڈم دیا ہے۔ 
    تاجروں کے خلاف کی جانے والی ان کارروائیوں سے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنےوالے کاروباری یقیناً زیادہ پریشان ہیں لیکن ان کارروائیوں کی زد پر دوسرے طبقے کے کاروباری بھی آجاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے تمام تاجروں میں  ناراضگی پائی جارہی ہے۔ یہی سبب ہے کہ ایک جانب جہاں بنارس میں کاروباریوں نے حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے وہیںجونپور میں اکھل بھارتیہ اُدیوگ ویاپار منڈل کے ضلعی صدر شرون جیسوال نے جی ایس ٹی کی مخالفت میں ۱۶؍ دسمبر کو بازار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ اس طرح کی چھاپے مارکارروائیوں کی آڑ میں دراصل  دکانداروں اور کاروباریوں کو ہراساں کیا جارہا ہے اور ان سے وصولی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے کاروباریوں میں دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاروباری  ان چھاپوں کے ڈر سے اپنی دوکانیں بند کر کے اِدھر اُدھر بھٹک رہے ہیں  اور پوری کاروباری دنیا میں افراتفری کا ماحول بناہوا ہے۔ یہ افسران کاروباریوں میں جی ایس ٹی کے تئیں لاعلمی کا ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں۔
 دریں اثناسماج وادی پارٹی ویاپار سبھا کے سابق صدر سنجے گرگ نے جی ایس ٹی چھاپے ماری کی آڑ میں دکانداروں اور کاروباریوں کے استحصال کا الزام لگاتے ہوئے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے یوگی حکومت سے فوری طور پر ان  چھاپہ مار کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کاروباریوں اور تاجروں کے ذریعہ ادا کئے گئے ٹیکس سے ملک کی گاڑی چل رہی ہے، انہی تاجروں کو جی ایس ٹی کے نام پر ہراساں کیا جارہا ہے اور ان کے عزت نفس کو ٹھیس پہنچائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی افسران کے ذریعہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ لوگ ٹیکس چوری کرتے ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے۔
  انہوں نے کہا کہ کانپور اور لکھنؤ سمیت پورے اترپردیش  میں کاروباریوں، دکانداروں اور تاجروں کے یہاں جی ایس ٹی کے نام پر کی جانے والی ان چھاپہ مار کارروائیوں کی وجہ سے دہشت کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ فوری طور پر بند نہیں ہوا تو سماج وادی پارٹی ویاپار سبھا سڑک پر اُتر کر تحریک اور  ستیہ گرہ چلانے پر مجبورہوگا۔
 اسی دوران آر ایل ڈی کے ریاستی صدر(ویاپار شعبہ) روہت اگروال کی قیادت میں کاروباریوں کے ایک نمائندہ وفد نے ٹریڈ ٹیکس کمشنر سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم سونپتے ہوئے ان کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔

up GST Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK