Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانس نے مالی میں القاعدہ کے لیڈر کو مارنے کا دعویٰ کیا

Updated: June 08, 2020, 11:29 AM IST | Agency | Paris

فرانس نے شمالی مالی میں القاعدہ کے لیڈر کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کےمطابق فرانس کے وزیر دفاع نے کہا کہ مالی کےشمال میں اسلامک الغرب کےکمانڈر عبدالمالک ڈروکڈیل کو ہلاک کردیا گیا۔وزیر دفاع فلورنس پارلی نے بتایا کہ عبدالمالک ڈروکڈیل کو الجزائر کے سرحدی حصے میں اس کے ٹھکانے پر نشانہ بنایا گیا جہاں سے وہ مغربی ممالک سےتعلق رکھنے والے سیاحوں پر حملے اور انہیں اغوا کیا کرتا تھا

France Flag - Pic : INN
فرانس کا جھنڈا ۔ تصویر : آئی این این

فرانس نے شمالی مالی میں القاعدہ کے لیڈر کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کےمطابق فرانس کے وزیر دفاع نے کہا کہ مالی کےشمال میں اسلامک الغرب کےکمانڈر عبدالمالک ڈروکڈیل کو ہلاک کردیا گیا۔وزیر دفاع فلورنس پارلی نے بتایا کہ عبدالمالک ڈروکڈیل کو الجزائر کے سرحدی حصے میں اس کے ٹھکانے پر نشانہ بنایا گیا جہاں سے وہ مغربی ممالک سےتعلق رکھنے والے سیاحوں پر حملے اور انہیں اغوا کیا کرتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ’’حملے میں عبدالمالک کے علاوہ اس کے متعدد دیگر قریبی ساتھی بھی ہلاک ہوگئے۔‘‘
 واضح رہے کہ القاعدہ اسلامک المغرب کی بنیاد۱۹۹۰ءکی دہائی میں پڑی اور اس کے بعد ۲۰۰۷ءمیں اس عسکری گروپ نے اسامہ بن لادن کے القاعدہ نیٹ ورک میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔فرانس نے اس خطے (برکینا فاسو، چاڈ، مالی،موریطانیہ اور نائجر)میں عسکریت پسند گروہوںکا مقابلہ کرنے کیلئے۵؍ہزار سے زائد فوجیوںکو تعینات کیا تھا جہاں بڑے پیمانے پر منشیات اور اسلحے کی غیر قانونی خرید و فروخت ہوتی ہے۔القاعدہ اسلامک المغرب نے’ساحلی‘ نامی افریقی علاقےمیں فوجیوں اور عام شہریوں پر متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میںبرکینا فاسو میں ایک مارکیٹ اور ریسٹورنٹ پر ۲۰۱۶ء میں ہونے والا حملہ بھی شامل تھا جس میںمغربی ممالک کےباشندوںسمیت ۳۰؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔اقوام متحدہ کے مطابق عبدالمالک دھماکہ خیز مواد کا ماہر تھا اور اس نے ایسے بم تیار کیے جس سے عوامی مقامات پر حملے سے سیکڑوں شہری ہلاک ہوئے۔الجیریا میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین کمیٹی کی سرکاری عمارت اور دفاتر پر بم دھماکوںمیںملوث ہونے کے الزام میں عبدالمالک کو ۲۰۱۳ءمیں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔مذکورہ حملے میں ۲۶؍ افراد ہلاک اور۱۷۷؍ زخمی ہوئے ہوگئے تھے۔
 دوسری جانب امریکہ نے کہا کہ اس نے عبدالمالک کا سراغ لگانے میں مدد کے لیے انٹیلی جنس فراہم کی۔علاوہ ازین فرانس نے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ گریٹر سہارا (ای آئی جی ایس) کے کمانڈر کو گرفتار کرلیا۔فرانس کے مطابق زیر حراست کمانڈر محمد المربت نائیجر کی مغربی سرحدوں پر حملے کرتا تھا۔فرانس کے وزیر دفاع نے ٹوئٹر پر کہا کہ۱۹؍ مئی کو فرانسیسی افواج نے ’ساحل‘ کے خطے میں ایل ای جی ایس کے ایک اہم کمانڈر کو گرفتار کیا

mali france Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK