اقوام متحدہ میں فلسطین کیلئے خاص کارکن فرانسسکا البانیز نے اسرائیل کو جدید تاریخ کی ظالمانہ نسل کشی کا مرتکب قرار دیا، اور اس پر ہتھیاروں کی پابندی اور عالمی سطح پر الگ تھلگ کرنے پر زور دیا۔
EPAPER
Updated: July 03, 2025, 9:54 PM IST | New York
اقوام متحدہ میں فلسطین کیلئے خاص کارکن فرانسسکا البانیز نے اسرائیل کو جدید تاریخ کی ظالمانہ نسل کشی کا مرتکب قرار دیا، اور اس پر ہتھیاروں کی پابندی اور عالمی سطح پر الگ تھلگ کرنے پر زور دیا۔
مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل ’’جدید تاریخ کی ظالمانہ نسل کشی میں سے ایک‘‘ کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے تل ابیب پر غزہ کو ایک آزمائشی میدان کے طور پر ہتھیار بنانے کا الزام لگاتے ہوئے اور بین الاقوامی ہتھیاروں کی مکمل پابندی اور تجارت اور سرمایہ کاری کی معطلی سمیت وسیع بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ فرانسسکا البانیز نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو اپنی تازہ ترین رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی صورتحال ابتر ہے۔ غزہ میں فلسطینی تصور سے کہیں زیادہ تکالیف برداشت کر رہے ہیں۔ اور اسرائیل جدید تاریخ کی ظالمانہ نسل کشی کا ذمہ دار ہے۔‘‘ البانیز نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ۵۷؍ ہزار فلسطینی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، لیکن معروف ماہرین صحت کا اندازہ ہے کہ حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے نام نہاد غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن –(جی ایچ ایف) غزہ میں اسرائیل کے نئے امدادی طریقہ کار کی مذمت کی، جس میں سیکڑوں نہتے فلسطینیوں پر گولیاں اور بم برسائے گئے۔ انہوں نے اسے ’’موت کا جال‘‘ قرار دیا جس میں ایک بھوکی اور کمزور آبادی کو پھنسا کر ان کا قتل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے جنگ کے دوران حاصل ہونے والے معاشی فوائد پر بڑی سنجیدگی سے روشنی ڈالی اور کہا کہ ’’گزشتہ ۲۰؍ مہینوں میں، اسلحہ ساز کمپنیوں نے اسرائیل کو غزہ پر بمباری کیلئے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کر کے بھاری منافع کمایا ہے۔ اسلحہ ساز کمپنیوں نے غزہ کو تباہ کرنے کیلئے اسرائیل کو ۸۵؍ ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد – ہیروشیما کی طاقت سے چھ گنا زیادہ – کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کر کے قریب ریکارڈ منافع کمایا ہے۔‘‘
رپورٹ میں تل ابیب اسٹاک ایکسچینج میں ۲۱۳؍ فیصد اضافے کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے، جو بتاتا ہے کہ ’’ایک نے لوگوں کو مالا مال کیا، ایک لوگوں نے مٹا دیا۔‘‘ اسرائیل پر نئے ہتھیاروں، اپنی مرضی کے مطابق نگرانی، مہلک ڈرونز، (اور) ریڈار سسٹم کی جانچ کرنے کیلئے جنگ کا استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے البانیز نے خبردار کیا کہ نہتے فلسطینی ’’اسرائیلی فوجی صنعتی کمپلیکس کیلئے ایک مثالی تجربہ گاہ‘‘ بن گئے ہیں۔