Inquilab Logo

تھانے ضلع پریشد کا اسکولوں کے نام مضحکہ خیز سرکیولر، ۷؍ سال قبل طلبہ کو دی گئی اسکالرشپ

Updated: February 04, 2023, 8:36 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

تھانے ضلع پریشد کے محکمہ تعلیم کی جانب سے ممبرا ، کوسہ تھانے اور نوی ممبئی سمیت دیگر علاقوں کے اسکولوں کو ایک عجیب ہدایت دی گئی ہے کہ ۷؍ سال قبل یعنی ۱۶۔۲۰۱۵ء سے ۲۰۔۲۰۱۹ء تک جن طلبہ کو پری میٹرک اسکالرشپ(مرکزی حکومت) کے تحت زیادہ رقم دی گئی تھی

The strange order of Zilla Parishad
ضلع پریشد کا عجیب وغریب حکم

تھانے ضلع پریشد کے محکمہ تعلیم کی جانب سے  ممبرا ، کوسہ تھانے اور نوی ممبئی سمیت  دیگر علاقوں کے اسکولوں کو ایک عجیب ہدایت دی گئی ہے کہ ۷؍ سال قبل یعنی ۱۶۔۲۰۱۵ء سے  ۲۰۔۲۰۱۹ء  تک جن طلبہ کو  پری میٹرک اسکالرشپ(مرکزی حکومت) کے تحت زیادہ رقم دی گئی تھی، متعلقہ اسکول ان زائد رقم کا ڈیمانڈ ڈرافٹ ڈی ڈی بنا کر ضلع پریشد ایجوکیشن آفیسر کے پاس جمع کرے۔یہ سرکیولر ایجوکیشن آفیسر(اسکیم) کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اسکولوں کو فی طالب علم کے حساب سے مجموعی  رقم کا ڈی ڈی بناکر دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔  تھانے ضلع پریشد کے محکمہ تعلیم نے ۲۷؍  جنوری کو  سرکیولر   جاری کرکے  ہر اسکول میں طلبہ کے نام اوراس کے  تعلیمی سال کے ساتھ  اسکولوں  سے یہ رقم طلب کی ہے۔ اس سرکیولر کے ساتھ تھانے ضلع کے کل۵۰۳؍ طلبہ کی فہرست بھی منسلک کی گئی ہے۔ حالانکہ جن اسکولوں کے نام فہرست میں دیئے گئے ہیں ان میں سے متعدد اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں اس ضمن میں کوئی سرکیولر  موصول نہیں ہوا ہے۔البتہ چند ایک نے ان کی رقم ادا بھی کر دی ہے۔اس سرکیولرمیں اسکولوں کو ۳۱؍ جنوری کو ڈی ڈی جمع کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ سرکیولر جاری کرنے والی تھانے ضلع پریشد کی ایجوکیشن آفیسر (یوجنا) للتا دہی تُلے سے فون پر بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوںنے فون بند کر دیا اور پیغام کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
طالب علم کو زائد دیئے گئے ۴؍ روپے بھی واپس مانگے گئے
 سب سے زیادہ رقم نیشنل اردو سیکنڈری اسکول کو ۱۲۴؍ طلبہ کے کل ایک لاکھ ۲۹؍ ہزار ۲۳۴؍ روپے ادا کرنے کہا گیا ہے۔ ان میں وہ طالب علم بھی شامل ہیں جن کو محض  ۴؍ روپے زیادہ ادا کئے گئے ہیں۔ اسے بھی ضلع پریشد نے واپس کرنے کہا ہے۔اسی طرح این ایم ایم سی سیکنڈری اسکول دیوا نگر  کے بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے ۶؍ طلبہ کا فی کس ۹؍روپے کے حساب سے ۵۴؍روپے اور ایس ایچ جوندھلے ودیہ ( مراٹھی ) کو ۳۱؍ ہزار ۲۰۰؍ روپے ادا کرنے کہا گیا  ہے۔
اسکول سے ۹؍ روپے ادا کرنے کہا گیا 
 تھانے ضلع پریشد نے این ایم ایم سی سیکنڈری اسکول(شرمک نگر) کو کل ۹؍ روپے ادا کرنے کہا ہے۔ یہ ۹؍  روپے ایک طالب علم کو زیادہ ادا کئے گئے تھے۔ اسی طرح سکھار ام شیٹھ اسکول کے ایک طالب علم   سے ۸؍ روپے بھی واپس مانگے گئے ہیں۔اس سلسلے میں گزشتہ چند برسوں سے طلبہ کا اسکالر شپ کا فارم پُر کرنے میں مفت رہنمائی کرنے اور فارم بھرنے  والی ممبرا کی غیر سرکاری تنظیم ملی تحریک فاؤنڈیشن کے جنرل سیکریٹری  ابوفیصل چودھری (سماجوادی) اسکولوں  سے جو رقم واپس کرنےکیلئے کہا گیا ہے ہم اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔
  انہوں نے کہا کہ  اس میں نہ اسکول انتظامیہ کی کوئی غلطی ہے اور نہ  ہی طلبہ کی ۔ افسران نے رقم منظور کی ہے اور اقلیتی امور کی وزارت نےفنڈمہیا کیا ۔ اب محکمہ تعلیم اسکولوںکو کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے اور اسکول انتظامیہ ان کے رابطہ میں رہنے والے طلبہ کو فون کر کے دھمکا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ ۷؍سال بعد اسکولوں کو  یہ رقم واپس مانگی جارہی حالانکہ ان برسوں میں طلبہ اسکول کے رابطہ میں نہیں ہے تو اسکول انتظامیہ انہیں کہاںتلاش کرے گا؟ اس ضمن میں ہم رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سے بھی مداخلت کی درخواست کریں گے ۔‘‘
 ابو فیصل چودھری کے بقول مرکزی  حکومت نے پہلے ہی اقلیتی طبقے کے غریب طلبہ کیلئے  پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم (پہلی تا آٹھویں کے طلبہ کیلئے)  بند کر دی ہے۔  اسلئے ہمارا مطالبہ ہے کہ ’سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘ کا نعرہ دینے والی مرکزی حکومت زائد دی گئی رقم کو اسکول یا طلبہ سے وصول نہ کرتے ہوئے اسے معاف کردے ۔  فی الحال اسکول انتظامیہ اس تعلق سے تشویش میںمبتلا ہیں۔ 

thane Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK