Inquilab Logo

جی ٹوئنٹی : کوریا سے کشمیر تک سیاحوں کی تعداد بڑھانے کا منصوبہ

Updated: May 24, 2023, 9:15 AM IST | srinagar

سری نگر میں’جی ٹوئنٹی‘ کے ’ٹورزم ورکنگ گروپ‘ کے اجلاس کے دوسرے دن اہم لیڈروں کا خطاب، سیاحت کو فروغ دینے پر غور، ۷۰؍ سے زائد مندوبین شریک

On the second day of the third meeting of the `Tourism Working Group`, the delegates took a group photo after the meeting ended (Photo: PTI)
’ٹورزم ورکنگ گروپ‘ کی تیسری میٹنگ کے دوسرے دن اجلاس ختم ہونے کے بعد مندوبین نے گروپ فوٹو نکالا (تصویر: پی ٹی آئی)

 جموں کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سری نگر میں منگل کی صبح جی ٹوئنٹی’ ٹورزم ورکنگ گروپ‘ اجلاس کا دوسرا دن شروع ہوا۔اس موقع پر کئی اہم لیڈروں نے خطاب کیا۔یہ سہ روزہ اجلاس شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع شیرکشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹرمیں منعقد ہو رہا ہے۔
 ذرائع کے مطابق دوسرے دن کے اجلاس میںکئی اہم سیشن ہوئے۔ اس کے بعد مندوبین کو نشاط باغ، چشمہ شاہی، پری محل،کشمیر آرٹس امپوریم اور پولو ویو مارکیٹ سمیت کئی اہم مقامات پر لے جایاگیا۔ اس علاوہ مندوبین کیلئے ایک عظیم الشان عشائیہ کا بھی اہتمام کیا  گیا۔سری نگر میں جی ٹوئنٹی ٹورزم ورکنگ گروپ کا اجلاس پیر سے شروع ہوا۔
 سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انتہائی اہمیت کے حامل اس اجلاس میں شرکت کیلئے زائد از۷۰؍ مندوبین اس وقت سری نگر میں موجود ہیں جو دہلی سے دو چارٹرڈ  پروازوں کے ذریعے پہنچے ہیں۔کوریا کے سفیر چانگ جیبوک  نے اس موقع پر کہاکہ ان کا ملک امسال ہندوستان کی جی ٹوئنٹی کی صدرات کی مکمل حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو کوریا سے کشمیر تک سیاحوں کی تعداد بڑھانے کیلئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں سری نگر میں یہ جی ٹوئنٹی ٹورزم کی تیسری میٹنگ ہے جبکہ اس کا آخری مرحلہ گوا میں ہوگا اور وہاں رکن اور مدعو ممالک کی طرف سے اتفاق رائے کے ساتھ ایک دستاویز تیار کرنے کی امید ہے۔چین کے اس اجلاس میں بائیکاٹ کرنے سے متعلق سوال پر انہو ں نے کہا کہ ’’ `ہر ملک کا کسی بھی معاملے پر اپنا موقف ہوتا ہے لیکن جہاں تک کوریا کا تعلق ہے ہم جی ٹوئنٹی کی صدارت کیلئے ہندوستان کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور کوریا کو چاہئے کہ وہ ثقافتی تبادلے کو فروغ دیں تاکہ سیاحتی شعبے کو دوام مل سکے۔
’’کشمیر کثیر الثقافتی اور کثیر مذہبی اقدار کی عکاس ہے‘‘
 جموںکشمیر کےایل جی منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر یونین ٹریٹری کی سیاحت ملک کے کثیر الثقافتی اور کثیر مذہبی اقدار کی عکاس   ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوان اپنے اور قوم کیلئے ایک تابناک مستقبل تحریر کر رہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں تعمیر وترقی کی رفتار اور اس کا پیمانہ حیران کن ہے۔انہوں نے کہا کہ جموںکشمیر وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ایک نئے دور سے گزر رہا ہے اور یہاں ترقی کے لامحدود امکانات روشن ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ `جموں وکشمیر کی ٹورزم ہمارے ملک کے کثیر الثقافتی اور کثیر مذہبی اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔
’’کشمیر  روایتی ورثےاور جدید ٹیکنالوجی کا حسین امتزاج‘‘
 مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندرسنگھ نے کہا کہ یہاں اجلاس منعقد کرنے کی اہمیت یہ ہے کہ یہ شہر روایتی ورثے اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جدید انفراسٹرکچر کا ایک حسین امتزاج ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ہندوستان کے چیلنجز، خدشات اور معیارات عالمی نوعیت کے ہیں اور ہماری ترقی بھی عالمی ہونی چاہئے۔ انہوں  نے کہا کہ جہاں تک معیشت، ماحولیات اور سماج کے تئیں ذمہ داری کا تعلق ہے تو ہندوستان عالمی سطح پر اپنی ذمہ داری کو قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر فارسی کے ساتھ ساتھ سنسکرت کے علم و ادب کا ایک قدیم گہوارہ ہے۔
’’پاکستان کو کشمیر سے متعلق بات کرنے کا کوئی حق نہیں‘‘
  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی نے کہا کہ جموں کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے،اسلئے پاکستان کو اس سے متعلق بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان کو اپنے ملک کی طرف توجہ دینی چاہئے جو ایک بحران سے دوچار ہے، وہاں لوگوں کو روٹی میسر نہیں ہے،ان کے پاس روز گار نہیں ہے،ایسے میں  پاکستان کو کشمیر کے بجائے اپنے حال پر دھیان دینا چاہئے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ  اپنے لوگوں کی بھلائی کیلئے کر رہے ہیں پاکستان کون ہے جو اس کے بارے میں بات کرے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK