Inquilab Logo

آج سےجموں کشمیر میں جی ۲۰؍کااجلاس، سیکوریٹی انتظامات سخت

Updated: May 22, 2023, 12:11 PM IST | Srinagar

جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگرمیںجی۲۰؍کے رُکن ممالک کے مندوبین کےاجلاس کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔

Security is tight in Jammu and Kashmir ahead of the G20 meeting
جی ۲۰؍اجلاس کے پیش نظر جموںکشمیر میں سخت سیکوریٹی ہے

جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگرمیںجی۲۰؍کے رُکن ممالک کے مندوبین کےاجلاس کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔اقتصادی لحاظ سے دُنیا کے لگ بھگ ۲۰؍اہم ممالک اور یورپی یونین پرمشتمل جی ۲۰؍ گروپ کے ’’ٹورازم ورکنگ گروپ‘‘ کا یہ اجلاس پیر یعنی ۲۲؍مئی کوشروع ہوگا اور۲۴؍ مئی تک جاری رہے گا۔اجلاس میںجی۲۰؍کےرکن ممالک ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، جرمنی، فرانس، ہندوستان، انڈونیشیا،اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، برطانیہ اور امریکہ اور یورپی یونین کےمندوبین اور مہمان شرکت کریں گے۔ تاہم چین نےاس اجلاس میں شرکت کرنے سے یہ کہہ کرانکار کردیا ہے کہ جموں کشمیر ایک منتازع علاقہ ہے،اس لئے یہاں اجلاس کا انعقادکرنا ٹھیک نہیں ہے۔ترکی نے بھی اجلاس میں اپنے مندوبین کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔اجلاس میں شرکت کرنے والے مندوبین پیرکو ایک خصوصی پرواز کے ذریعے سرینگر پہنچیں گے۔ وادی میں اپنے قیام کےدوران مہمان گلمرگ کے علاوہ کئی سیاحتی مقامات کی سیر کریں گے۔
 حکام نےکشمیر میںغیر ملکی مہمانوں کا استقبال کرنےکیلئے طرح طرح کے اقدامات کئے ہیں۔ جن علاقوں  سے ان کا گزر ہوگا، اُن کی دیواروں پر رنگ و روغن کیا گیا ہے اور شہر کو دُلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ایس کے آئی سی سی تک کے راستے میں قائم سیکوریٹی بنکروں کو آراستہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہرکے کلیدی چوراہوںپر دیواروں کو پینٹ کرنے کیلئےفنکاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیںجنہوں نے اپنے فن کے ذریعےکشمیر کے منفرد فن و ثقافت کی نمائش کی ہے۔ کشمیر کے سیاحتی شعبے کے لیڈران کو اُمید ہے کہ یہ اجلاس یورپی ممالک کی جانب سے عائد کردہ سفری ایڈوائزری کو ہٹانے میں معاون ہوگا۔
سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات
 اس اہم بین الاقوامی اجلاس کے حوالے سے وادی بھر میں بالخصوص سرینگر شہر میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے جاچکے ہیں۔ جھیل کے گرد نواح میں نیوی کے خصوصی کمانڈوز’مارکوس‘ اور ’نیشنل سیکورٹی گارڈز‘بھی تعینات کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ متعلقہ علاقوں میں ایک ہزار سے زائد اضافی سی سی ٹی وی کیمرے لگائےگئے ہیں اور ڈرونز کے ذریعے چپے چپے کی نگرانی کی جارہی ہے۔ جس علاقے میں غیرملکی مہمان مقیم ہوں گے اور جہاں اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے، کے گرد نواح کے بعض رہائشی علاقوں کو عام لوگوں کی آمد و رفت کیلئے بند کیا جارہا ہے۔ جبکہ ٹریفک کا رُخ متبادل راستوں کی طرف موڑا جارہا ہے۔  اس کے علاوہ جموں کشمیر میں پاکستان سےلگنے والی لائن آف کنٹرول پر بھی نگرانی بڑھادی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سری نگر کے بلیورڈ اور آس پاس کے علاقوں کو پیر کو سیل کردیا جائے گا اور چند راستوں سے ٹریفک کا رخ موڑ دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK