Inquilab Logo

گڈچرولی : نورگاؤں کے۵۶؍ دلت خاندانوں نے گھربار چھوڑدیا

Updated: December 24, 2023, 12:07 PM IST | Ali Imran | Gadchiroli

عظیم شخصیات کی تصاویر لگانے پر تنازع کے بعد دلت خاندان سازوسامان کے ساتھ بیل گاڑی سے گاؤں چھوڑ کر چلے گئے اورگڈچرولی میں احتجاج کیا۔

Dalit families protest in Gudcharoli. Photo: INN
گڑچرولی میں دلت خاندانوں کامظاہرہ۔ تصویر : آئی این این

گڑ چرولی کے نور گا ؤں میں عظیم شخصیات کے نام اورتصاویر کے بورڈ لگانے پر تنازع کے بعدحالات اتنے کشیدہ ہوگئےکہ ۵۶؍ دلت خاندانوں نے گھر بار چھوڑ دیااور سازوسامان کے ساتھ بیل گاڑی پر سوار ہوکرگڈ چرولی چلے گئے۔
جمعہ کو گڑھ چرولی پہنچنے کے بعد ان دلت خاندانوں نے مرکزی چوک میں دھرنا دیا اور کلکٹر کے دفتر کے سامنے احتجاج بھی کیا۔ اس پر ضلع انتظامیہ نے امن امان قائم رکھنے پر زور دیا اور دلت خاندانوں کو سمجھایا کہ وہ گرام سبھا میں پنچایت کرکے تنازع کو خوش اسلوبی سے حل کریں ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق نورگاؤں چامورشی سے۱۵؍ کلومیٹر کے فاصلے پر تقریباً ۶۶۶؍ آبادی والا گاؤں ہے۔ اس گاؤں میں دلت، دیگر پسماندہ طبقے کے خاندان برسوں سے رہ رہے ہیں ۔ یہ گاؤں اس وقت عظیم شخصیات کے نام اور تصاویر کے بورڈ لگانے کے سبب تنازع میں ہے۔ یہ تنازع ایک سال سے چل رہا ہے جبکہ یہ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر سماعت ہے لیکن گرام سبھا نے جمعرات کو غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کی مہم کے دوران پولیس کی موجودگی میں بورڈ کو ہٹانے کیلئے اپنے اختیار کا استعمال کیا۔ اس کے بعد دلت خاندان اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بال بچوں کے ساتھ گھر کا سازوسامان بیل گاڑیوں پر لاد کر گاؤں سے نکل گئے۔۵۶؍ خاندانوں کے تقریباً۱۷۲؍ سوافراد شیونی کے راستے گڑچرولی کیلئے روانہ ہوئے۔ یہ تمام لوگ جمعہ کو نعرے بازی کرتے ہوئے شہر میں داخل ہوئے۔ اندرا گاندھی چوک پر ایک احتجاجی جلسہ کا انعقاد کیا گیا اور دوپہر میں تمام کنبے بیل گاڑیوں کے ساتھ کلکٹریٹ کے سامنے پہنچے جہاں پولیس نے انہیں روکا۔ شام ساڑھے ۶؍ بجے تک مظاہرین وہیں ڈٹے رہے لیکن مسئلےکا حل نہیں ہوسکا۔ سماجی کارکن رام داس جراتے، روہی داس راؤت، امول مارکوار، راج بنسوڈ و اوردیگر کے ایک وفد نے کلکٹر سنجے مینا سے ملاقات کی۔ اس کے بعد ضلع کلکٹر نے گرام پنچایت کے افسران اور گاؤں چھوڑنے والے خاندانوں کے موقف کو سمجھا۔ گرام پنچایت ایک خودمختار ادارہ ہے لہٰذا ضلع کلکٹر سنجے مینا نے ہم آہنگی کی راہ اختیار کرنے اور امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اس وقت احتیاطاً کلکٹریٹ علاقے میں پولیس فورس مامور کردی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK