Inquilab Logo Happiest Places to Work

گوری موہتے جس نے اردو اسکول سےپڑھائی کرکے دسویں میں نمایاں کامیابی حاصل کی

Updated: May 17, 2025, 11:04 AM IST | Saadat Khan | Ratnagiri

مدرسہ اصلاح البنات کے مراٹھی ٹیچر وجے موہتے اسکول کے مہذب طور طریقوں سے اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے اپنی بھتیجی کو اسی اسکول میں پڑھانے کا فیصلہ کیا۔

Gauri Mohite. Picture: INN
گوری موہتے۔ تصویر: آئی این این

رتناگیری ضلع کے کھیڈ تعلقہ  میں واقع  معروف مدرسہ اصلاح البنات گرلز ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کی طالبہ گوری کرشن موہتے نےاُردومیڈیم سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے ایس ایس سی میں۷۷ء۸۰؍فیصد مارکس حاصل کئے ہیں جو اپنے آپ میں ایک کارنامہ ہے۔گوری بنیادی طور پر مراٹھی گھرانے سے تعلق رکھتی ہے اور مراٹھی اسکول ہی میں تعلیم حاصل کر رہی تھی لیکن  اسکے  چاچا  جو مدرسہ اصلاح البنات میں مراٹھی مضمون کے  ٹیچر ہیں یہاںطالبات  کے تحفظ کیلئے  کئے جانے والے انتظامات سے اس قدر متاثر ہوئے کہ انہوں نے گوری کو مراٹھی میڈیم سے نکال کر اس اسکول میں داخلہ دلوایا۔ گوری پڑھائی کے ساتھ  ثقافتی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے۔ وہ اپنے اسکول کے اساتذہ  اور سہیلیوں سے خوش ہے اور آگے کی تعلیم بھی یہیں سے جاری رکھنے کا ارادہ  رکھتی ہے۔
 گوری کے چاچا وجے موہتے اصلاح البنات  میں گزشتہ ۱۱؍سال سے مراٹھی پڑھارہےہیں۔ ڈیوٹی کے دوران یہاں کی طالبات سے متعلق اسکول انتظامیہ کی فکر کو دیکھ کر وہ بہت متاثرہوئے ۔ تعلیم کے علاوہ طالبات کے، یونیفارم اور مہذب طور طریقہ ( سرپر اسکارف پہننا بھی شامل ہے) نے ان کے دل پر گہرے نقوش قائم کئے۔ لڑکیوں میں اساتذہ کی تعظیم اور  اساتذہ میں  لڑکیوں کے تحفظ  کا خیال  دیکھنےکےبعد انہیں  لگا کہ لڑکیوں کیلئے یہ ایک محفوظ اسکول ہے ،چنانچہ انہوںنے اپنے بڑے بھائی کرشناموہتے کو ان کی بیٹی ،گوری کو اسی  اسکول میں داخل کروانے کامشورہ دیا۔ گوری ، جو اس وقت مراٹھی اسکول میں ،دوسری کلاس میں تھی ،اسے وہاں سےنکال کرمدرسہ اصلاح البنات گرلزہائی اسکول میں داخلہ کروا د یا گیا۔  تب سے وہ یہیں زیر تعلیم ہے اور اب  ایس ایس سی میں اس نے  ۷۷ء۸۰؍ فیصد  مارکس حاصل کرکےنمایاں  کامیابی حاصل کی ہے۔
 وجے موہتےنے انقلاب کوبتایاکہ ’’ طالبات کیلئے مدرسہ اصلاح البنات بہت اچھا اور محفوظ اسکول ہے۔ اُردو میڈیم  اور مسلم ماحول ہونے سے شروع میں گوری کو کچھ جھجھک محسوس ہوئی  لیکن  اساتذہ اور انتظامیہ نے گوری کا بہت خیال رکھا۔دیگر طالبات کےمقابلہ اسکے ساتھ زیادہ پیار ومحبت کاسلوک کیا جس سے اسکی خود اعتمادی میں اضافہ ہوااور وقت کے ساتھ وہ یہاں ایڈجسٹ ہوتی گئی ۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ یہاں کے عادات و اطوار کا یہ اثر  ہواکہ اب وہ کہیں بھی جاتی ہے تو اسکے سرپر اسکارف ضرور ہوتاہے۔ اب وہ گھرمیں بھی فل آستین کے کپڑے پہنتی ہے۔ اُردو کی وجہ سے وہ لوگوں سے بڑی شائستگی سے گفتگو کرتی ہے۔ اسے  اُردو پڑھنا،لکھنااور بولناآگیاہے۔‘‘ایک سوال کےجواب میں انہوں نے بتایا کہ ’’ پڑھائی کے ساتھ ثقافتی پروگراموں میں بھی وہ پیش پیش رہتی ہے۔ اعظم کیمپس پونے میں ہونے والےریاستی سطح کے تقریری مقابلےمیں ایک بار اوّل اور ایک مرتبہ دوم انعام حاصل کرچکی ہے۔ اسکےعلاوہ متعدد مقابلوںمیں اپنی صلاحیت منواچکی ہے۔‘‘
  ایس ایس سی میں اپنی کامیابی کو خود  گوری اپنے اساتذہ کی محنت کا صلہ بتاتی ہے۔ اس کا کہنا ہے  ’’یہ سب میرے اساتذہ کی مرہون ِمنت ہے۔ ان کامیں جتناشکریہ اداکروں کم ہے۔ سب سےبڑی خوشی اس بات کی ہےکہ اس اسکول میں مجھے کبھی غیر مسلم   ہونے کااحساس نہیں ہوا۔ یہاں کی پرنسپل ، ٹیچراور ساتھی طالبات نے ہمیشہ مجھے اپناسمجھا۔میں یہاںکی تعلیم وتربیت سے بہت خوش اور مطمئن ہوں۔‘‘ وہ کہتی ہیں کہ آگے کی تعلیم بھی یہاں کے جونیئر کالج سے حاصل کروں گی۔ سائنس میں داخلہ لینے کاارادہ ہے۔کلکٹر بننے کی خواہش ہے ،جس د ن  کلکٹر بنوں گی ، ان شاء اللہ  زیادہ مضبوطی اور فخر سے کہوںگی کہ میں نے اُردومیڈیم سے پڑھائی کرکے کلکٹر بننے کاسفر طے کیا ہے۔ ‘‘گوری کے والد کرشناموہتے نے کہاکہ ’’ میرے چھوٹے بھائی نے میری بیٹی کو اُردو میڈیم سے پڑھاکر بڑا کارنامہ انجام دیاہے۔ ہم اس اسکول کی پڑھائی ،یہا ںکے طور طریقے اور اساتذہ سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ ‘‘اسکول کی پرنسپل روبینہ کڑویکر نے گوری موہتے کےتعلق سے انقلاب کو بتایاکہ ’’ گوری کےوالدین اورسرپرستوںنے اسے مراٹھی میڈیم سے نکال کر اُردواسکول میں داخل کروانے کاجو فیصلہ کیاتھا وہ انتہائی نازک تھا۔ انہوںنے ہم پرجوبھروسہ کیا ،اس کی ہم قدر کرتےہیں۔ ہمارے اساتذہ نے بھی گوری کی پڑھائی کے ساتھ اس کی تربیت پر پوری محنت کی ، جوہم سے ہوسکتاتھا وہ ہم نے کیااور آگے بھی کرتے رہیں گے۔ والدین نے اسکول کے ضابطوں پر باقاعدگی سے عمل کیا ،اس کیلئے بھی ہم ان کےمشکور ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK