Inquilab Logo

غزہ : آتشزدگی میں۷؍بچوں سمیت ۲۱؍ افرادجاں بحق

Updated: November 19, 2022, 11:53 AM IST | Agency | Gaza

؍۸؍پناہ گزیں کیمپوں میں سے ایک جبالیہ کی ایک عمارت کے تیسرے منزلے پر آگ لگی،جگہ جگہ اسرائیلی محاصروں کی وجہ سےدیگر علاقوں کی فائر بریگیڈ ٹیمیں بر وقت نہیں پہنچ سکیں،محمود عباس نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا،اقوام متحدہ نے تعزیت کی

The funerals of those who died in the fire are being carried away wrapped in the flag .Picture:INN
آگ سے جاں بحق ہونے والوں کے جنازے پرچم میں لپیٹ کر لے جائے جارہے ہیں ۔ تصویر:آئی این این

فلسطین میںغزہ پٹی کےشمال میں جمعرات کی رات ایک رہائشی عمارت میں آگ لگنےسے۷؍بچوں سمیت۲۱؍ افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ دیگر متعدد زخمی ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ کی  رہائشی پٹی پر یہ آگ جبالیہ کیمپ میں ایک بلڈنگ میں لگی تھی جس نے دیگر عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تاہم  شدید اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے آگ پر بروقت کنٹرول نہ کیا جاسکا۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کےمطابق حماس کے لیڈران کا کہنا ہے کہ آگ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں ذخیرہ شدہ پیٹرول (بینزین) کی وجہ سے لگی۔یہ آگ جبالیہ کیمپ میں۳؍منزلہ عمارت کی تیسری منزل پر لگی،جس کے نتیجے میں گھر کے اندر کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔جبالیہ غزہ کے۸؍پناہ گزیں کیمپوں میں سے ایک ہے، جہاں ۲۳؍لاکھ افراد مقیم ہیں۔ اس کا شمار دنیاکے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں ہوتا ہے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ میں سول ڈیفنس نے آگ لگنے کی وجہ عمارت میں ذخیرہ کیے جانے والےپیٹرول کو قرار دیا، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پیٹرول کو آگ کیسے لگی۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کے طویل محاصرے کو اس بڑے زیادہ جانی نقصان کاذمہ دارٹھہرایا گیا ہے کیونکہ فائر بریگیڈ کی ٹیمیں مقبوضہ فلسطین کے دیگر علاقوں سے بر وقت جائے وقوعہ تک نہیں پہنچ سکیں۔ آگ بجھانے والی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کا انتظارکرنے والے سڑک پر جمع سیکڑوں افراد نے جلتی ہوئی عمارت کی کھڑکیوں سے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے۔ خبر رساں ادارے رائٹرزکےمطابق شعلوں پر قابوپانےمیںفائر فائٹرز کو ایک گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔اسرائیل اور مصر کی ناکہ بندی میں حماس کے زیر انتظام حکومت کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے۔اکثر لوگ موسم سرما کے لیے گھروں میں، گیس، ڈیزل اور پیٹرول ذخیرہ کرتے ہیں۔ اس سےپہلے گھروں میں موم بتیوں اور گیس لیکج کی وجہ سے آتشزدگی ہوتی رہی ہے۔ فلسطینی صدرمحمود عباس نے جان سے جانے والوںکے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور جمعہ کو ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا۔مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے مندوب تور وینس لینڈنےحادثے میں جاں بحق ہونےوالوںکے سوگوار خاندانوں، رشتہ داروں اور دوستوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ فلسطینی اتھاریٹی کے ایک سینئرعہدیدار حسین الشیخ نےاسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ کے ساتھ اپنی سرحدی گزرگاہ کو کھول دے تاکہ جن زخمیوں کو جدید طبی امداد کی ضرورت ہو انہیں مغربی کنارے اور بیت المقدس کے فلسطینی اسپتالوں میں لے جایا جا سکے۔ تاہم بعد ازاں تصدیق ہوئی کہ گھر میں موجود افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔ غزہ کی پٹی کے ساتھ ایریز کراسنگ کو کنٹرول کرنےوالے اسرائیلی ادارے سی او جی اے ٹی نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔لیکن اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے فلسطینیوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا:’’ہم نےسی او جی اے ٹی کے ذریعے زخمی شہریوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے میں اپنی مدد کی پیشکش کی ہے۔ اسرائیلی ریاست غزہ کے رہائشیوں کو زندگی بچانے والی اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK