Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ پر بمباری کیلئے اسرائیل نے تجارتی ڈرونز میں تبدیلیاں کرکے ان کا استعمال کیا

Updated: May 10, 2025, 7:29 PM IST | Inquilab News Network | Tel Aviv

اسرائیل نے چینی کمپنی ڈی جے آئی کے اصل میں شہری مقاصد خصوصاً زرعی میدان میں استعمال کیلئے بنائے گئے ڈرونز کو خطرناک دھماکہ خیز مواد لے جانے اور فلسطینیوں کے خلاف نگرانی کیلئے استعمال کرنے کیلئے ان میں تبدیلیاں کی اور انہیں غزہ میں اسپتالوں اور شہری پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

الجزیرہ کی تصدیقی ایجنسی "سند" کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل، چینی کمپنی ڈی جے آئی کے تجارتی مقاصد کیلئے بنائے جانے والے ڈرونز میں ضروری تبدیلیاں کرکے انہیں فوجی مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ اصل میں شہری مقاصد خصوصاً زرعی میدان میں مدد کرنے کیلئے بنائے گئے ڈی جے آئی ڈرونز کو خطرناک دھماکہ خیز مواد لے جانے اور فلسطینیوں کے خلاف نگرانی کیلئے استعمال کرنے کیلئے اسرائیل نے ڈرونز میں تبدیلیاں کی ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان ڈرونز کو غزہ میں اسپتالوں اور شہری پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔

سند کی یہ رپورٹ غزہ جنگ میں اسرائیل کے ذریعے تجارتی ڈرون ٹیکنالوجی کے غلط استعمال پر روشنی ڈالتی ہے۔ تحقیق میں پتا چلا ہے کہ میوک اور ایواٹا سمیت ڈی جے آئی ڈرونز کے مختلف ماڈلز کو جاسوسی، ہدف کے حصول اور غزہ کی زیر زمین سرنگوں کے نیٹ ورک کی نقشہ سازی اور فوجی حرکات کیلئے دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ تبدیل شدہ ڈرونز غزہ پر حملوں، خاص طور پر اسپتالوں اور شہری پناہ گاہوں کو نشانہ بنانے، نیز مبینہ طور پر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کئے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی نگرانی کیلئے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: تل ابیب جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی پر راضی نہ ہونے کی بھاری قیمت چکائے گا: امریکی اہلکار

اسرائیلی کیمپین گروپ ہموشم نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج کے تربیت یافتہ اہلکاروں نے ۲۰۱۹ء میں گریٹ مارچ آف ریٹرن کے دوران غزہ میں شہری مظاہرین پر آنسو گیس گرانے کیلئے ڈی جے آئی میٹرس ۶۰۰ ماڈل کا استعمال کیا تھا۔ مزید برآں، ۱۷ جولائی ۲۰۲۴ء کو شیئر کی گئی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ڈی جے آئی ایگراس ڈرون نے شمالی غزہ کے جبالیہ میں آئی ایچ ایچ ترکش چیریٹی کی عمارت پر بم گرایا جو ایک اسکول سے ۱۰۰ میٹر (۳۳۰ فٹ) سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے جسے پناہ گاہ اور امدادی تقسیم کا مرکز بنایا گیا تھا۔ 

اس سے قبل، ۲۰۲۲ء کی یوکرین-روس جنگ کے دوران یوکرینی حکام نے الزام لگایا تھا کہ ڈی جے آئی نے روس کے ساتھ ڈیٹا شیئر کیا، جس کے بعد کمپنی نے بعض ممالک کو اپنی مصنوعات کی فروخت معطل کردی تھی۔ اس کے جواب میں، ڈی جے آئی نے سافٹ ویئر میں ترامیم جاری کیں جن سے اس کے تیار کردہ ڈرونز کے استعمال کے علاقوں کو محدود کردیا گیا تھا۔ تاہم، کمپنی نے اسرائیل کو فروخت پر پابندی نہیں لگائی اور اس کے خلاف الزامات کو حکام نے مستقل طور پر مسترد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے تین اسکول بند کردئیے

سند کے استفسارات کے جواب میں، ڈی جے آئی نے کہا کہ ان کی مصنوعات صرف پرامن اور شہری استعمال کیلئے ہیں، اور وہ "اپنی مصنوعات کو دنیا میں کہیں بھی نقصان پہنچانے کیلئے استعمال کئے جانے کے اقدام مکمل طور پر مذمت کرتے ہیں۔"

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK