Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے ۶۵؍ فیصد بچے، خواتین اور معمر افراد

Updated: April 28, 2025, 10:07 PM IST | Gaza Strip

غزہ کے مقامی حکام کے مطابق اسرائیل کے جاری حملوں نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۱۸؍ ہزار بچوں، ۱۲؍ ہزار ۴۰۰؍ خواتین اور ۲؍ ہزار ۱۸۰؍ خاندانوں کو صفحہ ہستی سے مٹادیا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

غزہ کے مقامی حکام کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے جاری فوجی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں میں سے کم از کم ۶۵؍ فیصد خواتین، بچے اور بوڑھے ہیں۔ ایک بیان میں، غزہ میں قائم سرکاری میڈیا آفس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی افواج نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۱۸؍ ہزار بچوں، ۱۲؍ ہزار ۴۰۰؍ خواتین اور ۲؍ ہزار ۱۸۰؍ خاندانوں کو صفحہ ہستی سے مٹادیا ہے۔ ۵؍ ہزار ۷۰؍ خاندان ایسے ہیں جن کا صرف ایک ہی رکن زندہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ۱۴۰۰؍ طبی عملے، ۲۱۲؍ صحافی اور ۷۵۰؍ امدادی کارکن بھی مارے گئے ہیں۔ بیان می

یہ بھی پڑھئے: فرانس: جمعہ کو مسجد میں نمازی کو قتل کرنے والا مشتبہ شخص اٹلی میں گرفتار

بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ زمینی حقائق، اسرائیلی پائلٹس کی شہادتوں اور فوجی لیکس کے ساتھ، حقوق کی تنظیموں کے حوالے سے، شہریوں کے گھروں اور محلوں پر جان بوجھ کر بمباری کرنے کا اعتراف کرتے ہیں۔ رپورٹ کہتی ہے کہ ’’حقائق میں کوئی شک نہیں کہ غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا اسرائیلی قبضے کی نسل کشی اور نسلی تطہیر کے جرائم کے ارتکاب کے منصوبے کے تحت ایک منظم پالیسی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے ۱۸؍ مارچ کو غزہ پر دوبارہ حملہ شروع کیا اور ۱۹؍ جنوری کے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑ دیا۔ اسرائیل اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۵۲؍ ہزار ۲۰۰؍ سے زائد فلسطینیوں کوقتل کر چکا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK