انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر سلمان مروان کی رہائش گاہ پر بم برسائے گئے،جس میں مروان، ان کی اہلیہ، ۲؍بچے اور داماد بھی شہید ہوگئے۔
EPAPER
Updated: July 04, 2025, 1:43 PM IST | Agency | Gaza
انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر سلمان مروان کی رہائش گاہ پر بم برسائے گئے،جس میں مروان، ان کی اہلیہ، ۲؍بچے اور داماد بھی شہید ہوگئے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی حیوانیت کا خونیں کھیل شدید تر ہوتاجارہا ہے۔ جمعرات کو غزہ کے مختلف مقامات پر اسرائیلی بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں درج کی گئیں۔ الجزیرہ کی جمعرات کو جاری کردہ آن لائن رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں پچھلے ۲۴؍گھنٹے میں اسرائیلی حملوں میں ۱۱۸؍ فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جن میں ۱۲؍افراد ایسے تھے جو امداد کیلئے تگ و دو کررہے تھے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل نے خان یونس سے جبراً ۸۰؍فیصد علاقہ خالی کروالیا ہے۔
قبل ازیں ڈی ڈبلیو نے جو رپورٹ جاری کی تھی اس میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت اور مقامی اسپتالوں کےحوالے سے بتایا گیا کہ بدھ کے دن سے لے کر جمعرات کی صبح تک اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ کے واقعات میں کم از کم۸۲؍ فلسطینی ہلاک ہو ئے، جن میں سے۳۸؍ افراد اس وقت نشانہ بنے جب وہ شدید ضرورت کے تحت امدادی سامان حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق ۵؍ افراد ان مقامات کے قریب ہلاک ہوئے، جو حال ہی میں قائم کی گئی متنازع تنظیم غزہ ہیومینیٹیرین فنڈ‘‘سے منسلک بتائے جا رہے ہیں۔ یہ ایک خفیہ امریکی تنظیم ہے اور اسرائیل کی حمایت سے غزہ میں خوراک کی ترسیل کر رہی ہے۔ دیگر۳۳؍ افراد مختلف علاقوں میں امدادی ٹرکوں کا انتظار کرتے ہوئے فائرنگ کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔
ڈاکٹر مروان سلطان کے اپارٹمنٹ کو اسرائیلی فضائیہ نے نشانہ بنایا
وزارت صحت نے بدھ کی رات دعویٰ کیا تھا کہ غزہ میں واقع انڈونیشی اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان سلطان اور ان کے اہل خانہ بھی ایک فضائی حملے میں مارے گئے۔ ان دعوؤں کی آزادانہ تصدیق ممکن نہیں ہو سکی اور اسرائیلی فوج کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ نہیں آیا۔ اسرائیلی فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والے حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ واضح ہوکہ یہ اسپتال غزہ کے اہم ترین اسپتالوں میں سے ایک ہے۔ اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ان کے ایک قریبی عزیز احمد السلطان نے بتایا کہ ڈاکٹر مروان السلطان اپنی اہلیہ، بیٹی اور داماد سمیت اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر مروان کو الشفا اسپتال لے جایا گیا۔ ڈائریکٹر الشفا ہسپتال محمد ابو سلمیہ نے `اے ایف پی کو بتایا کہ ڈاکٹر مروان کا چہرہ ناقابل شناخت ہے۔ اسرائیلی فضائی حملے میں اپارٹمنٹ میں ان کے کمرے کو براہ راست نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کی بیٹی لبنیٰ نے بتایا کہ حملہ والد کے قتل کیلئے تھا، نشانہ وہی تھے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اس حملہ کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے اسکی شدیدمذمت کی۔
اسکول کی عمارت پر حملے میں خواتین اور بچوں سمیت ۱۲؍ ہلاک
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملے میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا، جہاں بے گھر فلسطینی پناہ گزیں تھے، جس کے نتیجے میں کم از کم۱۲؍ افراد شہید ہو گئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔ سول ڈیفنس کے عہدیدار محمد المغیر نے ’ اے ایف پی‘ کو بتایا، مصطفیٰ حافظ اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں ۱۲؍ افراد شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، جب کہ بڑی تعداد میں افراد زخمی بھی ہوئے۔ ‘‘ یہ اسکول مغربی غزہ سٹی کے الرمال محلے میں واقع ہے اور وہاں دربدر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔
’’میرے بیٹے نے کہا تھا آپ کیلئے کچھ کھانے کو لے کر آؤں گا‘‘
انادولو کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جمعرات کو فجر کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم۲۳؍ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں ۶؍ امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق جنوبی غزہ کے نصراسپتال کے صحن میں اپنے بیٹے احمد کی گولیوں سے چھلنی لاش دیکھ کر اسمہان شعت نامی خاتون زمین پر گر پڑیں، غم نے انہیں بے حال کر دیا۔ وہ روتے ہوئے ۲۳؍ سالہ بیٹے کے چہرے، ہاتھوں اور پاؤں کو چومتی رہیں، اورپکارتی رہیں کہ’ ’مجھے اس کے ساتھ رہنے دو، مجھے اس کے ساتھ رہنے دو، احمد دوبارہ بولے گا، اس نے کہا تھا کہ امی رفح کے امدادی مرکز سے آپ کیلئے کچھ لے کر آؤں گا۔ ‘‘ احمد جمعرات کی صبح المواسی میں کھانے پینے کا سامان لینے نکلا تھا۔
مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک
شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مزاحمت کاروں کے حملے میں اسرائیلی فوج کی ایک آرمرڈ بریگیڈ کا۱۹؍ سالہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا، حملے میں ٹینک کمانڈر سمیت۲؍ فوجی شدید زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں ہی ایک دوسرے حملے میں کمانڈو بریگیڈ کے ایگوز یونٹ کا ایک فوجی شدید زخمی ہوا۔