Updated: June 03, 2025, 10:41 PM IST
| Telaviv
غزہ پٹی میں اسرائیل کے نامزد کردہ مراکز سے انسانی امداد کے حصول کے دوران آٹھ دنوں میں کم از کم ۱۰۲؍ فلسطینی جاں بحق ہلاک اور ۴۹۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فورسیز نے منگل کی صبح جنوبی غزہ میں رفح میں امدادی مرکز پر شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ۲۷؍ فوت اور ۹۰؍ سے زائد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق غزہ پٹی میں اسرائیل کے نامزد کردہ مراکز سے انسانی امداد کے حصول کے دوران آٹھ دنوں میں کم از کم ۱۰۲؍ فلسطینی جاں بحق ہلاک اور ۴۹۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فورسیز نے منگل کی صبح جنوبی غزہ میں رفح میں امدادی مرکز پر شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ۲۷؍ فوت اور ۹۰؍ سے زائد زخمی ہوگئے۔ حماس نے ایک بیان میں کہا کہ’’انسانی وقار کو مجروح کرنے والے طریقہ کار نے خوراک کی تلاش کو ایک مہلک خطرے میں تبدیل کر دیا ہے جس سے کسی کی جان بھی جا سکتی ہے۔‘‘ گروپ نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ ’’قتل کے طریقہ کار‘‘ کو روکنے کیلئے مداخلت کرے اور اسرائیلی کنٹرول کے بغیر بین الاقوامی نگرانی میں انسانی ہمدردی کی راہداری کھولے۔
اسرائیل نے جنوبی اور وسطی غزہ میں چار امدادی ڈسٹری بیوشن پوائنٹس قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جس کا اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو جنوب میں نکالنا ہے۔ اسرائیل کے آرمی ریڈیو کے مطابق، اسرائیل کی امداد کی تقسیم کا منصوبہ علاقے کے شمال کو ’’مکمل طور پر آباد علاقے‘‘ میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی طرف سے اس طریقہ کار کی مخالفت کی گئی، جو اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے چینلز کے ذریعے امداد کی تقسیم کو نظرانداز کرنے کی متبادل کوشش کے طور پر سامنے آیا۔ جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے، اسرائیل نے اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ میں تباہ کن کارروائی کی ہے، جس میں تقریباً ۵۴؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ امدادی اداروں نے انکلیو کے ۲۰؍ لاکھ سے زیادہ لوگوں میں قحط کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ اسرائیل کو انکلیو میں شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کیلئے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔