Inquilab Logo

غزہ جنگ: اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی عدالت میں کولمبیا عملی طور پر سرگرم

Updated: April 06, 2024, 7:53 PM IST | Hague

کولمبیا نے عالمی عدالت سے سرکاری طور پر درخواست دے کر افریقہ کے ذریعے اسرائیل کے خلاف دائر کئے گئے غزہ نسل کشی میں مداخلت کی اجازت طلب کی ہے۔ یہ بھی کہا ہے کہ دیگر ممالک بھی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کی درخواست دائر کریں۔ عالمی عدالت نے اعتراف کیا کہ اسرائیل کے ذریعے کئے گئے کئی اقدام نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

A view from the ICJ. Photo: INN
آئی سی جے کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

کولمبیا نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے کہا ہے کہ وہ ان کےملک کو جنوبی افریقہ کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اجازت دے جس میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگایا گیا ہے۔ جمعہ کو آئی سی جے کے ذریعے جاری کی گئی اپنی درخواست میں کولمبیا نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ ’’فلسطینی عوام کے تحفظ اورحقیقی وجود‘‘ کو یقینی بنائے۔ 
آئی سی جے واحد بین الاقوامی عدالت ہے جو ممالک کے درمیان تنازعات کا فیصلہ کرتی ہے، اور اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت، ریاستوں کو مداخلت کرنے اور اپنے نقطہ نظر پیش کرنےکی اجازت دے سکتی ہے۔ کئی ریاستوں نے کہا ہے کہ وہ بھی اس معاملے میں مداخلت کرنے کی کوشش کریں گے لیکن ابھی تک صرف کولمبیا اور نکاراگوا نے ہی سرکاری طور پر عوامی درخواست دائر کی ہے۔ گزشتہ ہفتے آئی سی جے کے ججوں نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں تک بنیادی خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اور موثر کارروائی کرے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یو این: سلامتی کاؤنسل میں عرب ممالک کا اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے زور ڈالنے کا مطالبہ

جنوری میں آئی سی جےنے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ کسی بھی ایسی کارروائی سے باز رہے جو نسل کشی کنونشن کے تحت آسکتی ہے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی فوج غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کوئی کارروائی نہ کرے۔ آئی سی جے کے احکامات کے باوجود اسرائیل نے۴ء۲؍ ملین فلسطینیوں کے چھوٹے سے علاقے میں قتل و غارت اور بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ کولمبیا کی وزارت خارجہ نے دوسرے ممالک پر زور دیا کہ وہ بھی ’’اس عمل میں شامل ہوں۔ ‘‘ کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے بارہا جنوبی افریقہ کے مقدمے کی حمایت کا اظہار کیا ہے کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نسل کشی کی روک تھام کے ۱۹۴۸ءکےمعاہدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: حجاب اتروانے کیلئے نیویارک سٹی کو ۵ء۱۷؍ ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

یاد رہے کہ ۲۹؍دسمبر ۲۰۲۳ء کو جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف آئی سی جےکے رو برو مقدمہ قائم کیا، اور اس ملک پر محصور غزہ میں نسل کشی کا الزام لگایا۔ جنوبی افریقہ نے ۵۶؍سالہ قبضے اور۱۶؍ سال کی ناکہ بندی کا حوالہ دے کرالزام لگایا کہ اسرائیل کے اقدامات نے نسل کشی کےمعاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس سے قبل۲۶؍جنوری۲۰۲۴ء کوآئی سی جے نے اسرائیل کو کسی بھی ممکنہ نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے کا حکم دیا تھااور تسلیم کیا کہ اسرائیل کی طرف سے کچھ ایسی کارروائیاں جن کا دعویٰ جنوبی افریقہ نے اپنے مقدمے میں کیا ہے وہ نسل کشی معاہدہ کے تحت آ سکتے ہیں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK