• Sat, 07 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ میں نسل کشی اس صدی کا انتہائی وحشیانہ واقعہ : رجب طیب اردگان

Updated: November 04, 2024, 10:06 PM IST | Ankara

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے استنبول میں ۴۰؍ ویں اسلامی تعاون تنظیم کی معاشی اور تجارتی تعاون کی مستقل کمیٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں کے تحت ۱۳؍ ماہ میں ۵۰؍ ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، ۲۰؍ لاکھ انسانوں کو ادویات اور غذا سے محروم کر کے انہیں موت کے منہ میں دھکیلا جا رہا ہے ۔

Recep Tayyip Erdogan. Photo: INN
رجب طیب اردگان۔ تصویر: آئی این این

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ غزہ میں موجودہ صدی کی انتہائی وحشیانہ نسل کشی جاری ہے۔ صدر نے استنبول میں ۴۰؍ ویں اسلامی تعاون تنظیم کی معاشی اور تجارتی تعاون کی مستقل کمیٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں کے تحت ۱۳؍ ماہ میں ۵۰؍ ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، ۲۰؍ لاکھ انسانوں کو ادویات اور غذا سے محروم کر کے انہیں موت کے منہ میں دھکیلا جا رہا ہے لیکن اس کے باوجود فلسطینیوں نے اپنی عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی کی انتہائی وحشیانہ نسل کشی ہمارے بالکل قریب یعنی غزہ میں ہوئی اور جاری ہے صیہونی نظام اور اس کے حامیوں نے ۱۳؍ ماہ سے ہر طرح کا ظلم اور نسل کشی کی لیکن وہ ہمارے فلسطینی بھائیوں کو جھکا نہیں سکے۔

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کی ضمانت کی عرضی پر ایف آئی اے سے جواب طلب

غزہ اور لبنان پر صیہونی جارحیت کا بہترین جواب مزید ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کی تسلیم ہو گی، یہ بات اجاگر کرتے ہوئے اردگان نے زور دیا کہ اسلامی دنیا کو اختلافات کو ایک طرف رکھ کر فلسطین اور لبنان کے عوام کی جائز جدوجہد میں مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی نسل کشی کے خلاف سب سے پرعزم موقف رکھنے والے ممالک میں سے ایک ترکی نے اپنے تمام وسائل کے ساتھ فلسطینی بھائیوں کی مدد کی کوشش کی ہے۔ اردگان نے بتایا کہ ترکی ۸۵؍ ہزار ٹن سے زیادہ امداد کے ساتھ غزہ کو سب سے زیادہ امداد پہنچانے والا ملک ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK