Inquilab Logo

عام بجٹ پیش،انکم ٹیکس میں راحت،جامع ترقی کا دعویٰ

Updated: February 02, 2023, 7:54 AM IST | new Delhi

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنا پانچواں بجٹ پیش کیا ، امرت کا ل کا پہلا بجٹ قرار دیا، ۷؍ لاکھ تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ، متعدد اعلانات، مالیاتی خسارہ قابو میں لانے کا عزم لیکن مہنگائی اور بے روزگاری پر خاموشی

Finance Minister Nirmala Sitharaman presenting the budget in the Lok Sabha. (Photo: PTI)
وزیر مالیات نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں بجٹ پیش کرتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے  بدھ کو مالی سال۲۴۔۲۰۲۳ءکا عام  بجٹ پیش کرتے ہوئے اسے امرت کال کا پہلا بجٹ قرار دیا اور کہا کہ یہ مجموعی ترقی کا بجٹ ہے، جس کے نتائج  تمام ہم وطنوں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔ یہاں لوک سبھا میں بجٹ تقریر کا آغاز کرتے ہوئے نرملا  سیتا رمن نے کہا کہ رواں مالی سال میں ترقی کی شرح  ۷؍فیصد رہنے کی امید ہے۔ عالمی اقتصادی سست روی کے باوجود ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ انہوں نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران جہاں کئی دعوے اور وعدے کئے وہیں کچھ دل خوش کن اعلانات بھی کئے۔ ساتھ ہی انہوں نے مہنگائی سے پریشان کے ملک کے متوسط طبقے کو کچھ راحت پہنچانے کی کوشش کی ۔
انکم ٹیکس میں راحت 
  وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مڈل کلاس کو بڑی راحت دی ہے۔  ان کے اعلان کے مطابق  اب   سالانہ ۷؍ لاکھ تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔ اس سال مختلف ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ نئے ٹیکس نظام کے تحت اب ۷؍ لاکھ تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔ یہ رعایت اب تک  ۵؍ لاکھ روپے  پر تھی ۔ اس کے ساتھ ہی انکم ٹیکس کے نئے نظام کو پرکشش بنانے کے  لئے ٹیکس سلیب میں  تبدیلی بھی کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نئے ٹیکس نظام کے لئے۶؍ سلیب بنائے گئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ جن کی آمدنی ۷؍ لاکھ روپے تک ہے انہیں ٹیکس نہیں دینا ہوگا  لیکن ان کی آمدنی جیسے ہی ۷؍لاکھ روپے سے ایک روپے بھی بڑھ جاتی ہے تو انھیں ٹیکس دینا ہوگا اور وہ ٹیکس کی رقم صرف ایک روپے پر نہیں بلکہ ۳؍ لاکھ سے اوپر کی پوری آمدنی پر دینی ہوگی اور یہ ٹیکس ۵؍ فیصد ہو گا۔  اسی طرح ۶؍ سے ۹؍ لاکھ روپے پر ۱۰؍ فیصد  ۹؍ سے ۱۲؍لاکھ روپے تک ۱۵؍ فیصد، ۱۲؍ سے ۱۵؍ لاکھ روپے  تک ۲۰؍فیصد  اور ۱۵؍ لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر ۳۰؍ فیصد انکم ٹیکس دینا ہوگا۔ 
۴۵؍لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ 
 اگلے مالی سال کیلئے ۴۵ء۰۳؍ لاکھ کروڑ روپے کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے نرملا  سیتا رمن نے کہا کہ اقتصادی ایجنڈے کے مرکز میں شہریوں کی ترقی اور بہتری کے مواقع فراہم کرنا، معیشت کی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے اور ہندوستانی معیشت کو آپ کو طاقت دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنا کر ان مقاصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے ثمرات یقیناً تمام خطوں اور تمام شہریوں تک پہنچیں گے، خاص طور پر نوجوانوں، خواتین، کسانوں، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل تک۔ انہوں نے کہا کہ یہ’ `سپت رشی ‘ بجٹ ہے جس میں سات چیزوں کو اہمیت دی گئی ہے، جو پچھلے بجٹ میں رکھی گئی بنیاد کو مضبوط کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ سات بڑی ترجیحات پر مبنی ہے ۔ ان ترجیحات میں جامع  ترقی، آخری آدمی تک پہنچنا، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سرمایہ کاری، صلاحیت کو بڑھانے کی حوصلہ افزائی، سبز ترقی، نوجوانوں کی طاقت اور مالیاتی شعبے کو فروغ دینا شامل ہے۔
رقم کہاں سے آئے گی ؟
 مرکزی بجٹ میں حکومت کی کل ٹیکس آمدنی کی وصولی کا تخمینہ ۲۶؍ لاکھ ۳۲؍ہزار کروڑ روپے ہے اور حکومت بقیہ رقم مارکیٹ سے اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی خسارے کا نظرثانی شدہ تخمینہ جی ڈی پی کا ۴ء۶؍ فیصد ہے۔   ٹیکسٹائل اور زراعت کے علاوہ دیگر اشیاء پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کی کل شرح  ۲۱؍ سےکم کر کے  ۱۳؍کر دی گئی ہے۔ کھلونوں، سائیکلوں اور آٹوموبائلز  سمیت مختلف اشیاء پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی، سیس اور سرچارج میں معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
  الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کے لیے لیتھیم آئن سیلز کی تیاری کے لیے درکار کیپٹل گڈز اور مشینری کی درآمد پر بھی کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ بڑھادی گئی ہے۔ موبائل فونز کی تیاری میں ملکی قدر میں اضافے کو مزید بڑھانے کیلئے، وزیر خزانہ نے بعض اجزاء اور خام مال جیسے کیمرہ لینز کی درآمد پرڈیوٹی میں ریلیف  اور بیٹریوں کیلئے لیتھیم آئن سیلز پر رعایتی ڈیوٹی مزید ایک سال تک جاری رہے گی۔باقی صفحہ ۴؍ پر  
امرتکال کا پہلا بجٹ ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرے گا:وزیر اعظم مودی
  نئی دہلی (ایجنسی): وزیر اعظم مودی نے بجٹ پر اپنا پہلا ردعمل یہ کہتے ہوئے دیا کہ امرت کال کے پہلے مالی سال کا بجٹ ترقی یافتہ ہندوستان کے عظیم عہد کو پورا کرنے کے لئے ایک مضبوط بنیاد بنائے گا اور اس میں پسماندہ افراد کو ترجیح دی جائے گی۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ  پیش کردہ بجٹ پر اپنے  ردعمل میں مودی نے کہا کہ یہ بجٹ پسماندہ لوگوں کو ترجیح دیتا ہے اور آج کے پرامید سماج  ، گاؤں کے غریبوں، کسانوں ، متوسط ​​طبقے اور دیگر سبھی کے خوابوں کو پورا کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس بجٹ  کے اعلانات کوآپریٹیو کو دیہی معیشت کی ترقی کا محور بنا ئیں گے جبکہ  ڈیجیٹل ادائیگی کی سہولت کا فائدہ اب زرعی شعبے میں حاصل  ہونے لگا ہے۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ بجٹ میں صحت مند مستقبل، سبز ترقی، سبز معیشت، سبز بنیادی ڈھانچہ اور سبز روزگار کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK