Inquilab Logo

گھوسی : ضمنی انتخاب کیلئے آج پولنگ ،’انڈیا ‘ اتحاد کا پہلا امتحان

Updated: September 05, 2023, 9:03 AM IST | Lucknow

سماجوادی پارٹی کے امیدوار سدھاکر سنگھ کو کانگریس ،آر ایل ڈی ،اپنا دل اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت ،اکھلیش کو فتح کا یقین،پسماندہ طبقوں اور اقلیتوں کے ووٹ فیصلہ کن

Samajwadi Party chief Akhilesh Yadav during a rally in Ghosi assembly constituency (file photo).
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو گھوسی اسمبلی حلقہ میں ایک ریلی کے دوران ۔(فائل فوٹو)

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی دارا سنگھ چوہان کے بی جےپی میں شامل ہونے اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے بعدخالی ہونے والی ان کی سیٹ گھوسی پر ضمنی انتخاب کیلئےآج پولنگ ہوگی جسے ۲۸؍ اپوزیشن پارٹیوںکے اتحاد ’انڈیا ‘ کیلئےپہلا امتحان قراردیا جارہا ہے۔مشرقی اتر پردیش  کے حلقہ اسمبلی گھوسی  پر سماجوادی پارٹی کے ا میدوار کو کانگریس، راشٹریہ لوک دل،اپنا دل(کمیرا وادی) اور بائیں بازو کی جماعتوں نے حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہےکہ سماجوادی پارٹی نے اس سیٹ پراپنے امیداوارسدھاکر سنگھ کو ا تارا ہے جبکہ بی جےپی کے دارا سنگھ چوہان میدان میں ہیں۔
انتخابی مہم کا اختتام 
گھوسی ضمنی الیکشن کے لئے اتوار کی شام ۵؍بجے تشہیری مہم ختم ہوگئی۔ تشہیری مہم کے آخری دن لیڈران نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔سماجوادی پارٹی نے بی جے پی پر ووٹروں کو دھمکانے کا الزام لگاتے ہوئے یوپی الیکشن کمیشن میں شکایت کی ہے تو بی جے پی نے بھی سماجوادی پارٹی پر ووٹروں و انتظامیہ کے افسران کو ڈرانے و دھمکانے کا الزام لگایا ہے۔ سماجوادی پارٹی کا کہنا ہے کہ زعفرانی پارٹی اور انتظامیہ مل کر مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکنا چاہتے ہیں۔تشہیر کے آخری دن ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کے بیٹے سجیت سنگھ کے خلاف کانسٹیبل کو دھمکی دینے کے الزام  کے تحت  معاملہ درج کیا گیا  ۔
  سماجوادی پارٹی کے ایک وفد نے ریاستی الیکشن افسر کو پھر ایک میمورنڈم دیا جس میں کہا گیا کہ گھوسی ضمنی انتخاب میں حکمراں جماعت بی جے پی کے ہاتھوں  جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے اور دھاندلی کی جا رہی ہے۔ریاستی الیکشن افسر کو دیے گئے میمورنڈم میں کہا گیا کہ گھوسی پولیس فورس اقلیتی آبادی والے علاقوںمیں جاکرایس پی کے ووٹروں کے بجلی کنکشن کاٹ رہی ہے اور مقامی پولیس اہلکارفون کرکے اقلیتوں سمیت ایس پی کے دیگرحامیوں کو بی جے پی کے حق میں ووٹ دینےیا ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی ہدایت دے رہے ہیں۔اُدھربی جےپی کے ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ چودھری نے چیف الیکشن افسر کو خط لکھ کرسماجوادی پارٹی کے امیدوار پردلت اور مسلم اکثریتی آبادی میںووٹروں کو پیسے بانٹنے کا الزام لگایا ۔دوسری جانب ،نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک  نے الزام لگایا کہ گھوسی میں باہر کے لوگ ماحول خراب کرنے اور پیسے بانٹنےکی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ گھوسی سیٹ پر ایس پی بری طرح ہار رہی ہے اورعام لوگ، غریب لوگ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔برجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ ایس پی امیدوار کے حامی دھمکیاں دے رہے ہیں  اور غنڈہ گردی اور انتشار پھیلانے پر آمادہ ہیں۔ انہوں نے ایک آڈیوکے حوالے سے پولیس کو دھمکی دی جا نے کی بات کہی اور الیکشن کمیشن سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
شیوپال سنگھ یادو کا فعال کردار 
 سماجوادی پارٹی کے لیڈر شیوپال سنگھ یادوگھوسی میں پوری طرح  سرگرم  رہے جس کی وجہ سے ایس پی کارکنوں میں کافی جوش نظرآیا اوربی جے پی ،شیو پال یادو کی اس مہم سے خوفزدہ ہے۔شیوپال یادو نے انسپکٹر جنرل سے بھی ملاقات کی اورکہا کہ تھانیدار اور سی او محلوں میں جاکرووٹروں کو دھمکا رہے ہیں۔
 گروپ میں ووٹ ڈالنےجائیں،دباؤ میں نہ آئیں: اکھلیش
 سماجوادی پارٹی کے صدراکھلیش یادو نے یقین ظاہرکیا ہے کہ گھوسی اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخابات میں عوام بی جے پی کو شکست دے کر پورے ملک کو ایک پیغام دیں گے۔لکھنؤ میں جاری ایک بیان میں اکھلیش یادو نے کہا کہ’’آج سے پہلے پورے ملک میں گھوسی کا اتنا تذکرہ کبھی نہیں ہوا۔کیونکہ بی جے پی کے دور حکومت میں مہنگائی، بدعنوانی اور ظلم و ستم کے شکار ملک کے عوام کو لگتا ہے کہ گھوسی کے لوگ بی جے پی کو شکست دے کر پورے ملک کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ پارٹی بدلنے والے لیڈر کو کھلے عام شکست دیں گے اور اراکین اسمبلی کو خریدنے والی پارٹی  بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔‘‘ووٹروں کیلئے جاری ایک اپیل میں اکھلیش نے کہا کہ آپ ایک گروپ بنائیں اور ووٹ ڈالنے کے لیے ساتھ جائیں اور کسی کے دباؤ میں نہ آئیں۔ اگر کوئی دباؤ ڈالے تو فوراً ویڈیو بنا کر اپنے پارٹی کارکنوں کو آگاہ کریں۔ اپنا ووٹ ڈالیں اور یاد رکھیں کہ ایک ووٹ بھی نہ گھٹنے پائے  نہ بٹنے پائے۔‘‘ 
 واضح رہےکہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے ووٹرز ممکنہ طور پر اس ضمنی انتخاب میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے کیونکہ گھوسی میں فہرستوں میں شامل کل رائے دہندگان میں سے ۲۵؍فیصد سے زیادہ کا تعلق انہی طبقات سے ہے۔گھوسی میں تقریباً۴ء۳۸؍ لاکھ ووٹروں میں سے۹۰؍ ہزار مسلمان، ۶۰؍ ہزار دلت  اور۷۷؍ ہزار اعلیٰ ذات سے ہیں جن میں تقریباً۶؍ ہزار برہمن ہیں۔واضح رہےکہ گزشتہ تین انتخابات میں سے سماجوادی پارٹی اس اسمبلی حلقےسے ۲؍ مرتبہ فاتح رہی ہے۔ انتخابات کے نتائج کا یوپی اسمبلی میں برسراقتدار بی جے پی پر کوئی اثر نہیں پڑے گالیکن  ان سے یہ ضرور واضح ہوجائے گا کہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کیلئے ’انڈیا‘ اتحاد کیلئے امکانات کتنے مضبوط ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK