Inquilab Logo

غلام نبی آزاد سرگرم،جموں کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ

Updated: September 05, 2022, 12:23 PM IST | Agency | Jammu

عوامی جلسہ میں مطالبہ کو اپنی پارٹی کے ۳؍ایجنڈوں میں سے ایک بتایا، عوام کیلئے نوکریوں اور زمین کے تحفظ کو بھی اہم مقصد قرار دیا،کہا:پارٹی کا نام اور جھنڈا کشمیر کے لوگ طے کریں گے

Before the public meeting, Ghulam Nabi Azad is welcoming .Picture:PTI
عوامی جلسہ سے قبل غلام نبی آزادسینئر لیڈران کے ساتھ اپنے حامیوں کا استقبال کررہے ہیں۔ تصویر:پی ٹی آئی

کانگریس کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد نےجموں کشمیر کیلئے مکمل ریاست کا درجہ بحال کئے جانے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہاکہ میری پارٹی کے۳؍ ایجنڈے ہونگے، اول سٹیٹ ہڈ کی بحالی ، دوئم مقامی لوگوں کے لئے نوکریاںور تیسرا زمین کا تحفظ۔انہوں نے کہاکہ دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کیخلاف پارلیمنٹ سے لے کر عدالت عظمیٰ میں اپنا موقف رکھا ۔اُنہوں نےکہا کہ جو لوگ آج یہ کہہ رہےہیں کہ آزاد صاحب نے اس قانون کی منسوخی پر کچھ نہیں کہا اُن کا کام صرف لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔غلام نبی آزاد نے کہاکہ میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کومبارکباد دیناچاہتا ہوں کہ سیاسی طور پر حریف ہونےکے باوجود میرے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا بلکہ تعریف کی ۔نئی پارٹی کے بارے میں آزاد نے کہاکہ پارٹی کا جھنڈا اور نام جموں وکشمیر کے لوگ طے کریں گے۔ انہوں نےکہاکہ پارٹی کا ایسا نام ہوگا جو مسلمان، ہندو اورسکھ برادری کے لوگ سمجھ پائیں گے۔کانگریس ہائی کمانڈکو آڑے ہاتھوں لیتےہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ ہم نے پارٹی خون پسینہ سے بنائی یہ ٹویٹ کرنے سے نہیں بنی۔ انہوں نےمزید بتایا کہ جو لوگ ہمیں بدنام کرنے پر تلے ہوئےہیںاُن کی پہنچ صرف ٹویٹر تک محدود ہے اسی لئے کانگریس زمینی سطح پر غائب ہو گئی۔ان باتوں کا اظہار غلام نبی آزاد نے جموں میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا’’کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانےکی خاطر خون پسینہ ایک کیا ، پنچوں، سرپنچوں کے گھروں میں راتیں گزریں تاکہ پارٹی مضبوط ہو سکے۔ ‘‘آزادنےکہا ’’جو لوگ ہمیں بدنام کرنے پرتلےہیں اُن کی پہنچ صرف ٹویٹر تک ہے اور یہی وجہ ہے کہ کانگریس زمینی سطح پر غائب ہو گئی۔‘‘ غلام نبی آزاد نے کہاکہ اُن لوگوں کو ٹویٹ نصیب کریں اور ہمیں زمین نصیب کریں ۔انہوں نےمزید بتایا کہ جب میں جموں کشمیر کا وزیرا علیٰ بنا تو فارسٹ ٹریک سسٹم کو متعارف کرایا۔ تعمیر وترقی کے کاموںکو ڈبل اور ٹرپل شفٹ میں مکمل کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے بتایاکہ ایشیاء کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن میں نے ہی  بنوایا اور صرف ڈیڑھ سال کے وقفے کے اندرا ندر اس کو مکمل کیا گیا۔اُن کے مطابق حج ہاؤس کی تعمیر ۸؍مہینےمیں مکمل کی ، جموں میںیاترا نواس کی عمارت کو ریکارڈ۳؍مہینےمیں مکمل کروایا۔ جموںکشمیر کی نئی اسمبلی کو ۱۱؍ مہینے کے اندر اندر تعمیر کروایا۔ غلام نبی آزاد نے کہاکہ بطور مرکزی وزیر صحت ۶؍ ایمس بنوائے اور جموں میں گولف کورس کی تعمیر بھی میرے ہی اقتدار میں مکمل ہو پائی۔انہوں نے کہا کہ جموںکشمیر کے لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کی خاطر میری لڑائی آخری سانس تک جاری رہیں گے۔ دفعہ۳۷۰؍کی منسوخی پر بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ ’’یہ لوگ مجھے بھی گرفتار کرنا چاہتے تھے لیکن بطور اپوزیشن لیڈر ایسا نہیں کیا ۔‘‘ انہوں نےبتایاکہ پارلیمنٹ میں مسلسل ۴؍گھنٹے تک دفعہ ۳۷۰؍ کو منسوخ کرنے پر اپنی بات ملک کے لوگوں کے سامنے پیش کی۔اُن کے مطابق دفعہ ۳۷۰؍ کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر جانے کی کوشش کی لیکن سری نگر ایئرپورٹ پر مجھے۵؍گھنٹے تک یرغمال رکھا گیا اور بعد میں واپس دہلی بھیجا۔اسی طرح ایک ہفتےکےبعد جموں آنے کی کوشش لیکن یہاں پر بھی ایئر پورٹ پر بند رکھ کر دہلی واپس بھیجا ۔ غلام نبی آزاد نے کہاکہ سبھی اپوزیشن پارٹیوں کےلیڈران جن میں راہل گاندھی بھی شامل تھے کے ہمراہ کشمیر جانے کا پروگرا م بنایا اور جب سری نگر ایئر پورٹ پر پہنچے تو وہاں ہمیں واپس دہلی بھیجا گیا۔اُن کےمطابق سپریم کورٹ سے رجوع کرکےکشمیر جانے کی اجازت مانگی تو بالآخر عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر مجھے سری نگر اور جموں کا دورہ کرنے کی اجازت دی گئی اورساتھ ہی سپریم کورٹ کے بینچ نے کہاکہ وہاں کے  حالات کے بارے میں عدالت کو بھی آگاہ کریں ۔
 غلام نبی آزاد نے کہا ’’اتنا سب کچھ کرنے کے بعد بھی جو لیڈر یہ کہہ رہا ہے کہ آزاد صاحب نے کچھ نہیں کہا اُس کا مقصد صرف لوگوں کو گمراہ کرنا ہے اور کچھ نہیں۔ ‘‘نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو دور اندیش سیاستدان قرار دیتے ہوئے غلام نبی آزادنے کہاکہ میں فاروق صاحب کو مبارکباد دیتا ہوں کہ سیاسی طور پر حریف ہونے کے باوجود انہوں نے میرے خلاف ایک لفظ نہیں کہا بلکہ تعریف ہی کی ۔انہوں نے کہاکہ کل کو الیکشن میں ہمارا ٹکراؤ بھی ہو سکتا ہے لیکن لیڈر وہ ہے جو ٹکرا ؤ سے نہیں ڈرتاکیونکہ جمہوریت میں ہر کسی کو سیاسی پارٹی تشکیل دینے اور پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا حق حاصل ہے۔
 نئی پارٹی تشکیل دینے کےبارے میں غلام نبی آزادنےکہا’’پارٹی کا نام اور جھنڈا جموںکشمیرکے لوگ ہی طے کریں گے۔‘‘انہوں نے کہاکہ پارٹی کا ایسا نام ہوگا جو یہاں کے سبھی فرقوں سے وابستہ لوگوں کی سمجھ میں آئیں ۔ غلام نبی آزاد نے کہاکہ میرا آنے والاایجنڈا۳؍ چیزوں پر منحصر ہے ایک ریاست کے درجہ کی مکمل بحالی، نوکریوں کا تحفظ اور یہاں پر باہر کا کوئی بھی شخص زمین نہ خریدے۔اُن کے مطابق کشمیر میں ایک دفعہ پھر ٹارگیٹ کلنگ شروع ہوئی ہے اور اس پر روک لگنی چاہئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے حوالے سے بھی ہماری پارٹی کام کرےگی۔انہوں نے کہا کہ میری پارٹی لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کی خاطر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK