• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ریلوے اسٹیشن کے اطراف فلائی اوور پر گرڈر نصب

Updated: October 19, 2025, 9:46 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

میونسپل کمشنر نے معائنہ کیا اورپُل کی جلد تکمیل کی یقین دہانی کرائی، ٹریفک سے نجات ملنے کی امید۔

Municipal Commissioner Abhinav Goyal was also present at the time of installation of the girder. Photo: INN
گرڈر کی تنصیب کے وقت میونسپل کمشنر ابھینو گوئل بھی موجود تھے۔ تصویر: آئی این این

کلیان ریلوے اسٹیشن کے علاقے میں ٹریفک کے سنگین مسائل کو حل کرنے کیلئے جاری’ `سیٹس‘ (فلائی اوور پروجیکٹ) کی تکمیل کی تازہ ترین تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) کے کمشنر ابھینو گوئل نے شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ یہ اہم منصوبہ بالآخر ۲۰۲۶ ء میں مکمل ہو جائے گا اور جلد ہی عوام کیلئے کھول دیا جائے گا۔ یہ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد کلیان میں طویل عرصے سے جاری ٹریفک جام کے مسئلے سے بڑے پیمانے پر نجات ملے گی۔ 
​ریلوے اسٹیشن کے اطراف جاری پروجیکٹ کے ڈی ایم سی کے اسمارٹ سٹی اقدام کا حصہ ہے، جس کا کام ۲۰۲۱ ءمیں شروع ہوا تھا اور ابتدائی طور پر اسے ۲۰۲۳ء میں مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا تھا۔ یہ فلائی اوور مرباڈ روڈ پر سبھاش چوک اور بیل بازار چوک کے درمیان ۱۶۳۰ ؍میٹر لمبا ہوگا۔ ​منصوبے میں تاخیر کی وجوہات میں زمین کا حصول، ایس ٹی (بس ڈپو) کی جگہ پر کام کرنے کی اجازت، ریلوے کی زمین کا استعمال، ہوٹلوں کی تعمیرات اوردکانداروں کی بازآبادکاری جیسی تکنیکی رکاوٹیں شامل تھیں۔ انتظامیہ کے مطابق ان تمام رکاوٹوں کو اب دور کر لیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے اطمینان ظاہر کیا ہے کہ فلائی اوور کا ۱۳۴۶ ؍میٹر کا کام مکمل ہو چکا ہے اور تمام رکاوٹیں ختم ہونے کے بعد بقیہ کام بھی تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے گا۔ گزشتہ شب ۱۲؍بجکر ۳۰ ؍بجے سے صبح ۲؍ بجے تک اہم گرڈرز نصب کرنے کا کام بھی کامیابی سے انجام دیا گیا۔ 
کمشنر گوئل نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال جنوری سے اپریل کے درمیان تکنیکی مسائل کو حتمی شکل دینے کے بعد پورے فلائی اوور کو بشمول کنکورس مرحلہ وار طریقے سے شہریوں کیلئے کھولنا شروع کر دیا جائے گا۔ ایگزیکٹو انجینئر روہنی لوکرے کے مطابق اس پل کو خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ شہر سے باہر سے آنے والی ٹریفک براہ راست پل سے گزر سکے اور ریلوے اسٹیشن کے مرکزی علاقے کی ٹریفک میں کوئی خلل نہ پڑے۔ اس کے ساتھ ہی اسٹیشن کے آس پاس ایک ہی جگہ پر تمام ضروری سہولیات جیسے بس اسٹاپ، رکشا اسٹینڈ اور تمام قسم کی گاڑیوں کیلئے پارکنگ کی سہولت بھی مہیا کی جائے گی۔ 
شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا
کلیان ریلوے اسٹیشن کے اطراف پچھلے ۳؍برسوں سے جاری تعمیراتی کام نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ ترقی کے نام پر شروع ہونے والا یہ منصوبہ عوام کیلئے سہولت کے بجائے اذیت بن گیا ہے۔ روزانہ ہزاروں مسافر، خاص طور پر طویل مسافت طے کرنے والے، اسٹیشن تک پہنچنے کیلئے سخت دشواری برداشت کرتے ہیں۔ انہیں سامان کے ساتھ کیچڑ بھرے ناہموار اور تنگ راستوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ کئی مقامات پر حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث اوپر سے ملبہ یا لوہے کے راڈ گرنے کے واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔ یہ تمام منظرنامہ انتظامیہ کی لاپروائی اور منصوبہ بندی کے فقدان کو نمایاں کرتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر شہریوں کو سہولت دینے والے منصوبے ہی ان کیلئے اذیت بن جائیں تو ایسی ترقی کا مقصد آخر کیا رہ جاتا ہے؟ریلوے حکام اور مقامی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK