Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ٹرمپ کی تجارتی جنگ، ابھرتی معیشتوں کیلئے کووڈ سے بھی بڑا چیلنج ہے‘‘

Updated: June 06, 2025, 12:47 PM IST | Agency | New Delhi

آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ نے کہا کہ’’ٹیرف وار سے ترقی پزیر معیشتوں  کی پالیسیاں سخت ہوسکتی ہیں۔‘‘

Gita Gopinath. Picture: INN
گیتا گوپی ناتھ۔ تصویر: آئی این این

’’ٹرمپ کی پالیسیوں سے چھڑنےوالی عالمی تجارتی جنگ ایک بار پھر شدت اختیار کر رہی ہے، اور اس بار یہ ابھرتی معیشتوں کے مرکزی بینکوں کیلئے کورونا وبا سے بھی بڑا چیلنج بنتی دکھائی دے رہی ہے۔ ‘‘بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی فرسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے۔ فائنانشیل ٹائمز کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں گیتا گوپی ناتھ نے کہا کہ جب۲۰۲۰ء میں کورونا آیا تھا، تب دنیا کے بیشتر مرکزی بینک مل کر کام کر رہے تھے، — شرحِ سود کم کی گئی تھی، ریلیف پیکیجز دئیے گئے تھے لیکن اب صورتحال مختلف ہے۔ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کے نتیجے میں مختلف ممالک پر مختلف طرح کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’اس بار چیلنج پہلے سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔ کورونا کے دوران تمام ممالک ایک ہی سمت میں آگے بڑھ رہے تھے، لیکن اب اثرات غیر مساوی ہیں۔ ‘‘
 ابھرتی معیشتیں دو طرفہ دباؤ میں ہیں۔ ایک طرف تو انہیں گھریلو مانگ کو سہارا دینے کیلئے شرحِ سود میں کمی کرنی پڑ سکتی ہے، اور دوسری طرف امریکہ میں شرحِ سود بلند رہنے کے باعث ڈالر مضبوط ہے، جس سے غیر ملکی سرمایہ باہر جا سکتا ہے۔ ایسے میں اگر ہندوستان جیسے ملک شرحِ سود کم کرتے ہیں تو ان کی کرنسی پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی۶؍ جون کو میٹنگ ہے، جس میں ریپو ریٹ کو۲۵؍ سے۵۰؍ بیسس پوائنٹس تک کم کئے جانے کی توقع ہے۔ یہ رواں سال کی تیسری مسلسل شرحِ سود میں کمی ہوگی۔ وہیں، امریکہ کا فیڈرل ریزرو بینک ٹرمپ کے دباؤ کے باوجود شرحِ سود کم کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ جب تک اسے یہ یقین نہ ہو جائے کہ ٹیرف سے مہنگائی نہیں بڑھے گی، وہ کسی بھی ریٹ کٹ کے امکانات کو رد کرتا ہے۔ گیتا گوپی ناتھ کے مطابق، اس سے عالمی مالیاتی ماحول سخت ہو سکتا ہے اور ترقی پزیر ممالک کی پالیسیوں کی گنجائش محدود ہو سکتی ہے۔ آرگنائزیشن فار اکنامک کو آپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ(او ای سی ڈی) نے بھی اپنی رپورٹ میں انتباہ دیا ہے کہ اگر عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہوا تو ابھرتی ہوئی معیشتوں سے سرمایہ باہر جا سکتا ہے، جس سے ان ممالک کی کرنسی پر دباؤ بڑھے گا اور قرض لینے کی لاگت میں اضافہ ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق، ’’کئی ابھرتی معیشتوں  کے سامنے سرمایہ نکاسی، کرنسی کی قدر میں گراوٹ اور مہنگے قرض کے خطرے کا چیلنج بڑھ رہا ہے۔ ‘‘گیتا گوپی ناتھ نے کہا کہ فی الحال ابھرتی معیشتیں ’’دھند میں راستہ تلاش کر رہی ہیں۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK