Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ کیلئے گلوبل مارچ، ۵۴؍ ملکوں کے ہزاروں افراد شامل

Updated: June 09, 2025, 11:40 PM IST | Tunisia

قاہرہ کے راستے ۱۳؍ جون کو رفح سرحد پر پہنچیں گے، غزہ کے مظلوم شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اوران تک امداد پہنچانے کی کوشش ہوگی، پہلا قافلہ تیونیشیا سے روانہ ہوا

More than 10,000 people from all over the world are expected to participate in the Global March. (File photo)
پوری دنیا سے گلوبل مارچ میں ۱۰؍ ہزار سے زائد افراد کی شرکت کی امید کی جارہی ہے۔ (فائل فوٹو)

 ایسے وقت میں جبکہ   اسرائیل  نے غزہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے بحری جہاز ’’میڈلین‘‘ کو قبضے میں لے لیا  ہے، دنیا بھر سے ہزاروں افراد ’’غزہ کیلئے گلوبل مارچ‘‘ شروع کر رہے ہیں۔اس کیلئے پہلا قافلہ تیونیشیا سے نکل چکا ہے۔ دنیا کےمختلف ممالک سےنکلنے والے وفود   مصر پہنچ کر اسرائیل کی ناکہ بندی  کے خلاف رفح کراسنگ پر اکٹھا ہوںگے۔
کن ممالک کے شہری شامل ہیں
 عالمی مارچ کے ذمہ داران میں شامل یپینگ گے نے ۷؍ جون کی صبح کئے گئے ایک پوسٹ میں اطلاع دی ہے کہ فلسطینی عوام پر اسرائیلی حکومت   کے مظالم کے خلاف اس پرامن مارچ میں ۵۴؍ ممالک کے وفود نے  شرکت  کا فیصلہ کیا ہے۔  ان میں  آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، کنیڈا، ایل سیلواڈور، گواتیمالا،میکسیکو،امریکہ، آسٹریا، بلجیم، ڈنمارک، فن لینڈ،  فرانس، جرمنی، یونان، آئرلینڈ، اٹلی، نیدر لینڈ، ناروے،  پرتگال، سلوواکیہ، سلوینیا، اسپین، سویڈن، سوئزر لینڈ، برطانیہ، بحرین، ارجنٹائینا،  برازیل، چِلی، کولمبیا، پیرو،پورٹو ریکو، ہندوستان، جاپان، اردن، لبنان،ملیشیا،عمان، پاکستان،   ترکی، متحدہ عرب امارات، ویتنام، الجیریا،  مصر، مراکش، سنیگال، جنوبی افریقہ، تیونیشیا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ 
مصر  میں سفارتخانوں سے رابطہ
 ہرملک کاوفدمصر میں اپنے ملک کے سفارتخانہ سے رابطےمیں  ہے۔  جن ۵۴؍ ممالک کے شہریوں نے مارچ میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے ان میں سے ۲؍ ملکوں نے اپنےشہریوں کو اس کی اجازت دینےاور قاہرہ پہنچنے پر ان کی کسی طرح کی مدد کرنےسے انکار کردیاہے۔
’’غزہ کا محاصرہ ختم ہو‘‘
  ’گلوبل مارچ ٹو غزہ‘ کے عنوان سے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ہمیں امید ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے  عالمی شہریوں کی اس مثبت کوشش میں مصران کا ساتھ دے گا۔‘‘ یہ بھی واضح کردیاگیاہے کہ ’’ہمارا مقصد (محاصرہ توڑ کر )غزہ میں داخل ہونےکا نہیں  ہے بلکہ ہم وہاں  پوری دنیا کی  توجہ مبذول کرانے  اور یہ یقینی بنانے کیلئے اکٹھا ہور ہے ہیں کہ محاصرہ ختم ہواور غزہ کیلئے تمام کراسنگ کھول دی جائیں۔ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ  غذا،پانی اور ادویات کی ہنگامی ضرورت کا شکار ہیں،انہیں یہ چیزیں فراہم کی جائیں۔ 
 پہلا قافلہ تیونس سے نکلا
 تیونس سے پہلا قافلہ پیر (۹؍ جون) کو سڑک کےراستےمصر کیلئےنکل چکا ہے۔ یہ وفد دیگر ممالک سے قاہرہ پہنچنے والے وفود کے ساتھ غزہ  کی رفح کراسنگ تک  مارچ کرے گا۔ تیونیشیا میں فلسطین کیلئے کام کرنے وا لی تنظیم’’پیل ایکشن  تیونیشیا‘‘  کے بانی ٹبس نے غزہ کیلئے گلوبل مارچ کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ہم پوری  طرح تیارہیں۔ صرف تیونس سے۷؍ ہزار افراد نے اس مارچ کا حصہ بننےکیلئے رجسٹریشن کروایا ہے۔ ان میں سے ۲۵۰۰؍ نے  اپنی شمولیت کی تصدیق کی ہے۔‘‘
۱۰؍ ہزار افراد کی شرکت متوقع 
 انہوںنے کہا کہ ’’ہمیں توقع ہے کہ جب ہم رفح   سرحد پر پہنچیں گے تومختلف ممالک سے پہنچنے  والے شرکاء کی تعداد ۱۰؍ ہزار  سے تجاوز کر چکی ہوگی۔‘‘   انہوں نےبتایا کہ ’’ یہ  ایک ایسی پرامن  بین الاقوامی عوامی تحریک ہے جس کی مثال گزشتہ  چند  برسوں  میں تو نظر نہیں آتی۔‘‘
 ’’جوائنٹ ایکشن کوآرڈ نیشن فار فلسطین اِن تیونس‘‘نے اعلان کیا  ہےکہ  ’’  یہ قافلہ محصور فلسطینی عوام کیلئے اظہار  یکجہتی  کے ساتھ ہی ان کو امداد بھی فراہم کرے گا۔‘‘ ٹبس نے بتایا کہ وہ لوگ تیونس سے کاروں  کے ذریعہ سفرکرتے ہوئے پہلے  لیبیا میں  داخل ہوں گے اور وہاں سے ۱۳؍ جون تک قاہرہ پہنچیں گے۔ یہاں  دنیا بھر سے آنےوالے وفود ایک ساتھ  العریش اور رفح کی جانب روانہ ہوں گے۔انہوں نے مزید بتایاکہ’’یہ راستہ سہولت،  سیکوریٹی اور گلوبل مارچ ٹو غزہ  اور فریڈم فلوٹیلا اتحاد  جیسی علاقائی تحریکوں  کےساتھ رابطہ میں رہ کر طے کیاگیاہے۔‘‘یہ شاید پہلا موقع ہے کہ غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلئے اس نوعیت کا عالمی مارچ  ہوہا ہے۔ 
گلوبل مارچ میں ہندوستان کی  نمائندگی
  ہندوستان سے بھی ایک چھوٹا قافلہ  اس عالمی مارچ میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتاہے ۔ ممبئی  میں  رہنےوالی  ثنا سید غزہ گلوبل مارچ کیلئے ہندوستان میں رابطہ کار کے طو رپر کام کررہی ہیں۔   انہوں نے  مکتوب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ہےکہ’’ یہ انسانیت کی طرف ایک اہم قدم ہے۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ ۷؍ اکتوبر کے حملے کے بعد  دنیا بھر میں غلط فہمی انتشار پھیل گیاتھا لیکن وقت کے ساتھ  واضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل معصوم  فلسطینیوں کی  نسل کشی کر رہا ہے۔

gaza strip Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK