۹؍ دسمبر کولوک سبھا میں بحث ہو گی، ۱۰؍ گھنٹے کا وقت طے کیا گیا ،اس سے قبل اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ زبردست احتجاج کیا
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 8:22 AM IST | Mumbai
۹؍ دسمبر کولوک سبھا میں بحث ہو گی، ۱۰؍ گھنٹے کا وقت طے کیا گیا ،اس سے قبل اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ زبردست احتجاج کیا
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن بھی انتخابی فہرست کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر ) کے خلاف اپوزیشن نے زبردست احتجاج کیا جس کے بعد مودی حکومت نے ایس آئی آر پر بحث کرانے کا اپوزیشن کا مطالبہ تسلیم کرلیا ۔ حکومت کے اعلان کے مطابق اب ۹؍ دسمبر کو پارلیمنٹ میں ایس آئی آر کے موضوع پر بحث کروائی جائے گی۔ اس کے لئے ۱۰؍ گھنٹے کا ابتدائی وقت طے کیا گیا ہے جسے ضروت پڑنے پر بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ اپوزیشن نے تحریک التوا ء کا نوٹس پیش کرتے ہوئے ایس آئی آر پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا تھا جسے ایوان میں تو منظور نہیں کیا گیا لیکن بعد میں لوک سبھا اسپیکر نے تمام پارٹیوں کے لیڈروں کی میٹنگ بلائی جس میں ایس آئی آر پر بحث کرانے کے سلسلے میں اتفاق رائےہوگیا۔ اس تعلق سے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اطلاع دی اوردعویٰ کیا کہ حکومت کسی بھی موضوع پر صحت مند بحث کیلئے تیار ہے۔
اس سے قبل سونیا گاندھی، راہل گاندھی کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پرینکا گاندھی سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے ’مکر دوار ‘ کے باہر جمع ہو کر ایس آئی آر کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ایس آئی آر کے جاری عمل پر فوری طور پر پارلیمنٹ میں مفصل بحث کرائی جائےکیونکہ یہ براہِ راست شہریوں کے حقِ رائے دہی سے متعلق ہے۔ خیال رہے کہ سرمائی اجلاس کے پہلے دن پیر کو بھی اپوزیشن نے ایس آئی آر پر پر بحث نہ ہونے پر شدید احتجاج کیا تھا اور منگل کو بھی ان کے تیوروں میں کوئی کمی نہیں آئی جس کی وجہ سے صبح میں کئی مرتبہ کارروائی ملتوی ہوئی ۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ۱۲؍ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چلائی جا رہی خصوصی گہری نظرثانی میں بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف کئے جا رہے ہیں، جس سے انتخابی شفافیت اور عوامی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ اس پر پارلیمنٹ میں بحث بہت ضروری ہے تاکہ سچائی سامنے لائی جاسکے۔