وزیر مملکت برائے تعلیم پنکج بھوئیر کی یقین دہانی پر تعلیمی تنظیموںنے ۴؍اکتوبرکااحتجاج ملتوی کردیا۔ دیگر تعلیمی مسائل کو حل کرنے کاوعدہ کیا۔
EPAPER
Updated: October 02, 2025, 3:21 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
وزیر مملکت برائے تعلیم پنکج بھوئیر کی یقین دہانی پر تعلیمی تنظیموںنے ۴؍اکتوبرکااحتجاج ملتوی کردیا۔ دیگر تعلیمی مسائل کو حل کرنے کاوعدہ کیا۔
ٹیچر ایلی جیبلٹی ٹیسٹ (ٹی ای ٹی) ‘سے متعلق سپریم کورٹ نے یکم ستمبر کو ایک فیصلہ کیا تھا جس سے اساتذہ میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اساتذہ کی ناراضگی اور مہاراشٹر حکومت سے اپنے موقف کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرنے کیلئے ریاست کی تمام یونینوں نے ۴؍اکتوبر کو ضلع کلکٹر کے دفتر پر خاموش مارچ کا اعلان کیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے ریاستی وزیر مملکت برائے تعلیم پنکج بھوئیر نے بدھ کو یونینوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی جس میں ا نہوں نے یونینوں سے احتجاج نہ کرنےکی اپیل کی اور کہاکہ حکومت ’ٹی ای ٹی ‘ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست داخل کرنے کی تیاری میںمصروف ہے۔
مذکورہ میٹنگ میں شریک مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی کے کارگزار صدر سبھاش کشن مورے نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ریاستی وزیر پنکج بھوئیر نے تعلیمی یونینوں کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ حکومت اس بارے میں سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے چنانچہ یونینوں نے ۴؍اکتوبر کو احتجاج کرنے کا جو اعلان کیاہے، وہ واپس لے لیا جائے۔ ریاستی وزیر کی اس یقین دہانی پر یونینوں نے احتجاج کرنے کا فیصلہ ملتوی کر دیاہے۔‘‘
اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سیکریٹری ساجد نثار کے مطابق ’’ وزیرمملکت برائے تعلیم پنکج بھوئیر سے ہونے والی میٹنگ میں ’ٹی ای ٹی‘ معاملہ پر نظر ثانی کی اپیل کے علاوہ سنچ مانیتااور دیگر تعلیمی مسائل سے متعلق ہم نے تفصیلی گفتگو کی اور انہیں حل کرنےکا مطالبہ کیا۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ ریاستی وزیر نے ٹی ای ٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کرنے کے بارے میں بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ سے اس موضوع پر گفتگو کی گئی ہے ۔ٹی ای ٹی معاملے میں حکومت کی جانب سے جلد ہی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی عرضداشت (ریویو پٹیشن) داخل کی جائے گی۔ اس کیلئے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ سنچ مانیتا میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں اور دیگر مسائل جلد حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔‘‘
میٹنگ کےبعد یونینوں نے ۱۸؍ اکتوبر تک حکومت کو موقع دینے کا فیصلہ کیاہے۔ اس دوران پیش رفت نہ ہوئی تو ۸؍نومبر کو ریاست گیر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔
دریں اثناء ریاست میں سیلابی صورتحال سے ہو نے والے نقصانات کو دیکھتے ہوئے ریاستی وزیر پنکج بھوئیر نے فی الحال مورچہ وغیرہ نہ نکالنےکی اپیل کی ہے۔اس وجہ سے یونینوں نے ۴؍اکتوبر کے احتجاج کو ملتوی کر دیا ہے۔