دنیا کا سب سے بڑا اسٹارٹس اپ بنا۔ یہ کامیابی اوپن اے کو اسپیس ایکس سے قدر کے لحاظ سے آگے لے جاتی ہے۔ یہ معاہدہ ملازمین کو لیکویڈیٹی فراہم کرتا ہے اور برقرار رکھنے کو مضبوط کرتا ہے۔
EPAPER
Updated: October 02, 2025, 4:55 PM IST | Washington
دنیا کا سب سے بڑا اسٹارٹس اپ بنا۔ یہ کامیابی اوپن اے کو اسپیس ایکس سے قدر کے لحاظ سے آگے لے جاتی ہے۔ یہ معاہدہ ملازمین کو لیکویڈیٹی فراہم کرتا ہے اور برقرار رکھنے کو مضبوط کرتا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی بنانے والی امریکی کمپنی اوپن اے آئی کی مالیت ۵۰۰؍ بلین ڈالرس تک پہنچ گئی ہے۔ روئٹرس کی رپورٹ کے مطابق یہ سنگ میل موجودہ اور سابق ملازمین کی جانب سے سرمایہ کاروں کو تقریباً ۶ء۶؍ بلین ڈالرس مالیت کے حصص فروخت کرنے کے بعد حاصل کیا گیا۔بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق حصص کی فروخت میں بڑے سرمایہ کار جیسے کہ تھرو کیپٹل، سافٹ بینک گروپ ، ڈریگنیر انویسٹمنٹ گروپ، ابو ظہبی ایم جی ایکس اور ٹی روو پرائس شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد اوپن اے آئی کی قدر۳۰۰؍ بلین ڈالرس سے بڑھ کر ۵۰۰؍بلین ڈالرس ہوگئی، جو اسپیس ایکس (۴۰۰؍بلین ڈالرس) کو پیچھے چھوڑ گئی۔ یہ سنگ میل اس وقت آیا جب سیم آلٹ مین کی کمپنی مائیکروسافٹ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ اس کے ڈھانچے کو زیادہ روایتی منافع پر مبنی ماڈل میں تبدیل کیا جا سکے۔
مائیکروسافٹ کے ساتھ شراکت داری پر دوبارہ گفت و شنید کرنا
اوپن اے آئی اور مائیکروسافٹ اپنی شراکت داری کی شرائط پر دوبارہ گفت و شنید کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نئی دفعات مستقبل میں پبلک لسٹنگ کے لیے راہ ہموار کریں گی اور مائیکروسافٹ کو اوپن اے آئی کی جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی بنائے گی۔ بات چیت میں اوپن اے آئی کے غیر منافع بخش ادارے کے لیے کم از کم۱۰۰؍ بلین ڈالرس ایکویٹی مختص کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
اے آئی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری میں اضافہ
قیمتوں میں اضافہ دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی بھوک کی عکاسی کرتا ہے۔ اوپن اے آئی ، اینویڈیا جیسی کمپنیوں کے ساتھ، ڈیٹا سینٹرس اور اے آئی سروسیز کو بڑھانے کی عالمی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ اگرچہ اوپن اے آئی نے ابھی تک منافع کی اطلاع دینا ہے ۔