Inquilab Logo

حکومت نے فرضی بینکنگ اور ٹریڈنگ ایپس کے تعلق سے خبردار کیا

Updated: April 23, 2024, 12:47 PM IST | Agency | New Delhi

بہت سے جعلی بینکنگ اور ٹریڈنگ ایپس کے ذریعے فریب دہی ہو رہی ہے۔ ایک بار پھر حکومت نے کچھ جعلی ایپس کے بارے میں بتایا ہے۔

Online fraud is mostly through apps. Photo: INN
ایپس کے ذریعہ آن لائن فراڈ زیادہ ہوتا ہے۔ تصویر : آئی این این

  نئی دہلی(ایجنسی): فی الحال جعلی بینکنگ ایپس اور ٹریڈنگ ایپس(اسپیم ایپس ) کی کئی اقسام موجود ہیں۔ ان جعلی ایپس کی وجہ سے بہت سے لوگ سائبر فراڈ کا بھی شکار ہو چکے ہیں۔ اس قسم کے سائبر فراڈ کو روکنے کیلئے حکومت ہند کی طرف سے بہت سے سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ حکومت نے ایک بار پھر صارفین کو جعلی ایپس (جعلی ایپس پر حکومتی وارننگ) سے خبردار کیا ہے۔ ان ایپس کے بارے میں معلومات (جعلی ایپس کی فہرست) سائبر دوست کی طرف سے دی گئی ہے، سائبر سیکوریٹی اور سائبر سیکوریٹی آگاہی ہینڈل وزارت داخلہ کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔ 
 حکومت نے اینڈرائیڈ اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کو یونین بینک کی جعلی ایپس کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ یونین ریوارڈس ڈاٹ اے پی کے نامی یہ ایپ جعلی ہے۔ یہ یونین بینک کی آفیشل ایپ کو مکمل طور پر کاپی کرتا ہے۔ یہ جعلی ایپ صارف کو انعامات دینے کا دعویٰ کرتی ہے۔ بہت ساری جعلی ٹریڈنگ ایپس ہیں جن کے ذریعے فراڈ کیا جا رہا ہے۔ ان ایپس سے ملک بھر میں کئی شہریوں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ہندوستانیحکومت نے آئی فون صارفین کو جعلی اسٹاک ٹریڈنگ ایپس کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ گروپ ایس ایپ ایک جعلی ایپ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:فیڈ ریزرو کا موقف اور سہ ماہی نتائج مارکیٹ کی نقل و حرکت کا فیصلہ کریں گے

آئی این ایس ای سی جی، سی ایچ ایس۔ ایس ای ایس، ایس اے اے آئی، ایس ای کیو یو او آئی اے اور جی او او ایم آئی نامی ایپس بھی جعلی ہیں۔ یہ تمام ایپس سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(سیبی ) کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ یہ ایپس صارف کو سفارشات کی بنیاد پر اسٹاک ٹریڈنگ کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔ صارف ان ایپس کا استعمال کر کے جو شیئرس خریدتا ہے وہ فراڈ کرنے والوں کے بینک اکاؤنٹس میں چلا جاتا ہے۔ ایسے میں سیبی نے بھی سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان ایپس کے تعلق سے محتاط رہیں۔ سیبی نے سرمایہ کاروں سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا، واٹس ایپ گروپس، ٹیلی گرام چینلز یا ایپس کے ذریعے موصول ہونے والے پیغامات سے دور رہیں۔ 
 پچھلے سال کے آخر میں، صارفین کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی ) کی بینکنگ ایپ یونو کے حوالے سے بھی بہت سے پیغامات موصول ہو رہے تھے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یو نو ایپ ایس بی آئی کی موبائل ایپ ہے۔ ان پیغامات میں کہا جا رہا تھا کہ ایس ایم ایس میں دکھائے گئے لنک پر کلک کر کے صارف اپنا پین کارڈ جلد از جلد بینک اکاؤنٹ سے لنک کر لیں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے تو اس کا اکاؤنٹ بند کر دیا جائے گا۔ اکاؤنٹ بند ہونے کے خوف سے بہت سے صارفین نے میسیج میں دکھائے گئے فشنگ لنک پر کلک کیا تھا۔ لنک پر کلک کرنے کے بعد اس کے بینک اکاؤنٹ سے رقم چرالی گئی، جس کا مطلب ہے کہ اس سے فراڈ کیا گیا۔ حکومت ہند کے فیکٹ چیک ڈپارٹمنٹ نے ایس بی آئی بینک ہولڈرس کو اس طرح کے پیغامات کے بارے میں خبردار کیا۔ اپنی سابق پوسٹ میں انہوں نے صارف کو بتایا کہ پین کارڈ کو اپ ڈیٹ کرنے کے حوالے سے جاری کردہ پیغام مکمل طور پر جعلی ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK