عدالت میںگورنر کی جانب سے حلف نامہ، یہ دعویٰ کیا گیا کہ گورنر کا عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
EPAPER
Updated: March 23, 2024, 9:44 AM IST | Agency | New Delhi
عدالت میںگورنر کی جانب سے حلف نامہ، یہ دعویٰ کیا گیا کہ گورنر کا عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
سپریم کورٹ کے سخت حکم کے ایک دن بعد تمل ناڈو کے گورنر آر این روی نے جمعہ کو سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے بتایا کہ دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے رکن اسمبلی پونموڈی نے وزیر کے طور پر حلف لے لیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچڈ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ کے سامنے پیش ہوئے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی نے اس معاملے میں کہا کہ گورنر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور نہ آئندہ وہ ایسا کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ سپریم کورٹ کو ملک کے آئین کا محافظ مانتے ہیں۔
گورنر کے اس بیان کو آن ریکارڈ لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کی طرف سے دائر عبوری درخواست کو نمٹا دیا۔ تمل ناڈو حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکلاء مکل روہتگی، اے ایم سنگھوی اور پی ولسن نے عدالت کو بتایا کہ گورنر نے نرم رویہ اپنایا ہے اور پونموڈی کو حلف دلادیا ہے جس کے بعد یہ معاملہ فی الحال ختم مانا جانا چاہئے۔ کورٹ نے بھی اس سے اتفاق کیا اور حلف نامہ کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے کیس کا نمٹارہ کردیا۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نےگزشتہ روز ہی تمل ناڈو حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے گورنر کے اختیار کردہ موقف پر سنگین سوال اٹھائے تھے۔ بنچ نے کہا تھاکہ وہ (گورنر) سپریم کورٹ آف انڈیا کی نافرمانی کر رہے ہیں۔ جب سپریم کورٹ آف انڈیا کسی سزا پر روک لگاتا ہے تو گورنر کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اسے نافذ کرے۔ بنچ نے کہا تھاکہ ہمیں گورنر کے طرز عمل سے سخت تشویش ہے۔