رضااکیڈمی اور مقامی تنظیموں کے زیراہتمام نکالی گئی اس ریلی میں مدارس کے طلباء اور اساتذہ شریک ہوئے۔ بچوںکو حفاظتی ٹیکہ لگانے کی اپیل
EPAPER
Updated: November 25, 2022, 10:06 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
رضااکیڈمی اور مقامی تنظیموں کے زیراہتمام نکالی گئی اس ریلی میں مدارس کے طلباء اور اساتذہ شریک ہوئے۔ بچوںکو حفاظتی ٹیکہ لگانے کی اپیل
شہرومضافات میں خسرہ وبائی صورت اختیار کرتا جارہا ہے جس پر قابو پانے کیلئے حکومت اور غیرسرکاری تنظیمیں سرگرم ہوگئی ہیں اور اس تعلق سے بیداری مہم بھی چلائی جارہی ہے۔ گوونڈی میں رضا اکیڈمی اور مقامی تنظیموں کی جانب سے اس بیماری کے تعلق سے عوامی بیداری لانے کیلئے مدارس کے طلباء کی ریلی نکالی گئی ۔
اس سلسلے میں رضا اکیڈمی کے جنرل سیکریٹری سعید نوری نے بتایاکہ ممبئی میں خسرہ اور روبیلا کی روک تھام کیلئے جہاں حکومت اور میونسپل کارپوریشن نے جنگی پیمانے پر تیاری کی ہے وہیں مذہبی اور فلاحی تنظیمیں بھی سرگرم ہوگئی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ فی الوقت اس سلسلے میں جڑنے والی تنظیموں کی جانب سے جہاں رضا اکیڈمی رہنمائی کررہی ہے وہیں آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء نے بھی عوام سے بچوں کی صحت کا خیال رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوںنے یہ بھی کہاکہ رضا اکیڈمی نے تو گوونڈی کے ایم ایسٹ وارڈ سے لے کر سڑکوں تک خسرہ اور روبیلا کی وبا سے نجات دلانے کیلئے کمرکس لی ہے۔ اس سلسلے میں رضا اکیڈمی نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے مدارس دینیہ واساتذہ کے ہمراہ ایک ریلی سنی مسلم قبرستان رفیع نگر سے نکالی گئی ۔ گوونڈی کے ۹۰؍فٹ روڈ سے گزر کر روڈ نمبر ۶؍ ہوتے ہوئے شیواجی نگر آٹورکشا اسٹینڈ پر یہ ریلی ختم ہوئی ۔ اس ریلی میں مدارس دینیہ کے طلباء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھےجن پر نعرے لکھے ہوئے تھے کہ اپنے بچوں کی زندگی بچائیں۔ علاج آپ کا حق ہے اور حکومت کا فرض ہے۔بچے ہمارا مستقبل ہیں ۔ اپنے مستقبل کو صحت مند ، تندرست و توانا رکھیں۔ صاف صفائی کا خیال رکھیں۔صفائی نصف ایمان ہے‘وغیرہ۔
خسرہ اور روبیلا سے متعلق بیداری کیلئے نکالی گئی ریلی کے دوران خطاب کرتے ہوئے رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ گوونڈی میں جس طرح سے خسرہ اور روبیلا پھیلا ہے، وہ بہت خطرناک ہے ۔ ان سے نمٹنے کیلئے ہمیں مشترکہ جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بیماری دھیرے دھیرے جھوپڑپٹی علاقوں سے شہر اور بلڈنگوں میں داخل ہورہی ہے۔ اس پر قابو پانے کیلئے تنظیموں کو بھی میدان میں آنا ہوگا ورنہ سیکڑوں بچے موت کی آغوش میں چلے جائیں گے جس کے ذمہ دار بھی کہیں نہ کہیں ہم ہوں گے کیوں کہ اس تعلق سے بیداری لانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ اس لئے وقت رہتے ہوئے اس بیماری کے تدارک کیلئے ناخواندہ علاقوں میں کارنر میٹنگ یا بیداری ریلی نکال کر حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دیئے جانے والے ٹیکے کے تعلق سے لوگوں میں اعتماد پیدا کریں۔
سعیدنوری کے مطابق مدارس کے طلباء و اساتذہ بھی کسی معاملے میں کم نہیں ہیں۔ وہ بھی قومی دھارے سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج وہ گلی گلی خسرہ اور روبیلا کے خلاف اور صفائی ہمارا مذہبی فریضہ ہے، کی صدائیں بلند کررہے ہیں۔ امید ہے کہ اس سے اچھے نتائج سامنے آئیں گے اور لوگ ڈر اور خوف سے باہر نکل کر بچوں کی زندگی کے بارے میں سوچیں گے۔
ریلی میں مفتی قیصر حسن بسم اللہ مسجد، مولانا عظمت علی فیض الرسول مسجد، مفتی محمد عثمان اشرف اشرفی، قاری محمد توفیق اعظمی مصباحی ، قاری محمد اسرائیل رضوی، قاری قسمت علی رضو ی ، مولانا پروفیسر محمود علی خان اشرفی ، قاری رئیس احمد،قاری محمد سلیمان خان رضوی ، قاری علاء الدین رضوی ، مولانا رضی اللہ شریفی ،حافظ جنید رضا رشیدی، ناظم رضوی ، شکیل خطیب ،فرید بھائی ،بشیر علی ،شیرو بھائی، شیرخان ، عبد الرؤف اور دیگر افراد بھی شریک تھے۔