Inquilab Logo

خسرہ کی وبا کوپھیلنے سے روکنے کیلئے۱۰؍نکاتی پروگرام پر عمل کرنےکی ہدایت

Updated: December 07, 2022, 9:53 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ٹاسک فورس کے ساتھ میٹنگ میں وزیر صحت ڈاکٹر تانا جی ساونت کا ٹیکہ کاری مہم تیز کرنے کا حکم ۔اضافی ٹیکہ کاری کا مشورہ دیا۔ پرائیویٹ ڈاکٹروں کی مدد لینے پر بھی غور

A child is being vaccinated against measles at a health post. (Photo: PTI)
ایک ہیلتھ پوسٹ پربچے کوخسرہ سے حفاظت کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

خسرہ کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کیلئے وزیر صحت ڈاکٹر تانا جی ساونت نے ٹاسک فورس کے ساتھ میٹنگ کی اور اس بیماری کی روک تھام  کیلئے ۱۰؍  نکاتی پروگرام  پر عمل کرنے کی ہدایت دی۔  انہوں نے میونسپل اور دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر خسرہ سے حفاظت کیلئے ٹیکہ کاری مہم  تیز کرنے کا بھی حکم دیا  اور اضافی ٹیکہ کاری کا بھی مشورہ دیا ۔ اس میٹنگ سے قبل ڈاکٹر تاناجی ساونت نے ٹاسک فورس کے صدر ڈاکٹر سبھاش سالونکے اور ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر نتن امباڈیڈکر، اسٹیٹ سروے آفیسر ڈاکٹرپردیپ اوتے اور ریاست میں ٹیکہ کاری کے افسر سچن دیسائی سے بات چیت بھی کی۔ بعدازیں  انہوں نے یہ یدایات دیں۔
 مذکورہ میٹنگ میں ڈاکٹر سبھاش سالونکے نے کہا کہ خسرہ کی وبا کو  پھیلنے سے روکنے کیلئے پہلے۹؍ ماہ تا ۵؍ سال کے بچوں کو ٹیکے لگوانے چاہئیں۔ انہوں نے اس کیلئے ایک مدت مقرر کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ اس مہم کیلئے درکار آلات، ویکسین کی مقدار بڑے پیمانے پر دستیاب کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے  علاقوں  میں جہاں خسرے کے معاملات پائے گئے ہیں، ۹؍ماہ سے ۵؍ سال کی عمر کے بچوں کو اضافی خوراک (بوسٹر ڈوز)بھی دی جارہی ہے۔
 اس میٹنگ میں عالمی ادارۂ صحت کے اراکین کے ساتھ ساتھ آئی ایم اےکے اراکین بھی موجود تھے۔  ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں ۱۰؍ نکاتی پروگرام پر غوروخوض کیا گیا اور اس پر قابو پانے  کیلئے  آئندہ ۱۰؍ نکاتی ایکشن پلان کا فیصلہ کیا گیا۔ ماہر ڈاکٹروں اور کمیٹی کے اراکین نے غذائی قلت کے شکار بچوں پر زیادہ توجہ دینے کے ساتھ ساتھ حفاظتی ٹیکے لگانے کی جاری مہم میں تیزی لانے  اور اس کیلئے پرائیویٹ ڈاکٹروںکی مدد لینے پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دوران  یہ بھی تجویز کیا گیا کہ خسرہ کیلئے ٹیکہ کاری کے بارے میں بڑے پیمانے پر عوامی بیداری لانے کی کوشش کی جائے۔ 
 صدر ڈاکٹر سبھاش نے کہا کہ ماہرین کی طرف سے پیش گئی تجاویز اور آراء پر صحت عامہ اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر ساونت کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنے کے بعد اضافی خوراک، افرادی قوت اور اس بارے میں ایک میٹنگ کر کے مزید اقدامات کئےجائیں گے۔ عوامی بیداری کے ساتھ ساتھ مذہبی رہنماؤں اور عوامی نمائندوں کی شرکت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
۱۰؍نکاتی ایکشن پلان
(۱)بخار کے مریضوں کا سروے ۔ (۲)ریاست کے جن علاقوں میں  خسرہ  کے معاملات پائے گئے ہیں ، ان کی نشاندہی: پھیلنے والے علاقوں، حفاظتی ٹیکوں کی کم کوریج والے علاقوں، گنجان آباد والے علاقوں، پسماندہ سماجی طبقے اور ایسے علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی جہاں غذائی قلت زیادہ ہے۔ (۳) ریپڈ رسپانس ٹیمیںاور ڈویژنل سطح پر مقامی مائیکرو ایکشن پلان بناکر اسے متحرک کرنا۔  (۴) ۹؍ ماہ سے ۵؍سال کی عمر کے بچوںکیلئے خصوصی ٹیکوں کی مہم اور وبائی کے اثرات سے حفاظت کے ٹیکے لگانا۔ (۵)  غذائی قلت کے شکار بچوں پر خصوصی توجہ دینا، ایسے ہر بچے کیلئے ترجیحی علاج، وٹامن اے اور خسرہ کی ٹیکہ کاری۔ (۶) محکمہ جاتی رابطہ : شہری ترقی کے محکمے، محکمہ خواتین و اطفال، اقلیتی بہبود کے محکمے کو تال میل کے ساتھ کام کرنا۔ (۷)  ریاست میں سبھی کے لئے خسرہ کے علاج کے رہنما اصول جاری کرنا۔ (۸) خسرہ لیباریٹری کے نیٹ ورکس کی مزید توسیع۔ (۹)  خسرہ کے معاملات اور اموات کی وجہ گہرائی سے معلوم کرنا اور وبائی امراض کا خصوصی سروے اور اس کے مطابق ایکشن پلان، طویل مدتی تدارک کیلئے تحقیق کی ضرورت ہے اور صحت عامہ کے جامع نظام کیلئے منصوبہ بندی کرنا۔  (۱۰) سماجی بیداری، عوامی شرکت اور حفظان صحت کی تعلیم دینا۔
 ٹاسک فورس کی مذکورہ میٹنگ میں یہ بھی بتایاگیا کہ ریاست میں خسرہ سے متاثرین کی تعداد ۸۳۶؍ تک پہنچ چکی ہے۔ ماہرین نے اس جانب  توجہ مبذول کرائی ہے کہ گزشتہ ۴؍ برس میں امسال  خسرہ کے سب سے زیادہ متاثرین پائے جارہے ہیں۔

measles Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK