مٹھائی وغیرہ بنانے کیلئے دودھ میں لیموں کا رس ڈال کر پھاڑنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ ہنگامہ کے بعدپولیس نے دودھ کا نمونہ جانچ کیلئے بھیجنے کاوعدہ کیا۔
EPAPER
Updated: June 09, 2025, 4:43 PM IST | Shahab Ansari | Govandi
مٹھائی وغیرہ بنانے کیلئے دودھ میں لیموں کا رس ڈال کر پھاڑنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ ہنگامہ کے بعدپولیس نے دودھ کا نمونہ جانچ کیلئے بھیجنے کاوعدہ کیا۔
یہاں عیدالاضحی پر ایک دکان میں مبینہ طور پر ملاوٹی دودھ فروخت کرنے کا معاملہ سامنے آیا جس کی وجہ سے مقامی افراد اس دکان کے باہر جمع ہوگئے اور ہنگامہ کیا۔ مقامی شخص کی شکایت پر پولیس نے دودھ کا نمومہ لے لیا ہے تاکہ جانچ سے معلوم ہوسکے کہ آیا یہ دودھ ملاوٹی ہے یا نہیں۔
اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کروانے والے امام الدین شیخ نے اس نمائندے سے گفتگو کے دوران بتایا کہ عید الاضحی کی شب ان کے گھر پر بیگن واڑی روڈ نمبر ۸؍ پر واقع ایک دکان سے دودھ خرید کر لایا گیا تھا۔ گھر پر کچھ مٹھائی بنانے کا منصوبہ تھا اس لئے اس دودھ کو پھاڑنے کی کوشش کی گئی لیکن چند گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی دودھ نہیں پھٹا۔ اس پر ان کے گھر والوں نے ایک دیگر دکان سے دودھ خریدا تو لیموں کا رس ملانے پر وہ دودھ فوراً پھٹ گیا۔ امام الدین کے مطابق یہ دیکھ کر انہوں نے پہلی دکان پر جاکر شکایت کی اور وہاں سے مزید دودھ لے کر جب قریب کے ایک گھر میں اسے پھاڑنے کی کوشش کی گئی تو ناکامی ہوئی۔ مذکورہ دکان پر دودھ میں ملاوٹ کے شبہ کی بات سن کر لوگ جمع ہوگئے اور ہنگامہ برپا ہوگیا ۔ اس دوران اس دکان پر دودھ سپلائی کرنے والی گاڑی بھی پہنچ گئی جسے لوگوں نے روک لیا۔ امام الدین کے مطابق اس پر انہوں نے مقامی سماجی رضاکار شیخ فیاض عالم اور دیگر افراد کو اطلاع دی جو وہاں پہنچ گئے۔ انہوں نے پولیس کو اطلاع دی اور پولیس اسٹیشن میں بھی اس دکان کا دودھ دوبارہ گرم کیا گیا تھا اور پھاڑنے کی کوشش کی گئی لیکن دودھ نہیں پھٹا۔ انہوں نے شیواجی نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی جس پر پولیس نے دود کی مذکورہ گاڑی پولیس اسٹیشن کے کمپائونڈ میں کھڑی کردی اور شکایت تحریر کرکے اس دکان سے دودھ کا نمونہ حاصل کرلیا۔ اس پوری کارروائی میں انہیں پولیس اسٹیشن میں صبح کے تقریباً ۴؍ بج گئے ۔ ان کے مطابق پولیس افسر پاٹل اس معاملے کی تفتیش کررہے ہیں اورشکایت کنندہ ہونے کی وجہ سے اس افسر نے انہیں بتایا کہ اس نمونے کو فارینسک جانچ کیلئے بھیجا جائے گا اور ۷۲؍ گھنٹوں میں اس کی رپورٹ موصول ہونے کا امکان ہے جس سے معلوم ہوگا کہ دودھ میں ملاوٹ تھی یا نہیں۔
اس سلسلے میں انقلاب نے شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کی سینئر انسپکٹر اناگھا سرسوتے سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔