Inquilab Logo

حکومتِ ہند نے متعدد اکاؤنٹس معطل کرنے کے احکامات دیئے ہیں: ایکس کا انکشاف

Updated: February 22, 2024, 5:46 PM IST | Mumbai

اپنی گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم کے ذریعے ایک پیغام میں ایکس نے کہا کہ ’’ہندوستانی حکومت نے سرکاری حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں ان سے مخصوص اکاؤنٹس اور پوسٹس کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جن پر خصوصی طور پر جرمانے اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ ‘‘ کسانوں کے احتجاج کا احاطہ کرنے والے متعدد اکاؤنٹس معطل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

An official helping a farmer injured by police action. Photo: PTI
ایک اہلکار، پولیس کی کارروائی سے زخمی ہوجانے والے کسان کی مدد کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ایکس (پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا) نے انکشاف کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت کی جانب سے اسے متعدد ایکس اکاؤنٹس بند کرنے اور صارفین پر کارروائی کرنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں۔ 
اپنی گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم کے ذریعے ایک پیغام میں ایکس نے کہا کہ ’’ہندوستانی حکومت نے سرکاری حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں ان سے مخصوص اکاؤنٹس اور پوسٹس کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جن پر خصوصی طور پر جرمانے اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ ‘‘ 
پوسٹ کے ذریعے ایکس نے کہا کہ جہاں تک احکامات کی تعمیل کامعاملہ ہے ہم صرف ہندوستان میں ہی ان اکاؤنٹس اور پوسٹس کوبند کریں گے۔ تاہم، ہم ان کارروائیوں سے متفق نہیں ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی کو ان پوسٹس تک وسعت دینی چاہئے۔ 

مکتوب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق فروری کے دوسرے ہفتے میں جاری کسانوں کے احتجاج کا احاطہ کرنے والے کئی اکاؤنٹس کو بند کردیا گیا ہے۔ ۱۴؍فروری کو پابندی عائد کرنے کے احکامات کے سبب کسان ایکتا مورچہ کے کئی اکاؤنٹس بند کئے گئے ہیں۔ 
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (میٹی) نے ۱۱۷؍سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور کسانوں کے احتجاج سے متعلق لنکس کے خلاف ’’عوامی نظم و نسق ‘‘ کو برقرار رکھنے کیلئے ہنگامی طور پربند کرنے کے احکامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے ان حصوں میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے جہاں کسانوں نے ہریانہ پولیس کے ذریعے دہلی کی طرف مارچ کرنے کی کوشش میں ریاست میں داخل ہونے سے روکنے کے بعد ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ 

ایکس نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’’ہمارے موقف سے مطابقت رکھتے ہوئے، حکومت ہند کے پابندی عائد کرنے کے احکامات کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی زیر التوا ہے۔ ہم نے متاثرہ صارفین کو اپنی پالیسیوں کے مطابق کارروائیوں کا نوٹس بھی فراہم کیا ہے۔ قانونی پابندیوں کی وجہ سے ہم سرکاری احکامات شائع کرنے سے قاصر ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ شفافیت کیلئے انہیں عام کرنا ضروری ہے۔ یہ ظاہر نہ کرنے کی صورت میں احتساب میں جواب دہی کی کمی ہو سکتی ہے اور من مانافیصلہ کیا سکتا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK