Inquilab Logo

کینیا: سیلاب کی وجہ سے وزرات تعلیم کا ایک ہفتے تک اسکولیں بند رکھنے کا فیصلہ

Updated: April 29, 2024, 3:08 PM IST | Nairobi

نصف مارچ سے جاری موسلا دھار بارش اور سیلاب کی وجہ سے کینیا میں وزرات تعلیم نے ایک ہفتے تک اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں سیلاب سے متعلقہ معاملات میں اموات کی تعداد ۱۰۰؍ ہو گئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ۱۰۰؍ اسکولیں سیلاب زدہ ہیں جن میں سے متعدد کی دیواریں گر گئی ہیں جبکہ کچھ کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔

A scene of floods in Kenya. Image: X
کینیا میں سیلاب کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

موسلا دھار بارش اور سیلاب کے بعد کینیا نے اسکولوں کو ایک ہفتے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ نصف مارچ سے اب تک مشرقی افریقی ملک میں سیلاب سے متعلقہ اموات کی تعداد ۱۰۰؍ہو گئی ہے۔ ملک کی وزرات تعلیم نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے متعدد اسکولیں متاثر ہوئی ہیں۔مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ تقریباً ۱۰۰؍ اسکولیں سیلاب زدہ ہیں، جن میں سے متعدد کی دیواریں گر گئی ہیں جبکہ کچھ کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ بی جے پی کو ۴۰۰؍سے زائد سیٹیں اسلئے چاہئے کیونکہ وہ آئین بدلنا چاہتی ہے‘‘

کینیا میں اسکولیں آج کھلنے والی تھیں لیکن وزرات تعلیم کے فیصلے کے بعد تمام اسکولیں ۶؍ مئی کو کھولی جائیں گی۔ ملک میں سیلاب کی وجہ سے اب تک ۹۳؍ افراد کی موت ہوئی ہےجبکہ مشرقی گاریسا کاؤنٹی میں ایک کشتی کے غر ق آب ہونے کی وجہ سےاموات کے بڑھنے کے امکانات ہیں۔ خیال رہے کہ نصف مارچ سے ملک میں بھاری بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ محکمہ ٔ موسمیات نے مزید بارش سے بھی متنبہ کیا ہے۔ 

تنزانیا میں ۱۵۵؍ افراد کی موت، پرونڈی میں ۲؍ لاکھ افراد سیلاب سے متاثر
مشرقی ملک بھاری بارش کے سبب سیلاب کا سامنا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں تنزانیا میں اب تک ۱۵۵؍ افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ برونڈی میں  ۲؍ لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔ پولیس کے مطابق کینیا میں سب سے زیادہ اموات نیروبی میں درج کی گئی ہیں۔ ہفتے کے روز کینیا کا اہم ہوائی اڈہ سیلاب کی زد میں آگیاتھاجس کی وجہ سے متعدد پروازوں کے راستے تبدیل کرنے پڑے تھے۔

اس ضمن میں ایئر پورٹ کے مینیجر ہینری کیگویے نے کہا کہ ری فربشمنٹ کے جاری کام کی وجہ سے ایئر پورٹ سیلاب کی زد میں آگیا تھا جو  جو ن میں مکمل ہونے والا تھا۔ سیلاب کی وجہ سے کانٹریکٹر کے ذریعے نصب کردہ پانی کی نکاسی کا سسٹم بھی بہہ گیا۔ ملک بھر میں ۲؍ لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ لوگوں کے گھر بہہ گئے ہیں اور وہ عارضی شیلٹرز میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ کینیا کے صدر ولیم روٹو نے قومی یوتھ سروس کو ہدایت دی کہ وہ متاثرین کو عارضی زمین فراہم کریں تا کہ وہ اس پر کیمپ بنا کر رہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK