Inquilab Logo

گرام پنچایت انتخابات میں کانٹے کی ٹکر لیکن مہا وکاس اگھاڑی کا دبدبہ

Updated: December 21, 2022, 9:01 AM IST | Mumbai

بی جےپی اور شندے گروپ نے ۳۱۱۲؍ جبکہ این سی پی ، کانگریس اور شیوسینا (اُدھو) نے۳۱۵۸؍ گرام پنچایتوںپرقبضہ کیا،شندے گروپ ۸۰۳؍ جبکہ ادھو گروپ ۷۰۳؍پر قابض

A view of the counting of votes on the day of the results at Darbarhal in Marood.
مروڈ کے دربارہال میں نتائج کے دن ووٹوں کی گنتی کا ایک منظر ۔(تصویر،انقلاب)

ریاست میں۱۸؍ دسمبر کو۷۷۵۱؍ گرام پنچایتوں کیلئے ہوئے انتخابات کے نتائج کا اعلان منگل کو کردیاگیاجس میںبی جےپی اور شندے گروپ  نے تقریباً ۳۵۰۰؍ سیٹوں پر جیت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ بی جےپی سب سے بڑی پارٹی  کے طورپر اُبھری ہے۔واضح رہےکہ گرام پنچایت انتخابات عام طور پرسیاسی پارٹیوں سے تعلق  اورنشان پر نہیں لڑے جاتے لیکن امیدوارپارٹیوں کے حمایت یافتہ ہوتے ہیںاور اسی بنیاد پرپارٹیاںاپنی  سیٹوں کا دعویٰ کرتی ہیں۔ریاست میں۷۷۵۱؍ گرام پنچایتوںمیں ۷۴۷۴؍ کے نتائج میں بی جےپی نے ۲۳۰۹؍ گرام پنچایتوں میں جیت کادعویٰ کیا ہے۔شندے گروپ کو۸۰۳؍  اورادھو گروپ کو۷۰۳؍ گرام پنچایتوں پر جیت ملی ہے۔ کانگریس نے ۹۵۹؍ گرام پنچایتو ںپر قبضہ کیا ہے۔این سی پی نے ۱۴۹۶؍ گرام پنچایتوںپر جیت حاصل کی ہے۔اس طرح بی جےپی اور شندے گروپ نے ۳۱۱۲؍ جبکہ مہا وکاس اگھاڑی نے ۳۱۵۸؍ گرام پنچایتوں پر قبضہ کیا ہے۔دیگر کو۱۲۶۳؍ گرام پنچایتیں ملی ہیں۔خبر لکھے جانے تک ۷۵۳۳؍ گرام پنچایتوں کے نتائج ظاہر ہوچکے تھے ۔
ناندیڑضلع میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی  
 ناندیڑ ضلع کی ۱۷۹؍گرام پنچایتوں میں سب سے زیادہ بی جے پی کو ۵۱ ؍گرام پنچایتوں پر کامیابی ملی   ۔۲۷؍ مقامات پر کامیابی کے ساتھ کانگریس پارٹی دوسرے نمبر پر رہی ہےجبکہ این سی پی کے کھاتے میں ۱۶؍ گرام پنچایتیں آئیں۔ جسکی وجہ سے این سی پی کو تیسرا مقام حاصل ہواہے ۔شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ ۸؍ اور شیوسینا شندے گروپ کو ۵؍ گرام پنچایتوں پر کامیابی ملی  ۔اسی طرح آزاد اور دیگر پارٹیوں کو ۲۵؍ مقامات پرکامیابی ملی ہے ۔۱۸؍ دسمبر کو ہوئے گرام پنچایت انتخابات کے لئےمنگل کو سخت  سیکوریٹی انتظامات کے بیچ رائے شماری کی گئی ۔سرپنچ  راست منتخب ہونے جارہے ہیں ۔ایسے میں کس پارٹی کو کتنے مقامات پر کامیابی ملتی ہے یہ جاننے کیلئے لوگوں میں کافی تجسس پیدا ہوگیاتھا ۔نتائج کے سامنے آنے کے بعد بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے ۔ریاستی بی جے پی صدر چندر شیکھر باونکلےنے ۳۵۰۰؍ گرام پنچایتوںپر جیت کادعویٰ کیا ہے  اور شندے گروپ کوایک ہزار گرام پنچایتوں پر قابض بتایا ہے۔ادھر کانگریس کے ریاستی چیف نانا پٹولے نے بی جے پی کے اس دعوے کی تردید کی ہےاور کہا ہےکہ صرف کانگریس کے ۹۰۰؍سے ز ائد سرپنچ منتخب ہوئے ہیں جبکہ این سی پی اور شیوسینا ادھو گرو پ کو ملا یاجائے تویہ اعدادبی جےپی کے مقابلے کہیں زیادہ ہوں گے۔ 
 علی باغ مروڈحلقے میں شندے گروپ کاغلبہ ،کورلئی گرام پنچایت پر ٹھاکرے گروپ نے اپنی بالادستی قائم رکھی
   رائے گڑھ ضلع کی ۱۹۰؍ گرام پنچایتوں   میں بالا صاحب کی شیوسینا (شندے گروپ) نے۱۱؍ میں سے ۷؍گرام پنچایتوں پر بھگوا لہرایا ہے۔سرخیوں میں رہنے والے کورلئی گرام پنچایت پر  شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اپنی بالادستی برقرار رکھنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ علی باغ تعلقہ آکشی، ویجالی، شرولی، نارنگی، بوریس ،گنجیس اور مولے ان ۶؍ گرام پنچایتوںکے انتخابی نتائج کا اعلان کیا گیا اور مروڑ تعلقہ میں ویلاستے ، وائوڈنگی ، کاکل گھر، تلوڑے اور کورلئی گرام پنچایتوں کے انتخابات کا اعلان کیا گیا۔  انتخابات سے پہلے ہی  شندے گروپ نے مروڈ تعلقہ میں تلوڑے گرام پنچایت بلا مقابلہ جیت کر کامیابی کا آغاز کر دیا تھا۔شندے گروپ، ٹھاکرے گروپ، شیتکری کامگار پکش، کانگریس، این سی پی، اوربی جے پی نے گرام پنچایت انتخابات میں محاذ بنایا تھا لیکن ووٹروں نے شندے گروپ کے امیدواروں کو ووٹ دیا۔ ٹھاکرے گروپ کے پرشانت مسال کورلئی گرام پنچایت پر اپنا دبدبہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے ۔ 
 علی باغ میں کانگریس آئی بیک فٹ پر
 علی باغ تعلقہ میں غالب رہنے والی کانگریس پارٹی کچھ سالوں سے  رائے دہندگان سے دور ہوتی جارہی ہے۔ آج ہوئے گرام پنچایت انتخابات کے نتائج کے بعد علی باغ، مروڈحلقوں میں کانگریس پارٹی کو دھچکا لگا ہے۔ بورس گنجیس گرام پنچایت جس پر گزشتہ ۱۵؍ سال سے کانگریس اقتدار میں رہی، کانگریس کے ہاتھ سے نکل گئی ۔
شیروالی میں شندے گروپ کا سرپنچ
 بی جے پی نے علی باغ کے شیروالی گرام پنچایت میں سرپنچ کا امیدوار کھڑا کیا تھا لیکن وہاں شندے گروپ کا سرپنچ جیت گیا ۔ اس لیے علی باغ  مروڈ حلقے میں بی جے پی ایک بھی کھاتہ نہیں کھول پائی ہے۔
گوریگاؤںگرام پنچات میںانجم عباسی سرپنچ منتخب 
 مہسلہ اور شریوردھن تعلقہ میں این سی پی چھائی رہی۔ مہسلہ تعلقہ میں ۶؍ گرام پنچایتوں میں سے ۵؍پنچایتوں پر این سی پی نے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ شریوردھن تعلقہ کی۱۳؍ گرام پنچایتوں میں سے این سی پی۹؍ پر قابض رہی۔ مانگائوں تعلقہ میں ۱۶؍ گرام پنچایتوں کے انتخابات ہوئے ان میں سے مہا وکاس اگھاڑی کے ۱۴؍ سرپنچ منتخب ہوئے۔ مانگائوں کی گوریگائوں گرام پنچایت کے انتخاب میں مہا وکاس اگھاڑی کے زبیر انجم عباسی  بطور سرپنچ منتخب ہوئے۔ روہا تعلقہ میں بھی این سی پی کا غلبہ رہا ۔
 پین ،اُرن اور سدھاگڑھ میں شندے گروپ کو ناکامی کا منہ دیکھنا  پڑا۔پین میںکامگار پکش  نے ۱۶؍ گرام پنچایتوں پر  قبضہ جمایا جبکہ یہاں ۴؍ گرام پنچایتیں بی جے پی کے کھاتے میں آئیں۔ارن تعلقہ میں ٹھاکرے گروپ چھایا رہا ۔ یہاں کی ۸؍ گرام پنچایتوں میں ٹھاکرے گروپ کے سرپنچ کامیاب ہوئے جبکہ یہاں بھی  بی جے پی کے ۵ ؍سرپنچ منتخب  ہوئے۔کانگریس کے تین اور شیکاپ کے ۲ سرپنچ منتخب ہوئے۔کرجت تعلقہ کی ۷؍گرام پنچایتوں میں ٹھاکرے گروپ نے ۲؍ ، شندے گروپ  نے ۲؍اور این سی پی نے ۲؍ گرام پنچایتوں پر قبضہ جمایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK