حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے لیڈران سمیت کاروباری لیڈرز نے بھی ۱۰؍ڈاؤننگ اسٹریٹ کے عید ملن میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیاہے۔
EPAPER
Updated: April 16, 2024, 11:59 AM IST | Agency | London
حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے لیڈران سمیت کاروباری لیڈرز نے بھی ۱۰؍ڈاؤننگ اسٹریٹ کے عید ملن میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیاہے۔
اسرائیل کی حمایت پر برطانیہ میں ڈاؤننگ اسٹریٹ کی عید ملن پارٹی تنازع کا شکار ہو گئی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے پیر کو ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں عید ملن کی تقریب منعقد کی ہے، تاہم حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے لیڈران سمیت کاروباری لیڈرز نے بھی عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بیرونس سعیدہ وارثی سمیت دو دیگر ٹوری اراکین پارلیمنٹ بھی عید ملن پارٹی کے بائیکاٹ کا ارادہ رکھتے ہیں، بی بی سی کا کہنا ہے کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ کی عید ملن پارٹی کا بائیکاٹ حکومت کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کرنے کے سبب کیا گیا ہے۔ یہ سالانہ تقریب وزیر اعظم رشی سنک کی میزبانی میں پیر کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تادم تحریر تقریب کے حوالے سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ کریں‘‘
ایک حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے حوالے سے انسانی خدشات کو سمجھتے ہیں، استقبالیہ کا بائیکاٹ کرنے والوں کی ممکنہ تعداد کے حوالے سے ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع نے نجی طور پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ بیرونس وارثی نے۲۰۱۴ءمیں ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ میں وزیر خارجہ کے عہدے سے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ غزہ سے متعلق حکومت کی پالیسی ’’اخلاقی طور پر ناقابل دفاع‘‘ ہے۔ دوسری جانب برطانیہ کے سابق وزیراعظم اور موجودہ خارجہ سیکریٹری ڈیوڈ کیمرون نے عیدملن پارٹی کے مدعوئین سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات بھلاکر اس دعوت میں شریک ہوں۔