جی ایس ٹی کونسل نے نئی شرحیں منظور کرلیں،۲۲؍ ستمبر سے نئی شرحوں کا نفاذ ہوگا، اب جی ایس ٹی نظام میں بنیادی طور پر ۵؍ اور۱۸؍ فیصد کی دو ہی شرحیں ہوں گی جبکہ چند لگژری اشیا پر۴۰؍ فیصد شرح ہوگی۔
EPAPER
Updated: September 04, 2025, 4:05 PM IST | New Delhi
جی ایس ٹی کونسل نے نئی شرحیں منظور کرلیں،۲۲؍ ستمبر سے نئی شرحوں کا نفاذ ہوگا، اب جی ایس ٹی نظام میں بنیادی طور پر ۵؍ اور۱۸؍ فیصد کی دو ہی شرحیں ہوں گی جبکہ چند لگژری اشیا پر۴۰؍ فیصد شرح ہوگی۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کونسل کی۵۶؍ ویں میٹنگ کے بعد اعلان کیا کہ نئی جی ایس ٹی نظام میں بنیادی طور پر ۵؍ اور ۱۸؍ فیصد کی دو ہی شرحیں ہوں گی۔ تاہم، کاربونیٹڈ مشروبات اور تمباکو کی مصنوعات جیسی اشیا اور بڑی گاڑیوں جیسی لگژری اشیا پر۴۰؍ فیصد جی ایس ٹی شرح نافذ ہوگی۔ وزیر نے کہا کہ زیادہ تر اشیا کے لیے نئی شرحیں۲۲؍ ستمبر سےنافذ ہوں گی۔ تمباکو اور متعلقہ مصنوعات بعد میں طے شدہ تاریخ سےنئے نظام میں منتقل ہوں گی۔وزارت خزانہ نے کہا کہ نیا نظام تمام انفرادی زندگی بیمہ پالیسیوں، بشمول مدت زندگی، یونٹ سے منسلک بیمہ منصوبہ یا انڈومینٹ پالیسیاں، اور ری بیمہ پر جی ایس ٹیختم کرے گی۔ تمام انفرادی صحت بیمہ پالیسیوں پر جی ایس ٹی بھی معاف ہوگا۔نئی جدول میں روزمرہ استعمال کی کئی اشیا جیسے ٹوائلٹ صابن، شیمپو، ٹوتھ برش، ٹوتھ پیسٹ، ہئیر آئل، سائیکلیں, باورچی خانے کے آلات،اور دیگر گھریلو سامان پر جی ایس ٹی شرح ۱۸؍یا۱۲؍ فیصد سے کم کرکے ۵؍ فیصد کردی گئی ہیں۔ریوینیو سکریٹری اروند شریراستونے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مالیاتی سال۲۰۲۴ء- ۲۴ء کے کھپت کے نمونوں کے مطابق، شرحوں میں کمی کا حکومت کےخزانے پر مالیاتی اثر ۴۸؍ ہزار کروڑ روپے ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: مراٹھا ریزرویشن کے جی آر سے او بی سی سماج کا غصہ پھوٹ پڑا، کئی مقامات پر احتجاج
انہوں نے کہا کہ’’ وزارت اسے آمدنی کا نقصان نہیں کہے گی کیونکہ یہ صحیح اصطلاح نہیں ہوگی۔ شریراستوا نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی شرحوں کی معقولیت مرکزی حکومت اور ریاستوں کے لیے ’’مالیاتی طور پر پائیدار‘‘ہوگی۔ سیتارمن نے کہا کہ ’’یہ اصلاحات عام آدمی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کی گئی ہیں۔ عام آدمی پر لگنے والے ہر ٹیکس کی جانچ پڑتال کی گئی ہے، اور زیادہ تر معاملات میں، شرحیں کم کی گئی ہیں۔ ساتھ ہی مزدوروں پر مبنی صنعتوں کے ساتھ بہتر تعاون دیا گیا ہے۔