Inquilab Logo

گیان واپی کیس : ہندو فریق عدالت میں ہی اختلاف سے دو چار

Updated: September 30, 2022, 10:21 AM IST | varanasi

راکھی سنگھ نے فوارہ کی کاربن ڈیٹنگ کی مخالفت کی، مسلم فریق نے بھی اعتراض داخل کیا، ۱۷؍ اکتوبر کو شنوائی

The Hindu women petitioners in the Gyan Vapi case after the hearing on Thursday. (PTI)
گیان واپی کیس کی عرضی گزار ہندو خواتین جمعرات کو شنوائی کے بعد۔(پی ٹی آئی)

گیان واپی مسجد  اور شرنگار گوری معاملہ میں جمعرات کو ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشن وشویش کی عدالت میں وضوخانہ اور اس کے فوارہ  جس کے شیو لنگ ہونے کا دعویٰ کیا جارہاہے، کی کاربن ڈیٹنگ کے مطالبہ پرسماعت کے دوران عرضی گزار خواتین کا اختلاف عدالت میں ہی ظاہر ہوگیا۔ دیگر خواتین نے فوارہ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ کیا ہے جبکہ  وشو ویدک سناتن سنگھ کے اہم رکن جتیندر سنگھ بسین کی قریبی عزیز راکھی سنگھ  نےمخالفت کی۔ انجمن انتظامیہ مساجد نے بھی فوارہ کی کاربن ڈیٹنگ کی پوری شدت سے مخالفت کی ہے۔ 
 مسلم فریق نے دلیل دی ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم سے  وضوخانہ کی حفاظت ہورہی ہے اس لئے   کاربن ڈیٹنگ کا فیصلہ کرنے کا حق اسے ہی  حاصل ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ اس معاملے پر شنوائی   ۷؍اکتوبر کو کریگا۔ جمعرات کو دوپہر ۳؍بجے اس معاملہ کی سماعت شروع ہوئی۔   چار  مدعی خواتین سیتا ساہو، ریکھاپاٹھک ، منجو ویاس اور لکشمی دیوی کی جانب سے ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے  مبینہ شیو لنگ کی کاربن ڈیٹنگ یا کسی اور سائنسی طریقہ سے معلوم کرانے کا مطالبہ کیا کہ  وہ کتنا پرانا ہے۔ دوسری جانب عدالت میں ہی مدعی راکھی سنگھ کے ایڈوکیٹ مان بہادر سنگھ نے کہا کہ جو ’’شیو لنگ ‘‘ملا ہے اس کی کاربن ڈیٹنگ  سے نقصان  کا خطرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ہمارے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے کیوں کہ ہمارے ہاں  ٹوٹی پھوٹی مورتی کی پوجا نہیں کی جاتی۔ انجمن انتظامیہ مساجد کے وکلاء ممتاز احمد، توحید احمد،اخلاق احمداور معراج الدین صدیقی نے  وضوخانہ کے فوارہ کی کاربن ڈیٹنگ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ جسے کچھ لوگ ’شیو لنگ‘ کہہ رہے ہیں وہ سپریم کورٹ کے حکم سے محفوظ کیا گیا ہے۔ ان حالات میں سپریم کورٹ کے حکم سے ہی کوئی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

gyanvapi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK